دفاع کیلئے 1370 ارب مختص، مجموعی قومی بجٹ کا 16 فیصد

دفاع کیلئے 1370 ارب مختص، مجموعی قومی بجٹ کا 16 فیصد

9.8فیصدافراط زرکے تناسب سے اضافہ،پاک آرمی کا بجٹ ملکی بجٹ کا 7 فیصد،651 ارب 54کروڑ ملیں گے ، پاکستان ایک فوجی پرسالانہ 12500 ڈالر ،بھارت کا4گنازائد خرچ ،6سال میں بھارتی دفاعی بجٹ20ارب ڈالربڑھا

اسلام آباد(رپورٹنگ ٹیم)آئندہ مالی سال 2021-22 کیلئے رکھا گیا دفاعی بجٹ مجموعی قومی بجٹ کا 16 فیصد ہے جو کہ 1370 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے ۔ موجودہ دفاعی بجٹ جی ڈی پی کے 2.8 فیصد ہے ۔ اس میں پاک آرمی کا دفاعی بجٹ ملکی بجٹ کا 7 فیصد ہے ۔ دفاعی بجٹ میں اضافہ صرف 9.8 فیصد افراط زر کے تناسب سے کیا گیا ہے ۔ پاک آرمی کو 651 ارب 54 کروڑ روپے سے زائد، پاک فضائیہ کو 291 ارب روپے جبکہ پاک بحریہ کو 148 ارب 73 کروڑ روپے ملیں گے ۔ پاک آرمی کے آپریٹنگ اخراجات 108 ارب، پاک فضائیہ کے 38 ارب 3 کروڑ جبکہ پاک بحریہ کے 18 ارب 88 کروڑ روپے ہیں۔ دفاعی پیداوار اور سروسز پر 278 ارب 41 کروڑ روپے خرچ ہوں گے ۔ 2019-20 میں ملکی معاشی صورتحال کے پیشِ نظر دفاعی بجٹ منجمد رہا اور 2020-21 میں بھی پاک افواج کی تنخواہوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوا۔ ذرائع کے مطابق ان سالوں میں روپے کی قدر میں کمی اور افراط زر کے باوجود دفاعی ضروریات کو دستیاب وسائل کے اندر رہتے ہوئے پورا کیا گیا۔ 2018 کے بعد کولیشن سپورٹ فنڈ کی بندش کے باوجود دفاع اور سکیورٹی کی ضروریات کو ملکی وسائل سے ہی پورا کیا گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ ردّالفساد آپریشن کے اہداف اور دائرہ کار اور دیگر سکیورٹی اُمور میں کوئی کمی نہیں آنے دی گئی جبکہ ٹڈی دل اور کورونا کی وبا کے خلاف قومی مہم میں پاک فوج نے بھرپور کردار ادا کیا مگر سول انتظامیہ کی معاونت میں ان فرائض کی انجام دہی کے دوران کوئی الاؤنس نہیں لیا گیا۔ کورونا وبا کے خلاف قومی جنگ میں دفاعی بجٹ سے ہی 2.56 ارب روپے صرف کئے گئے لیکن اضافی ڈیمانڈ نہیں کی گئی۔ ذرائع کے مطابق ٹڈی دل کے خلاف مہم میں بھی دفاعی بجٹ سے ہی 297 ملین روپے خرچ ہوئے اور چیف آف آرمی سٹاف کی ہدایت پر گزشتہ سالوں میں دفاعی آلات و مصنوعات کی مقامی تیاری (indigenisation) پر خصوصی توجہ دی گئی تاکہ ملکی زرمبادلہ میں کمی واقع نہ ہو۔ پاک افواج نے بالواسطہ اور بلاواسطہ ٹیکس کی مد میں سال 2019-20 میں 190 ارب روپے سے زائد رقم قومی خزانے میں جمع کرائی اور 25.8 ارب روپے انکم ٹیکس، کسٹم سرچارج اور سیلز ٹیکس کی مد میں جمع ہوئے ۔ پاک افواج کے رِفاہی اداروں نے 164.239 ارب روپے ٹیکس اور ڈیوٹیز کی مد میں ادا کئے ۔ ان اداروں میں آرمی ویلفیئر ٹرسٹ، فوجی فاؤنڈیشن، نیشنل لاجسٹکس سیل اور فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن شامل ہیں۔ ذرائع نے فی فوجی سالانہ اخراجات کا دوسرے ملکوں سے موازنہ پیش کرتے ہوئے بتایا بھارت، پاکستان کی نسبت اپنے ایک فوجی پر سالانہ 4 گنا زیادہ خرچ کرتا ہے ۔ پاکستان اپنے ایک فوجی پر سالانہ12500 ڈالر خرچ کرتا ہے جبکہ انڈیا 42000 ڈالر خرچ کرتا ہے ۔ امریکا اپنے ایک فوجی پر سالانہ 392,000 ڈالر جبکہ سعودی عرب 371,000ڈالر خرچ کرتا ہے ۔ سالانہ دفاعی اخراجات کے حوالے سے بھارت دنیا کا تیسرا بڑا ملک ہے ۔ 2014 سے 2019 تک بھارت کا دفاعی بجٹ 51 سے 71 ارب ڈالر تک بڑھ گیا مگر پاکستان کا دفاعی بجٹ جوں کا توں رہا، بھارت کا دفاعی بجٹ پاکستان کی نسبت 6 سے 7 گنا زیادہ ہے ۔ بھارت 2016 سے 2020 کے دوران دنیا کا دوسرا بڑا اسلحہ درآمد کرنے والا ملک رہا۔ بھارت صرف نئے اسلحہ کی خریداری کیلئے سالانہ لگ بھگ 18 سے 19 ارب ڈالر خرچ کرتا ہے جو کہ پاکستان کے بجٹ کا تقریباً 2 گنا ہے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں