جی ڈی پی کا 1فیصد آلودگی کے باعث ضائع ہوجاتا ہے ، امین اسلم

جی ڈی پی کا 1فیصد آلودگی کے باعث ضائع ہوجاتا ہے ، امین اسلم

غیر معیاری ایندھن کے استعمال سے فضائی آلودگی کے مسائل نے جنم لیا، مقررین کا خطاب

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر)سابق وزیر ماحولیات اور آئی یو سی این کے نائب صدر ملک امین اسلم نے کہا 2015ء میں دو اہم اہداف حاصل ہوئے ہیں جن میں ملینیئم ڈویلپمنٹ گول کیلئے سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ گول تک سفر جو پوری دنیا کے لیے واضح اشارہ ہے کہ 2030ء تک ہماری کارکردگی کیا ہونی چاہئے ، دوسر ا پیرس میں ماحولیاتی کانفرنس میں ہونے والا معاہدہ ہے ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ گول اور ٹرانسپورٹ سیکٹر کو آپس میں منسلک کیا جائے جو علاقائی اور عالمی سطح پر کلائمٹ چینج میں کسی بھی دوسرے شعبے سے زیادہ ذمہ دار ہے ۔ پاکستان کی جی ڈی پی کا ایک فیصد آلودگی کی وجہ سے ضائع ہوجاتا ہے ، اسسٹنٹ ڈائریکٹر یو این ڈی پی امان اللہ کا کہنا تھا پاکسٹران یو این ڈی پی اور جیف کا ایک قابل ستائش منصوبہ ہے جو حکومت پاکستان کو تکنیکی معاونت فراہم کر رہا ہے ۔ کانفرنس میں ہمیں غیر ملکی تجربات سے سیکھنے اور ٹرانسپورٹ سیکٹر میں خامیاں جاننے میں مدد ملی ہے ۔ آئی یو سی این کے نمائندہ ملک محمود اختر چیمہ نے کہا گزشتہ دس سالوں میں روڈ ٹریفک کی شرح میں قومی معیشت کے مقابلے میں تیزی سے اضافہ ہوا جس سے ماحولیاتی مسائل اور غیر معیاری ایندھن کا استعمال بڑھا ہے اور فضائی آلودگی سے مسائل نے جنم لیا ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں