اسلام آباد میں سیلاب ، گاڑیاں بہہ گئیں : مسلسل بارش سے تباہی ، پانی گھروں ، مارکیٹوں میں داخل ، ماں بیٹا ڈوب گئے ، راول ڈیم کے بھرنے پر سپل ویز کھول دیئے گئے ، نالہ لئی بھی بپھرنے لگا

اسلام آباد میں سیلاب ، گاڑیاں بہہ گئیں : مسلسل بارش سے تباہی ، پانی گھروں ، مارکیٹوں میں داخل ، ماں بیٹا ڈوب گئے ، راول ڈیم کے بھرنے پر سپل ویز کھول دیئے گئے ، نالہ لئی بھی بپھرنے لگا

وفاقی دارالحکومت میں132ملی میٹربارش،ای11،ایف10،ڈی 12سیکٹرز زیادہ متاثر،پشاورموڑانٹرچینج کئی گھنٹے بند،کٹاریاں پرنالہ لئی کی سطح21فٹ،دریائے سواں،نالہ کورنگ میں فلڈ وارننگ ، لاہور میں بھی تیز بارش ، بجلی بند ، نالہ ڈیک میں اونچے درجے کاسیلاب،سیالکوٹ،گوجرانوالہ،مردان، دیامر میں 9ہلاکتیں،3روزتک شدید بارشوں کا امکان،وزیراعظم کی اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت

اسلام آباد،راولپنڈی،لاہور(سٹی رپورٹر، اپنے رپورٹر سے ، خصوصی نیوز رپورٹر، سیاسی رپورٹر، نیوز رپورٹر، دنیا نیوز)مون سون کی مسلسل موسلا دھار بارش سے وفاقی دارالحکومت کے پوش علاقے پانی میں ڈوب گئے ، متعدد گاڑیاں سیلابی ریلے میں بہہ گئیں، پانی گھروں میں داخل ہونے سے ماں، بیٹا جان کی بازی ہار گئے ، دیگر علاقوں میں مزید9افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے ، راول ڈیم بھرنے سے اس کے سپل ویز کھول دیئے گئے ، دریائے سواں اور نالہ کورنگ کی قریبی آبادیوں میں فلڈوارننگ جاری کردی گئی، نالہ لئی میں بھی پانی کی سطح بلند رہی، محکمہ موسمیات نے مزید بارشوں کی پیش گوئی کردی، وزیراعظم نے این ڈی ایم اے سمیت متعلقہ اداروں کو کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے الرٹ رہنے کی ہدایت کردی۔ بدھ کے روز جڑواں شہروں میں موسلا دھار بارش کے بعد ندی نالے بپھر گئے ، اسلام آباد ہائی وے ، شکر پڑیاں، پشاور موڑ، نائنتھ ایونیو اور ایمبیسی روڈ سمیت کئی مقامات پر پانی جمع ہوگیا جس سے سڑکیں دریا کا منظر پیش کرنے لگیں، ریلے درجنوں گاڑیوں کو بہا کرلے گئے ، ای 11، ایف 10 اور ڈی 12 سیکٹرز سب سے زیادہ متاثر ہوئے جہاں پانی گھروں اور پلازوں میں داخل ہوگیا۔ ای الیون ون میں پانی گھر کی بیسمنٹ میں داخل ہونے سے ماں اور 8 سالہ بیٹا جاں بحق ہوگئے جبکہ 13 سالہ بیٹی اور 5 سالہ بیٹے کو بچالیا گیا۔ کاشف یاسین فیملی کے ہمراہ بیسمنٹ میں مقیم تھا۔ بارش کا پانی بھرنے سے کاشف کی بیوی اور 8 سالہ بیٹا مصطفیٰ دم توڑ گئے ۔ سری نگر ہائی وے پر پشاور موڑ فلائی اوور کے نیچے کار بارش کے پانی میں ڈوب گئی۔ اسلام آباد پولیس نے بروقت پہنچ کر ڈرائیور کو ریسکیو کیا۔ پشاور موڑ انٹرچینج پانی بھر جانے کے باعث کئی گھنٹے تک بند رکھا گیا۔ بارش کا پانی قائداعظم یونیورسٹی کے مختلف شعبوں کے کلاس رومز، دفاتر اور تہہ خانوں تک بھی پہنچ گیا۔ اسلام آباد میں تیز بارش کے بعد راول ڈیم پانی سے بھر گیا جس کے بعد اس کے سپل ویز کھول دیئے گئے ، انتظامیہ کے مطابق راول ڈیم میں پانی کی گنجائش 1752 فٹ ہے جبکہ اس وقت پانی کی سطح 1749 فٹ ہے لہذا 1750 فٹ تک پانی پہنچنے پر سپل ویز کھول دیئے گئے ، اس سے پہلے مساجد میں اعلانات بھی کروائے گئے ، ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے دریائے کورنگ اور دریائے سواں کے اطراف میں رہنے والے لوگوں کو دریا کے کنارے سے دور رہنے کی ہدایت کردی۔ ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات نے ٹویٹ میں بتایا کلائوڈ برسٹ کے باعث مختلف علاقوں میں سیلاب آگیا تاہم محکمہ موسمیات نے ڈپٹی کمشنر کے دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا 26 جولائی کو موسم کی صورتحال کے حوالے سے پیش گوئی کی گئی تھی، یہ معمول سے زیادہ بارش تھی جسے کلائوڈ برسٹ نہیں کہا جاسکتا۔ سی ڈی اے کے حکام کے مطابق سیکٹر ای الیون سی ڈی اے کے دائرہ کار میں نہیں تاہم سی ڈی اے کی انتظامیہ نے سیلابی پانی کو نکالنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر کام کیا۔ سی ڈی اے کے تمام افسران اور ملازمین کو ایک ہفتے کیلئے الرٹ رہنے کی ہدایت کردی گئی ہے جبکہ کنٹرول روم قائم کر دیا گیا، سی ڈی اے کے اعلیٰ افسران نے ای الیون سیکٹر کا دورہ بھی کیا اور نجی ہائوسنگ سوسائٹی کو ناقص انتظامات پر شوکاز نوٹس جاری کیا۔ ادھر موسلادھاربارش سے نالہ لئی میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہوگئی، کٹاریاں پل پر نالہ لئی کی سطح 21 فٹ جبکہ گوالمنڈی پل پر 17 فٹ تک پہنچ گئی جبکہ دریائے سواں اور نالہ کورنگ کی قریبی آبادیوں کو بھی فلڈ وارننگ جاری کر دی گئی ہے ، نالہ لئی میں پانی کی سطح بتدریج بلند ہونے پر ضلعی انتظامیہ نے خطرے کے سائرن بجا کر قریبی آبادیوں کیلئے پری الرٹ جاری کردیا، نیوکٹاریاں اور ڈھوک رتہ میں کراسنگ پل بھی بند کئے گئے ، ممکنہ سیلابی و ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے پاک فوج کے دستے گوالمنڈی اور نیوکٹاریاں سمیت دیگر اہم مقامات پر موجود رہے جبکہ ریسکیو 1122 سمیت تمام متعلقہ اداروں کی ٹیمیں تمام دن الرٹ رہیں، مسلسل بارش کے باعث نشیبی علاقوں میں 2،2 فٹ پانی گلیوں اور سڑکوں پر جمع ہوگیا، مری روڈ پر فیض آباد فلائی اوور اور کمیٹی چوک انڈر پاس سمیت مختلف چوراہوں اور سڑکوں پر پانی جمع ہوگیا، متعدد نشیبی علاقوں میں گلیوں میں پانی بھرگیا جس سے مری روڈ، راول روڈ اور ایکسپریس وے سمیت اہم شاہراہوں پر پانی جمع ہونے سے ٹریفک کی روانی بری طرح متاثر ہوئی۔ دیامر کے مختلف علاقوں میں ریلوں اور ندی نالوں طغیانی کے باعث ایک بچی سمیت 3 افراد جاں کی بازی ہار گئے ۔ ریلوں اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث بونر داس اور زیرو پوائنٹ کے قریب پانچ مقامات پر شاہراہِ قراقرم بند ہوگئی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق سیلابی صورتحال سے نمٹنے کیلئے ہنگامی منصوبہ بندی کرلی گئی ہے اور پاک فوج کے دستے بھی امدادی کاموں میں شریک ہیں۔ محکمہ موسمیات کے مطابق سب سے زیادہ بارش اسلام آباد میں سید پور کے مقام پر 132، گولڑہ 107، زیرو پوائنٹ 77، بوکڑہ 23، ایئر پورٹ 16، مری 39، راولپنڈی میں چکلالہ کے مقام پر 36 اور شمس آباد میں 34 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔ محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ رات پھر شدید بارش کا امکان ہے جبکہ تیز بارشوں کا یہ سلسلہ آئندہ دو سے تین روز تک جاری رہے گا۔ علاوہ ازیں لاہور، گوجرانوالہ، سیالکوٹ اور پنجاب کے دیگر علاقوں میں بھی موسلا دھار بارش ہوئی۔ ظفروال میں نالہ ڈیک میں اونچے درجے کا سیلاب ہے ۔ سیالکوٹ میں مکان کی چھت گرنے سے ماں بیٹا جاں بحق جبکہ میاں بیوی 2 بچوں سمیت زخمی ہوگئے ۔ موضع رتہ آرائیاں کی رہائشی 32 سالہ نادیہ اور اس کا 5 سالہ بیٹا اسماعیل گھر کی چھت گرنے کے نتیجے میں جاں بحق ہوگئے ۔ کوٹلی لوہاراں کے مشرقی قبرستان میں گورکن غلام غوث، بیوی ثمینہ، بیٹے 11سالہ عبداﷲ اور 8 سالہ امان چھت گرنے سے ملبے تلے دب کر زخمی ہو گئے ۔ گجرات کے علاقے ٹانڈہ میں مکان کی بوسیدہ چھت گرنے سے 11 سالہ عاطف اور 14 سالہ احسام الحسن جاں بحق ہوگئے ۔ گوجرانوالہ کے علاقے تاراں والا گلہ میں چھت گرنے سے آسیہ اور اس کا 17 سالہ بیٹا شہروز زخمی ہوگئے ۔ آزاد کشمیر میں بھی مون سون کی طوفانی بارشوں کا سلسلہ جاری ہے ، مظفر آباد میں بارش کے بعد سڑکیں تالاب کا منظر پیش کرنے لگیں۔ بالائی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ اور بھاری پتھر گرنے سے ٹریفک معطل ہوگئی جبکہ کہوڑی نالہ واٹر ویلیج پارک کو بہا لے گیا۔ مری کے علاقے باڑیاں کالی مٹی کے مقام پر دیوار گرنے سے خاتون فاطمہ زخمی ہوگئی جبکہ مری امپروومنٹ ٹرسٹ کے قریب شدید دھند کے باعث کار کے حادثے میں پشاور کے رہائشی فیاض، انتخاب اور روح اللہ زخمی ہوگئے ۔ خیبرپختونخوا میں بھی بارشوں نے تباہی مچادی، ضلع مردان کی تحصیل کاٹلنگ میں بارش سے چھت گرنے سے 2 بچے جاں بحق جبکہ ایک شدید زخمی ہوگیا۔ تخت بھائی میں دیوار گرنے سے خاتون شدید زخمی ہوگئی۔ ادھر لاہورمیں ساراد ن بادل آسمان پر چھائے رہے ، ٹھنڈی ہوائیں چلتی رہیں جس سے شہریوں کے چہرے کھل اٹھے ، بعد ازاں رات کو تیزبارش ہوئی، جس سے موسم خوشگوار ہوگیا، شہر میں آج رات اور کل تیز بارشیں ہوں گی۔ دوسری جانب تیز بارش سے لیسکو کا ترسیلی نظام بھی متاثر ہو گیا جس سے 50 سے زائد فیڈرز ٹرپ کر گئے ۔ فیڈرز ٹرپ ہونے اور دیگر فنی خرابیوں کے باعث راوی روڈ، چائنہ سکیم، باغبانپورہ، مکھن پورہ، شالامار، بادامی باغ، شاہدرہ، کریم پارک، جوڑے پل، پیر نصیر، آر اے بازار، چونگی امرسدھو، والٹن روڈ، ٹائون شپ، عابد مجید روڈ، رحمن پورہ کے متعدد علاقے بجلی سے محروم ہو گئے ۔ علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان نے اپنے ٹویٹ میں مون سون بارشوں کے پیش نظر شہریوں کو خصوصی احتیاط برتنے کی تاکید کرتے ہوئے کہا کہ این ڈی ایم اے سمیت متعلقہ ادارے الرٹ رہیں۔ مزید برآں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر کی زیر صدارت خصوصی اجلاس ہوا جس میں اسلام آباد میں سیلاب سے تباہ کاری کا نوٹس لیا گیا، اسد عمر نے کمشنر اسلام آباد کو خصوصی ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ نالے کے اطراف سے تجاوزات فوری مسمار کی جائیں، گھروں میں پانی داخل کیوں ہوا، فوری تحقیقات کریں۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں