الیکشن کی تیاریاں 5لاکھ بیلٹ بکس صوبوں کے حوالے سکرونٹی کے لئے 7روز مقرر ایم کیو ایم اور تحریک انصاف فی الحال انتخابات کے لئے نا اہل

الیکشن کی تیاریاں 5لاکھ بیلٹ بکس صوبوں کے حوالے سکرونٹی کے لئے 7روز مقرر ایم کیو ایم اور تحریک انصاف فی الحال انتخابات کے لئے نا اہل

آرٹیکل 62اور63کے تحت امیدواروں کی سکروٹنی کا طریقہ کار طے ،جوڈیشل افسروں کی خدمات حاصل کر لی گئیں،نیب ، ایف بی آر اور سٹیٹ بینک آن لائن ڈیٹا فراہم کرینگے انتخابات کیلئے فنڈز جاری نہ ہونے پرالیکشن کمیشن کو تشویش، 123جماعتیں انتخابات لڑنے کیلئے اہل قرار، ق لیگ بھی کلیئر، رجسٹرڈ ووٹرز 8کروڑ54لاکھ ،21ہزار 981ہوگئے

اسلام آباد،لاہور (نمائندہ خصوصی،سیاسی رپورٹر، خصوصی رپورٹر،دنیا نیوز،نیوزایجنسیاں)الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کے انعقاد کیلئے فنڈز جاری نہ ہونے پر تشویش کا اظہار کر تے ہوئے وزارت خزانہ کیساتھ مشاورت کیلئے 7مارچ کو مشترکہ اجلاس طلب کر لیا ہے جبکہ عام انتخابات کیلئے امیدواروں کی کاغذات نامزدگی کی سکروٹنی کا طریقہ کار بھی طے کر لیا ہے اور اس حوالے سے جوڈیشل افسروں کی خدمات حاصل کر لی ہیں۔الیکشن کمیشن نے 5لاکھ بیلٹ بکس صوبوں کے حوالے کردئیے ہیں جبکہ سکروٹنی کیلئے 7 روز مقررکئے ہیں،123 جماعتوں کو انتخابات لڑنے کیلئے اہل قراردیدیا گیاجبکہ ایم کیو ایم اور تحریک انصاف تاحال نااہل ہیں۔گزشتہ روزڈائریکٹر جنرل الیکشن کمیشن شیر افگن کی سربراہی میں سٹیٹ بینک ، ایف بی آر،نیب اورنادرا حکام پر مشتمل کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں ٹیکسوں،قرضوں کے نادہندگان اور سزا یافتہ افراد کو انتخابات میں حصہ لینے سے روکنے کیلئے سکروٹنی کا طریقہ کار طے کیا گیا۔ بعدازاں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے ڈی جی الیکشن کمیشن نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 62اور63کے تحت امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی سکروٹنی 7 روز میں مکمل کی جائیگی۔نئے طریقہ کار کے تحت جانچ پڑتال کیلئے نیب ، ایف بی آر اور سٹیٹ بینک ریٹرنگ افسروں کو آن لائن ڈیٹا فراہم کرینگے ،سکروٹنی کیلئے خصوصی سافٹ ویئر تیار کیا گیا ہے ،کاغذات کی جانچ پڑتال کیلئے آٹومیٹڈآن لائن سسٹم بنایاجائیگا۔قرض اورٹیکس نادہندگان کے بارے میں گھنٹوں میں معلومات مل سکیں گی۔امیدواروں کے کاغذات نامزدگی ویب سائیٹ پربھی دیئے جائیں گے ۔ جانچ پڑتال کا عمل کاغذات وصول ہونے کے پہلے دن سے ہی شروع ہو جائیگا۔ کاغذات نامزدگی کیساتھ امیدوار کو آخری جمع کرائے گئے یو ٹیلیٹی بلز کی کاپیاں بھی فراہم کرنا ہوں گی۔جانچ پڑتال کے طریقہ کار کو حتمی منظوری کیلئے 6 مارچ کو الیکشن کمیشن کے سامنے پیش کیا جائیگا۔دریں اثناء ایڈیشنل سیکرٹری الیکشن کمیشن افضل خان نے بتایا کہ وزارت خزانہ نے انتخابات کیلئے 2 ارب روپے جاری کر دیئے ہیں جبکہ وزارت خزانہ سے 5ارب99کروڑ روپے مانگے تھے ۔ چیف الیکشن کمشنر نے وزیر خزانہ اور سیکرٹری خزانہ کو انتخابی اخراجات کی بقیہ رقم کے اجراء کے حوالے سے اجلاس میں شرکت کرنے کاکہا گیا ہے ۔آئندہ انتخابات میں126ڈسٹرکٹ ریٹرنگ افسر،425ریٹرنگ افسر اور 708اسسٹنٹ افسر ڈیوٹی سر انجام دیں گے ۔ 4مارچ سے 7 لاکھ کے قریب انتخابی عملے کی تربیت کا عمل شروع ہو گا جبکہ عملے کی سکروٹنی کرلی گئی ہے ، یہ یقینی بنایا گیا کہ کسی بھی سرکاری ملازم کی سیاسی وابستگی نہ ہو۔ ڈسٹرکٹ ریٹرنگ افسر متعلقہ اضلاع کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز ہونگے ، ایڈیشنل سیشن ججزریٹرنگ افسر جبکہ سول ججز اسسٹنٹ ریٹرنگ افسر کی ذمہ داری نبھائیں گے ۔ 5لاکھ بیلٹ بکس چاروں صوبوں میں بھجوا دیئے ہیں جبکہ مزید ایک لاکھ شفاف بیلٹ بکس برطانیہ سے پاکستان آگئے ہیں۔ چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت اجلاس میں الیکشن کمیشن نے انتخابات میں پولنگ سٹیشنز پر اسلحے کی نمائش پر مکمل پابندی کا فیصلہ کیا ہے ۔علاوہ ازیں الیکشن میں نااہلی سے بچنے کیلئے سیاسی جماعتوں کا پارٹی انتخابات کی تفصیلات الیکشن کمیشن میں جمع کرانے کا سلسلہ جاری ہے ۔گزشتہ روز مسلم لیگ ق نے انٹراپارٹی الیکشن کے نتائج الیکشن کمیشن کو جمع کرا دیئے جبکہ کمیشن نے ق لیگ کو انتخابی نشان کی الاٹمنٹ کیلئے کلیئر کر دیا۔دریں اثناء پختونخوا ملی پارٹی نے بھی پارٹی انتخابات کی تفصیل جمع کروادی۔علاوہ ازیں الیکشن کمیشن نے 123سیاسی جماعتوں کو عام انتخابات میں حصہ لینے کیلئے اہل قرار دیدیا جبکہ ایم کیو ایم کو اب تک اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کرانے اور تحریک انصاف کو پارٹی انتخابات مکمل نہ ہونے پر تاحال عام انتخابات کیلئے ناہل قرار دیا ہے ۔ جن جماعتوں کو الیکشن کیلئے اہل قرار دیا گیا ہے ان میں ق لیگ، ن لیگ،پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرینز، عوامی نیشنل پارٹی،آل پاکستان مسلم لیگ قابل ذکر ہیں۔الیکشن کمیشن نے کہا کہ رجسٹرد سیا سی جماعتوں میں 83نے ابھی تک پارٹی انتخابات نہیں کروائے جس کی وجہ سے انکو الیکشن کیلئے اہل قرار نہیں دیا گیا۔78 جماعتوں نے اثاثوں کی تفصیلات جمع نہیں کرائیں انکو الیکشن میں حصہ لینے سے روک دیا جائیگا۔ اثاثے جمع نہ کرانیوالی جماعتوں میں متحدہ قومی مومنٹ، نیشنل الائنس ،نیشنل پارٹی ، تحریک مساوات، تحریک استقلال، نیشنل عوامی پارٹی اور دیگر شامل ہیں۔ الیکشن کمیشن نے واضح کیا ہے کہ انتخابات کے شیڈول تک جو سیاسی جماعت اپنے اثاثے کے تفصیل الیکشن کمیشن کو فراہم کریگی اسے انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت ہوگی۔ علاوہ ازیں الیکشن کمیشن نے 27 فروری تک رجسٹر ڈ ووٹروں کی تفصیلات جاری کر دی ہیں۔ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق ملک میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 8 کروڑ54 لاکھ ،21 ہزار 981 ہوگئی ہے ۔مرد ووٹروں کی تعداد4 کروڑ 82 لاکھ 59 ہزار221 ہے جبکہ 3 کروڑ 71لاکھ62 ہزار760 خواتین ووٹرز ہیں۔پنجاب میں 4 کروڑ 88 لاکھ سے زائد،سندھ میں ایک کروڑ 86 لاکھ سے زائد،خیبر پختونخوا میں ایک کروڑ 22 لاکھ سے زائد،بلوچستان میں ووٹرز کی تعداد 33 لاکھ سے زائد ،فاٹا میں 17 لاکھ سے زائد ووٹرز ہیں۔ الیکشن کمیشن

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں