ترقیاتی منصوبے: زراعت پر 12 ارب، ایچ ای سی کیلئے 42 ارب خرچ ہونگے

ترقیاتی منصوبے: زراعت پر 12 ارب، ایچ ای سی کیلئے 42 ارب خرچ ہونگے

ٹڈی دل ،فوڈ سکیورٹی کیلئے 1ارب رکھنے کی تجویز، وزارت صحت کے 46منصوبوں کیلئے 21 ارب 72 کروڑ ، ہائر ایجوکیشن کمیشن کے 168منصوبوں کیلئے رقم رکھی جائیگی، 2 ارب زیتون کی کاشت بڑھانے کیلئے مختص

اسلام آباد(سٹی رپورٹر)آئندہ مالی سال 2021-22 کے وفاقی بجٹ میں سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت ہائر ایجوکیشن کمیشن کیلئے 42 ارب 45 کروڑ روپے مختص کئے ہیں۔ ایچ ای سی کے 128 جاری منصوبوں کیلئے 29 ارب 73 کروڑ 60 لاکھ اور 40 نئے منصوبوں کیلئے 12 ارب 71 کروڑ 30 لاکھ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ نئے منصوبوں میں شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی اسلام آباد میں اکیڈمک بلاک کی تعمیر کیلئے 300 ملین روپے ، خوشحال خان یونیورسٹی کرک کے مین کیمپس کی تعمیر کیلئے 300 ملین روپے ، قائد عوام یونیورسٹی آف انجینئرنگ، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نواب شاہ میں 2 نئے شعبوں کے قیام کیلئے 575 ملین روپے اور گورنمنٹ کالج یونیورسٹی حیدر آباد سندھ کے قیام کیلئے 600 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور کیمپس کالا شاہ کاکو کی ترقی کیلئے 300 ملین روپے ، یونیورسٹی آف اوکاڑہ کی ترقی کیلئے 375 ملین روپے ، این ای ڈی یونیورسٹی کراچی میں اکیڈمک سہولیات کی ترقی کیلئے 200 ملین روپے ، ایس ایم بی بی میڈیکل یونیورسٹی لاڑکانہ میں تحقیقی سہولیات کیلئے 1000 ملین روپے ، کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد کے کوٹ ادو کیمپس کے قیام کیلئے 400 ملین روپے ، کامیاب جوان سپورٹس اکیڈمی اور یوتھ اولمپکس ،ایچ ای سی کے قیام کیلئے 350 ملین روپے ، سکھر آئی بی اے یونیورسٹی کیلئے 525 ملین روپے ، پیر عبداللہ قادر شاہ جیلانی انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز خیرپور میں پوسٹ گریجوایٹ میڈیکل ایجوکیشن انسٹی ٹیوشن اینڈ ریسرچ سینٹر کے قیام کیلئے 720 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔ شہید بے نظیر بھٹو یونیورسٹی بے نظیرآباد میں سہولیات کی توسیع کیلئے 825 ملین روپے ، شیخ ایاز یونیورسٹی خیرپور میں سہولیات کی فراہمی کیلئے 825 ملین روپے اور عبدالولی خان یونیورسٹی مردان کو بہتر بنانے کیلئے 411.160 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔ وفاقی وزارت تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت کے چار نئے منصوبوں کیلئے 61کروڑ 20لاکھ مختص کئے گئے ہیں۔ دستیاب دستاویز کے تحت چار نئی سکیموں بشمول گلگت بلتستان میں وژؤل آرٹس سینٹر آف ایکسی لینس و نیشنل کالج آف آرٹس کیلئے پانچ کروڑ ، اسلام آباد میں سرکاری تعلیمی اداروں میں بنیادی تعلیمی سہولیات کیلئے 40 کروڑ 90لاکھ، فیڈرل کالج آف ایجوکیشن ایچ نائن میں چار سالہ بی ایس ایجوکیشن پرو گرام متعارف کرانے کیلئے دس کروڑ ساٹھ لاکھ، پراجیکٹ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ یو نٹ کے قیام کیلئے چار کروڑ ستر لاکھ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں زراعت کے شعبے کی ترقی کے لئے 12ارب روپے مختص کئے ہیں ۔ ٹڈی دل ایمرجنسی اور فوڈ سکیورٹی کے منصوبے کے لئے ایک ارب روپے ، چاول ، گندم ، کپاس ، گنے اور دالوں کی پیداوار میں اضافے کے لئے دو ارب روپے ، تجارتی بنیادوں پر زیتون کی کاشت بڑھانے کے لئے ایک ارب روپے ،آبی گزرگاہوں کی مرمت اور بہتری کے لئے تین ارب روپے مختص کئے گئے ہیں ۔ گندم کے ذخائر کے لئے موجودہ بجٹ میں دو ارب روپے رکھے ہیں ۔ وزارت قومی صحت کے 20 جاری اور 26 نئے منصوبوں کے لئے 21ارب 72کروڑ روپے کے فنڈز مختص کئے جانے کی تجویز ہے ۔ آئی پی سی پروگرام کے لئے 150 ملین،صحت سہولت پروگرام فیز IIکے لئے 5600 ملین، اپ گریڈیشن ہیلتھ کیئر پروگرام کے لئے 713.152 ملین مختص کیے گئے ہیں، 26 نئے ترقیاتی منصوبوں میں لاہور میں شیخ زید پوسٹ گریجوایٹ میڈیکل انسٹیٹیوٹ کے لئے 399 ملین، اپ گریڈیشن آف ڈرگ کنٹرول پروگرام کے لئے 377 ملین، نیشنل ایکشن پلان برائے آبادی پر عملدرآمد کے لئے 250 ملین، گلگت بلتستان میں فیملی پلاننگ و پرائمری ہیلتھ کیئر کے پروگرام کے لئے 250 ملین کے فنڈز مختص کئے گئے ہیں۔، پمز میں ڈاکٹر ہاسٹل ،راولپنڈی زچہ وبچہ ہسپتال کی تعمیر ،بھارہ کہو میں مدر اینڈ چائلڈ ہسپتال ، فیڈرل گورنمنٹ پولی کلینک ، پمز میں 200 بستروں کے حادثات و ایمرجنسی سنٹر کے قیام ،اسلام آباد میں 200 بستروں کے ہسپتال کے قیام،ہمک اسلام آباد میں ایم سی ایچ کے قیام ، پمز اسلام آباد میں نیورو سرجری ڈیپارٹمنٹ کی اپ گریڈیشن اور ضروری آلات کی فراہمی کے لئے فنڈز مختص کیے گئے ہیں۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں