ہنگامہ آرائی کیس میں دہشتگردی دفعات پرعدالت برہم

ہنگامہ آرائی کیس میں دہشتگردی دفعات پرعدالت برہم

سندھ کلچرڈے کی ریلی تو ہر سال نکلتی ہے ، یہ تو اچانک پیش آنے والا واقعہ ہے جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی نے 12ملزمان کو جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا

کراچی (اسٹاف رپورٹر) انسدادِ دہشت گردی منتظم عدالت نے سندھی کلچر ڈے کے موقع پر جلاؤ گھیراؤ اور ہنگامہ آرائی کے مقدمے میں دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر دہشت گردی کی دفعات شامل کرنے پر پولیس حکام پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے مقدمے سے انسدادِ دہشت گردی کی دفعات خارج کردیں۔ جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی نے 12 ملزمان کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔ پولیس نے 12 ملزمان شہروز، سلمان، علی، ارشاد، زبیر احمد، علی محمد، عبید اللہ، ذو الفقار علی، ساجد حسین، اویس اور اطہر علی ودیگر کو عدالت میں پیش کیا۔ سماعت کے دوران پراسیکیوٹر علی رضا نے مؤقف اپنایا کہ ملزمان نے ریڈ زون میں سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا جبکہ ریاست کے خلاف نعرے بازی بھی کی گئی۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ یہ ریلی تو ہر سال نکلتی ہے ، اس سال کیا ہوا؟ یہ دہشت گردی کیسے ہے ؟ یہ تو اچانک پیش آنے والا واقعہ ہے ۔ عدالت نے ملزمان کو جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کردی۔ بعد ازاں پولیس نے ملزمان کو جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت میں پیش کیا۔ تفتیشی افسر نے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جبکہ ملزمان کے وکلا نے مقدمہ خارج کرنے کی درخواست بھی دائر کی تاہم عدالت نے مقدمہ خارج کرنے کی درخواست مسترد کردی۔ عدالت نے 12 ملزمان کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دینے کا حکم دیتے ہوئے ہدایت کی کہ ملزمان کو کل دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں