گلبرگ اور جمشید ٹاؤن میں غیرقانونی تعمیرات: اینٹی کرپشن نے ریکارڈ قبضے میں لے لیا

گلبرگ اور جمشید ٹاؤن میں غیرقانونی تعمیرات: اینٹی کرپشن نے ریکارڈ قبضے میں لے لیا

ایس بی سی اے ضلع وسطی کے ڈائریکٹر ، بلڈرز ، اسٹیٹ ایجنٹس اور جن پلاٹس پر خلاف ضابطہ تعمیرات کی جارہی ہیں ان کے حالیہ اور سابقہ مالکان کو طلب کرلیاگیا،سب رجسٹرار آفس جمشید ٹائون ٹو ریکارڈ کی چھان بین کے بعد سب رجسٹرار اور پیش کار کیخلاف مزید کارروائی ہوگی، حکام اینٹی کرپشن، عوامی شکایات پرچھاپہ

کراچی (رپورٹ: نادر خان) صوبائی اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کا گلبرگ ٹاؤن اور جمشید ٹاؤن میں غیر قانونی تعمیرات پر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے دفاتر پر چھاپہ،گلبرگ ٹاؤن میں جن پلاٹوں پر عدالتی احکامات کے ذریعے تعمیرات پر پابندی عائد کی گئی انہی پلاٹوں پر بھاری رشوت کے عوض ایس بی سی اے نے تعمیرات کی منظوری دی، جمشید ٹاؤن میں خلاف ضابطہ تعمیرات پر ریکارڈ قبضے میں لے لیا گیا، سب رجسٹرار اور پیش کار جمشید ٹاؤن کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ تفصیلات کے مطابق گلبرگ ٹاؤن اور جمشید ٹاؤن میں غیر قانونی تعمیرات پر شہریوں کی متواتر درخواستوں پر اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ نے علیحدہ علیحدہ کارروائیوں کے ذریعے اہم ریکارڈ قبضے میں لے لیا ہے، جس میں ایسے پلاٹوں پر بھی غیر قانونی تعمیرات کی منظوری دی گئی، جن پر عدالت نے پابندی عائد کی ہوئی تھی۔ صوبائی اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ ہیڈکوارٹرز نے گلبرگ بلاک 12 میں رہائشی پلاٹس کو کمرشل استعمال کے ساتھ پورشن بنا کر فروخت کرنے میں ملوث افراد کو پلاٹ کی اصل دستاویزات، مالکانہ حقوق، تعمیرات کے این او سی کے ساتھ منظور شدہ نقشے ، بلڈنگ پلان، انسپکشن رپورٹ ،ڈیمالیشن لیٹر سمیت دیگر دستاویزات کے ساتھ طلب کر لیا ہے۔ اینٹی کرپشن حکام نے ابتدائی تحقیقات کے لئے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ضلع وسطی کے ڈائریکٹر، رہائشی پلاٹس پر تعمیرات کرنے والے بلڈرز ، پلاٹس فروخت کرنے والے اسٹیٹ ایجنٹس اور جن پلاٹس پر خلاف ضابطہ تعمیرات کی جارہی ہیں ان کے حالیہ اور سابقہ مالکان کو طلب کیا ہے۔ دوسری جانب اینٹی کرپشن ایسٹ زون نے سب رجسٹرار آفس جمشید ٹو پر کارروائی کی۔ ٹیم نے ریکارڈ تحویل میں لے کر مزید کارروائی شروع کردی ہے ۔ اینٹی کرپشن حکام کے مطابق کارروائی غیر قانونی تعمیر ہونے والی عمارتوں کی رجسٹریاں کرنے اور رشوت وصولی کی عوامی شکایات پر کی گئی ہے۔ متعلقہ ریکارڈ کی چھان بین کے بعد سب رجسٹرار ولی محمد شیخ اور پیش کار منور دھاریجو کے خلاف مزید کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ واضح رہے کہ کراچی میں رہائشی پلاٹس پر منافع کے لئے غیر قانونی پورشن بنا کر فروخت کرنے کا عمل کئی برس سے جاری ہے۔ جس پر عدالت نے پابندی بھی لگا دی ہے اور ایسے مکانات کی لیز سے بھی محکموں کو روک دیا گیا ہے۔ علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ ایس بی سی اے حکام اور کے ڈی اے حکام کو متعدد بار شکایات کی گئیں، لیکن انہوں نے اعلیٰ حکام کو بھی دھوکے میں رکھ کر غیر قانونی تعمیرات پر دستاویزات کی منظوری دی۔ علاقہ مکینوں نے مطالبہ کیا کہ غیر قانونی تعمیرات کو روکا اور ملوث افراد کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں