ملک میں کورونا متاثرین 10 لاکھ، سندھ میں ہوٹل، شادی ہالز، مزارات، تعلیمی ادارے بند، ویکسین نہ لگوانے والوں کی موبائل سمز بند کی جائیں: مراد علی شاہ
مارکیٹیں جمعہ اتوار بند،شام 6بجے تک کاروبار،ویکسین نہ لگوانے والے سرکاری ملازمین کی تنخواہ روک دینگے ،سندھ حکومت کااعلان ، تاجروں نے فیصلے مسترد کردئیے ، کمپنیز کو 31اگست تک ملازمین کی ویکسی نیشن کی ہدایت،ڈاکٹر سمیت مزید31اموات،کراچی میں مثبت کیسز کی شرح 23.7،لاہور3.2فیصد
لاہور،کراچی، اسلام آباد(اپنے سٹاف رپورٹر سے ،سٹاف رپورٹر،سٹی رپورٹر،سیا سی رپورٹر، بزنس رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک)ملک میں کورونا متاثرین 10لاکھ سے تجاوز کر گئے ،سندھ حکومت نے صوبے میں ہوٹل ، شادی ہالز ،مزارات ،تعلیمی ادارے پیر سے بند کرنے کا اعلان کردیا ، مارکیٹیں ہفتے میں 5روز کھلیں گی، جمعہ اور اتوار کو کاروبار بند رہیں گے ، وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے کہا ویکسین نہ لگوانے والوں کی موبائل سمز بند کی جائیں ۔تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت صوبائی کورونا ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا ،بریفنگ میں بتایا گیا کہ کورونا کی صورتحال خطرناک ہے اس پر قابو پانا ہے بصورت دیگر سب کچھ کنٹرول سے باہر ہوجائے گا،اجلاس میں 457 کیسز کا تجزیہ کرتے ہوئے سیکرٹری صحت کاظم جتوئی نے بتایا کہ 35 فیصد مریض اجتماعات ، 23 فیصد شادی بیاہ ، 17 فیصد بین الاقوامی سفر کرنے سے متاثر ہوئے ہیں،ہسپتالوں میں داخل ہونے والے کل 1002 کورونا کے مریضوں میں سے 85 فیصد کو ویکسین نہیں لگائی گئی اور 15 فیصد ویکسینیٹڈ مریض تھے تاہم ویکسین کرانے والے مریضوں میں ہلکی علامات ہیں، اس سے یہ ثابت ہوا کہ ویکسی نیشن ضروری ہے ، وزیراعلیٰ سندھ نے سیکرٹری خزانہ حسن نقوی کو ہدایت کی کہ وہ ویکسین نہ لگانے والے سرکاری ملازمین کی تنخواہ روکنے کیلئے اکاؤنٹنٹ جنرل سندھ سے رابطہ کریں،اگلے ماہ سے ویکسین نہ کرانے والے ملازمین کی تنخواہیں روک دی جائیں، انہوں نے تمام موبائل فون صارفین کو ایک ہفتہ کے اندر ویکسین کرانے کیلئے میسج بھیجنے کیلئے این سی او سی کے ذریعے پی ٹی اے حکام سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور کہا ہے کہ ایک ہفتے کے بعد ویکسین نہ کرانے والوں کی سمز بند کردی جائیں گی،اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پیر سے ریسٹورنٹ ، شادی ہالز میں انڈور اور آؤٹ ڈور ڈائننگ بند کردی جائی گی تاہم کچھ ایس او پیز کے ساتھ ٹیک اوے سروس جاری رہے گی، پیر سے تمام تعلیمی ادارے بند کردئیے جائیں گے ، سوائے ان کے جہاں طے شدہ شیڈول کے مطابق امتحانات جاری ہیں،ضروری سروس کے محکموں کے سوا تمام سرکاری اور نجی اداروں کے دفاتر میں حاضری 50 فیصد عملے کے ساتھ ہوگی ، فارمیسی ، بیکریز اور گروسریزکے سوا بازاروں اور دکانوں کے کاروباری اوقات پیر سے صبح 6 بجے سے شام 6 بجے تک مقرر کئے گئے ہیں ، 2 دن جمعہ اور اتوار کو کاروبار بند رہیں گے ،مراد علی شاہ نے کہا کہ درگاہیں/مزارات،تفریحی مقامات بشمول سی ویو ، ہاکس بے ، کینجھر اگلے احکامات تک بند رہیں گے ، آئندہ ہفتے کورونا صورتحال کا پھر جائزہ لیں گے ، صورتحال یکساں رہی تو مزید سخت فیصلے کرسکتے ہیں،اجلاس کو بتایا گیا کہ اب تک 67لاکھ 20ہزار 997 ویکسین کی خوراکیں موصول ہوچکی ہیں ان میں سے 53 لاکھ 12ہزار 921 استعمال میں لائی گئی ہیں۔ادھر تاجروں ، ریسٹورنٹس اور شادی ہال مالکان نے حکومتی فیصلوں کو مسترد کردیا، تاجر ایکشن کمیٹی نے آج ہنگامی اجلاس طلب کرلیا، چیئرمین آل کراچی تاجر اتحاد عتیق نے کہا ہے کہ فیصلوں میں تاجر نمائندگان کی مشاورت سے بہتری نہ لائی گئی تو احتجاج پر مجبور ہونگے ۔شادی ہالز ایسوسی ایشن کے صدر رانا رئیس نے کہا کہ ہم نے اپنی ایسوسی ایشن کا اجلاس طلب کیا ہے جس میں ان پابندیوں کے خلاف لائحہ عمل طے کیا جائیگا،آل کراچی ریسٹورنٹ ایسوسی ایشن کے سینئر وائس چیئرمین عمران شیخ اور جنرل سیکرٹری فیضان راوت نے کہا ہمارا کاروبار زبردستی بند کروایا گیا تو وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے دھرنا ہوگا ،ادھر سندھ بھر میں 28 ہزار 268سے زائد ویکسین خوراکیں ضائع ہونے کا انکشاف ہوا ہے ، ذرائع کے مطابق 80 فیصد سے زائد ویکسین کا ضیاع کراچی میں ہوا ہے ،ڈائریکٹر ہیلتھ کراچی ڈاکٹر اکرم سلطان نے اس معاملے پر لاعلمی کا اظہار کیا ہے ۔این سی او سی کے مطابق گزشتہ روز مزید 1425مریضوں سے ملک میں مصدقہ کیسز کی تعداد 10لاکھ سے تجاوز کرگئی، گزشتہ روز 11افراد جان کی بازی ہار گئے ، جس سے مجموعی اموات 22ہزار 939ہوگئیں،9لاکھ 23ہزار 472مریض صحتیاب بھی ہوئے ہیں ، اس وقت فعال کیسز کی تعداد 53 ہزار 623 ہے ، جن میں 2525کی حالت تشویشناک ہے ،گزشتہ روز کراچی میں مثبت کیسز کی شرح 23.7فیصد ہوگئی جبکہ سندھ میں یہ شرح 9.9ہے ، لاہور میں یہ شرح 3.2 فیصد ریکارڈ کی گئی،گزشتہ روز کراچی میں کورونا سے ایک اور ڈاکٹر کابھی انتقال ہوگیا، معروف فزیشن ڈاکٹر اقبال نوری کورونا کے باعث 4روز سے وینٹی لیٹر پر تھے ۔عید کے تین روز میں کورونا سے لاہور میں5جبکہ صوبہ میں17مریض جاں بحق ہوگئے جبکہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبہ بھر سے 115 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ۔ پنجاب میں گزشتہ روز مثبت کیسز کی شرح 1.3فیصد رہی،شہر قائد کراچی میں بھارت سے پھیلنے والی کورونا کی قسم ڈیلٹا ویرینٹ کی شرح 100 فیصد تک پہنچ گئی، معاون خصوصی برائے صحت فیصل سلطان کا کہنا تھا کہ حکام کورونا وائرس کی نئی قسم ڈیلٹا کی وجہ سے پریشان ہیں اور ملک میں کورونا وائرس کی چوتھی لہر کے دوران ڈیلٹا وائرس مزید تباہی مچا سکتا ہے ۔ادھر کوروناوبا کے بڑھتے کیسز کے باعث قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کو طلبہ کے لئے یکم اگست تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، فیصلے کے مطابق 26 جولائی سے کورونا ایس اوپیز پر سختی سے عمل درآمد یقینی بناتے ہوئے یونیورسٹی سٹاف اور ریسرچ کے طلبہ ہی یونیورسٹی آئیں گے ۔علاوہ ازیں عید کے پہلے روز غیر ملکی ایئرلائن کے ذریعے فائزر ویکسین کی مزید چودہ ہزار خوراکیں اسلام آباد پہنچیں،سکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن پاکستان (ایس ای سی پی)نے کورونا ویکسی نیشن کے حوالے سے نجی کمپنیز اور اداروں کو ملازمین کی 31 اگست تک ویکسی نیشن مکمل کرانے کیلئے سرکلر جاری کردیا۔