پولیس , اسپیشل برانچ اور محکمہ انسداد دہشتگردی کو مضبوط کرنے کیلئے نئی پالیسی بنائی جائے : وزیر اعلیٰ سندھ

پولیس , اسپیشل برانچ اور محکمہ انسداد دہشتگردی کو مضبوط کرنے کیلئے نئی پالیسی بنائی جائے : وزیر اعلیٰ سندھ

قومی جوش و جذبے سے دہشت گردی کیخلاف لڑ رہے ہیں، پولیس ،اسپیشل برانچ و محکمہ انسداد دہشت گردی کی کارکردگی قابل قدرہے ،قائم علی شاہ

ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی نے1000اہلکاروں پر مشتمل فورس بنا نے کی اجازت ما نگ لی، قومی ادارہ برائے امراض قلب میں3ٹاورزکا سنگ بنیاد رکھ دیا گیا کراچی (اسٹاف رپورٹر ، اے پی پی ) وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ ہم قومی جوش و جذبے کے ساتھ دہشت گردی کیخلاف لڑ رہے ہیں ،اس حوالے سے سندھ پولیس اور بالخصوص اسپیشل برانچ اور محکمہ انسداد دہشت گردی کی کارکردگی قابل قدر ہے اور ضرورت اس بات کی ہے کہ ان دونوں محکموں کو مزید مضبوط اور موثر بنانے کے لیے نئے سرے سے پالیسی مرتب کی جائے ۔ جمعہ کو جاری اعلامیہ کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعلیٰ ہاؤس میں اسپیشل برانچ اور محکمہ انسداد دہشت گردی کو نئے سرے سے مستحکم کرنے کے حوالے سے منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں صوبائی وزرانثار احمد کھوڑو، سید مراد علی شاہ، سہیل انور سیال، مرتضی ٰ وہاب، آئی جی سندھ پولیس غلام حیدر جمالی، سیکریٹری (داخلہ) جمال مصطفی سید، سیکریٹری خزانہ سہیل راجپوت اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس کو ایڈیشنل آئی جی اسپیشل برانچ اے ڈی خواجہ نے بتایا کہ اسپیشل برانچ کی ذمہ داریوں میں انٹیلی جنس، سرویلینس، سیکیو رٹی، سرکاری افسران اور سیکیو رٹی کمپنیوں ، انڈین ویزا کی تصدیق، ائیر پورٹ کے انٹری پاسز، سیکیو رٹی آڈٹ، غیر ملکیوں کی رجسٹریشن، تکنیکی معاونت اور بم ڈسپوزل سمیت دیگر ذمہ داریاں شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فی الوقت اسپیشل برانچ میں پرانا طر یقے کے تحت رپورٹنگ کی جاتی ہے اور اسی وجہ سے کوئی بھی سینٹرل ڈیٹا بینک نہیں ہے ، اس کے علاوہ مینول ریکارڈ کیپنگ کرنے کی غیر موثر رفتار، غیر مروج سیکیورٹی آلات کی کھیپ، جاسوس کتوں کے غیر موثر یونٹ، ٹریننگ کی ناکافی سہولتیں اور خستہ حال آفس، اسپیشل برانچ کی کارکردگی کو بڑی حد تک متاثر کر رہے ہیں۔ایڈیشنل آئی جی کاؤنٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) ڈاکٹر ثناء اﷲ عباسی نے وزیراعلیٰ سندھ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ان کے محکمہ کے مینڈیٹ میں دہشت گردی ،فرقہ وارانہ سرگرمیوں اور دیگر لوگوں واداروں سے متعلق انٹیلی جنس جمع کرنا اور خصوصی آپریشنز اور تحقیقات کے لیے فنی تعاون فراہم کرنا، دہشت گردی کے ٹرینڈ کا تجزیہ اور تحقیق کرنا اور دہشت گردی کے کیسیز پراسیکیوٹ کرنا شامل ہے ۔ ادھر قومی ادارہ برائے امراض قلب میں تعمیر ہونے والے تین ٹاورز کے سنگ بنیاد رکھنے کے لیے منعقد ہ تقریب سے خطاب کرتے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ 18ویں ترمیم کی منظوری کے بعد بھی تعلیم اور صحت کے شعبے کے ساتھ ادویات کی قیمتیں طے کرنا بھی صوبے کااختیار ہے لیکن یہ کام تاحال وفاق کررہا ہے۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں