تین ہزار پانچ سو ارب سے زائد کا بجٹ، 17 کھرب خسارہ، تنخواہیں نہ بڑھیں

اسلام آباد (دنیا نیوز)وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے آئندہ مالی سال کے لیے قومی اسمبلی میں تین ہزار پانچ سو اکیانوے ار ب روپے کا وفاقی بجٹ پیش کر دیا۔ بجٹ خسارے کا تخمینہ سولہ سو چوہتر ارب روپے لگایا گیا ہے۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ نہیں کیا گیا۔ ریٹائرد ملازمین کی پنشن میں دس فیصد اضافے کا اعلان کیا گیا ہے ۔

وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ نئی سیاسی حکومت کو ورثے میں ایک ٹوٹی پھوٹی معیشت ملی ہے تاہم وہ شکایات کرنے کے بجائے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں گے اور ملک کی معیشت کو درپیش چیلنجز سے نمٹا جائے گا۔ آئندہ مالی سال کے بجٹ کے خدو خال بیان کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ نے کہا بیرونی ذرائع سے حکومت 576 ارب روپے قرض حاصل کرے گی جبکہ مقامی بینکوں سے 975 ارب روپے قرض لیا جائے گا۔ آئندہ مالی سال میں ترقیاتی بجٹ کا حجم گیارہ سو پچپن ارب روپے ہے جس میں سے پانچ سو چالیس ارب روپے وفاقی حکومت خرچ کرے گی۔ بڑھتے ہوئے مالیاتی خسارے کو کم کرنے کے لیے وسط مدتی پروگرام شروع کیا جا رہا ہے جس کے تحت دو ہزار پندرہ تک مالیاتی خسارہ چار فیصد کی سطح پر لایا جائے گا۔ اس وقت جی ڈی پی میں ٹیکسوں کا تناسب نو فیصد سے کم ہے جسے آئندہ پانچ سال میں پندرہ فیصد تک لے جایا جائے گا۔ ریلویز کی بحالی کے لیے حکومت نے اکتیس ارب روپے مختص کیے ہیں۔ وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ اس وقت ملک کے قرضوں کا حجم چودہ ہزار دو سو چوراسی ارب روپے ہو گیا ہے۔حکومت نے پنشن میں دس فیصد اضافے کا اعلان کیا ہے جبکہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔ آئندہ مالی سال میں مہنگائی کی شرح آٹھ فیصد مقرر کی گئی ہے۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں