پیپلزپارٹی کے رہنما کی زیر صدارت زیادتی کیس کا جرگہ

پیپلزپارٹی کے رہنما کی زیر صدارت زیادتی کیس کا جرگہ

چارملزمان میں سے دو کو گنہگار قرار دیکر8لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیاطالبعلم سے زیادتی کا کیس چار ملزمان کیخلاف ٹنڈو جام تھانے میں درج تھا

میرپوربٹھورو (نمائندہ دنیا) پیپلزپارٹی ضلع ٹھٹھہ و سجاول کے صدر ارباب وزیر میمن نے میرپوربٹھورو میں زرعی یونیورسٹی کے طالبعلم سے بدفعلی کے تنازع کا فیصلہ کرادیا، چار ملزمان میں سے دو کو گنہگار قرار دیتے ہوئے ان پر 8لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا ، گنہگار قرار دیے گئے ملزمان کے خاندان کی جانب سے معافی مانگ لی گئی ، تفصیلات کے مطابق ساڑھے تین سال قبل میرپوربٹھورو کے قریب گاؤں عبداللہ ملاح کے رہائشی زرعی یونیورسٹی کے پہلے سال کے طالبعلم عبدالقادر ولد حبیب اللہ ملاح سے زرعی یونیورسٹی میں ہونے والی زیادتی کا کیس چار ملزمان کے خلاف ٹنڈو جام تھانے میں درج تھا ، جس کا فیصلہ میرپوربٹھورو میں پی پی کے رہنما ارباب وزیر میمن کی زیر صدارت جرگے میں کرلیا گیا ، جرگے میں زیادتی کا نشانہ بننے والے کی جانب سے آدم گندرو ، علی میر ملاح ، جمن جاڑو ملاح اور عبدالغنی ملاح جبکہ ملزمان کی جانب سے پیرمعشوق شاہ آف رانی پور اور ارباب رسول بخش مندرو نے شرکت کی ، اس موقع پر پیپلزپارٹی کے رہنما اعجاز خواجہ ، ڈاکٹر شمس شور و اور گسٹا کے رہنما غلام قادر باغی و دیگر بھی موجود تھے ، چاروں ملزمان امتیاز مندھرو ، راجا ویسر ، شمشاد بلاولی اور سبحان بوہڑ نے جرم قبول کرنے سے انکار کیا ، جسکے بعد فیصلے کے سربراہ ارباب وزیر میمن اور دیگر نے چار میں سے دو ملزمان امتیاز مندھرو اور راجا ویسر کو ملزم قرار دیتے ہوئے ان پر 8 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا اور جرمانے کی رقم 15 مئی تک مخالفین کو دینے کا پابند بنایا ، جبکہ ان کو معافی مانگنے کا کہا گیا جس پر ملزمان کے خاندان کی جانب سے معافی مانگ لی گئی اور دونوں فریقین کو آپس میں گلے ملادیا گیا، متاثرہ طابعلم کے والد حبیب اللہ ملاح نے کہا کہ ہمارے ساتھ انصاف ہوا ہے ، ہم فیصلہ قبول کرتے ہیں۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں