رفاہی پلاٹ سے قبضہ ختم نہ کرانے پر سندھ ہائیکوٹ برہم ، ڈائریکٹر جنرل کے ڈی اے طلب
کے ڈی اے یا تو کچھ کر نہیں پارہا یا کچھ کرنا نہیں چاہتا اور دونوں صورتیں بہت خوفناک ہیں،جسٹس یوسف علی سعید کے ریمارکس،احکامات پر فوری عمل کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم
کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائیکورٹ کے آئینی بینچ نے گلستانِ جوہر میں رفاہی پلاٹ سے قبضہ ختم نہ کروانے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ڈی جی کے ڈی اے کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا اور احکامات پر فوری عملدرآمد کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ آئینی بینچ نے گلستان جوہر کے رفاحی پلاٹ پر قبضہ ختم نہ ہونے سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے ریمارکس میں حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی احکامات کے باوجود کے ڈی اے نو سال سے قبضہ ختم نہیں کروا پا رہا، یہ صورتحال انتہائی افسوس ناک ہے ۔ جسٹس یوسف علی سعید نے ریمارکس دیے کہ کے ڈی اے یا تو کچھ کر نہیں پارہا یا کچھ کرنا نہیں چاہتا اور دونوں صورتیں بہت خوفناک ہیں۔
جسٹس عبدالمبین لاکھو نے ریمارکس میں کہا کہ عدالت کب سے آرڈر جاری کر رہی ہے ، مسجد کے لیے مختص زمین پر قبضہ کرکے رہائشی مقاصد کے لیے استعمال کیا جارہا ہے ، جو سراسر غیرقانونی عمل ہے ۔ عدالت نے کے ڈی اے حکام کو حکم دیا کہ قبضہ ختم کروانے کے حوالے سے عملی اقدامات کیے جائیں اور آئندہ سماعت پر مکمل رپورٹ پیش کی جائے ۔ علاوہ ازیں سندھ ہائیکورٹ میں پولیس حراست میں نوجوان عرفان کی ہلاکت سے متعلق گرفتار پولیس افسر اے ایس آئی عابد شاہ کے خلاف ایف آئی اے کی جانب سے درج نئے مقدمے کے خلاف درخواست کی فوری سماعت کی استدعا منظور کرلی گئی اور ایف آئی اے کو کیس میں کسی بھی قسم کا چالان جمع کروانے سے روک دیا گیا۔