فلیٹ سے ملنے والی تینوں خواتین کی لاشوں کاپوسٹ مارٹم
نمونے حاصل کر لیے گئے ،لیبارٹری رپورٹس کے بعد اصل وجہ کا تعین ہوگاواقعے کا مقدمہ قتل کی دفعہ کے تحت سرکار مدعیت میں درج کرنے کا فیصلہ
کراچی(اسٹاف رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک) گلشن اقبال میں رہائشی اپارٹمنٹ کے فلیٹ سے ماں ،بیٹی اوربہوکی پراسرارہلاکتوں اور بیٹے کا بیہوشی کی حالت میں ملنے کے واقعے کی تحقیقات جاری ہیں، ہلاک تینوں خواتین کا پوسٹ مارٹم مکمل کرلیا گیا۔پولیس سرجن ڈاکٹرسمیعہ طارق کے مطابق پوسٹ مارٹم کے دوران خون سمیت مختلف اعضاء سے نمونے حاصل کر لیے گئے ہیں حاصل کیے جانے والے نمونوں کو لیباٹری بھجوادیا گیا ہے اموات کی اصل وجہ فل الحال ریزرورکھی گئی ہے ۔لیبارٹری رپورٹس آنے کے بعد اصل وجہ موت کا تعین ہوگا، بظاہر تینوں لاشوں پرتشدد کا کوئی نشان نہیں ہے ۔دوسری جانب پولیس نے واقعے کا مقدمہ قتل کی دفعہ کے تحت سرکار مدعیت میں درج کرنے کا فیصلہ کرلیا۔پولیس حکام کے مطابق ابتدائی تحقیقات میں بے ہوشی کی حالت میں ملنے والے بیٹے اور گھرکے سربراہ کا کردارمشکوک پایا گیا ہے۔
خواتین کی لاشوں کا پوسٹ مارٹم کرواکرنمونے فارنزک جانچ کے لئے بھیج دئیے ہیں پولیس کی ٹیمیں فارنزک ایکسپرٹس کے ہمراہ ایک بار پھر فلیٹ کا دورہ کریں گی۔فلیٹ سے بے ہوشی کی حالت میں ملنے والے نوجوان یاسین کی حالت بھی خطرے سے باہر ہے تاہم نوجوان بیان دینے کے قابل نہیں ہے ۔گھر کے سربراہ اقبال کا ابتدائی بیان قلمبند کرلیا ہے جس میں کئی شکوک و شبہات ہیں، پولیس حکام کے مطابق فلیٹ میں بہوماہا کی ہلاکت تقریباً 72 گھنٹے قبل ہوچکی تھی مگرکسی نے پولیس یا رشتے د اروں کواطلاع نہیں دی، سب سے آخرمیں گذشتہ روزبیٹی ثمرین کی موت واقع ہوئی۔شبہ ہے کہ زہریلی دوا کھانے یا پینے سے خواتین کی اموات ہوئیں۔