ڈیلی میل کے مطابق ٹموتھی کو کیوب کے ساتھ ایک نوٹ بھی ملا تھا، جس میں لکھا تھا کہ اسے جرمنی سے حاصل کیا گیا ہے، یہ اس ایٹمی ری ایکٹر کا ہے، جسے ہٹلر نے بنانے کی کوشش کی تھی۔ ٹموتھی نے خود سے یورینیم کے ہٹلر کے ایٹمی ری ایکٹر سے تعلق ہونے کی تصدیق کرنے فیصلہ کیا۔ اُن کی تحقیق سے پتا چلا کہ دوسری جنگ عظیم کے آخری مرحلے میں نازی سائنس دانوں نے برلن میں ایٹمی ری ایکٹر B-VIII تعمیر کرنے کی کوشش کی۔
اس ایٹمی ری ایکٹر کے مرکز میں ٹموتھی کو ملنے والے یورینیم کیوب کی طرح کے 664 کیوبس رکھے گئے۔ اس کے گرد دھات اور گریفائٹ کے شیل تھے۔ یہ شیل بھی کنکریٹ کے پانی کے ٹینکروں کے بیچ میں رکھے تھے ۔ اگر اس ایٹمی ری ایکٹر میں بھاری پانی ملتا تو یہ پانی ریگولیٹر کا کام کرتے ہوئے ایٹمی تعامل کرتا لیکن یہ پراجیکٹ یورینیم کی کمی کی وجہ سے روکنا پڑا۔