قانون کی بالادستی سے تبدیلی آئیگی ، نظام کرپٹ ہو تو چند لوگ امیر باقی ملک غریب ہوجاتا ہے: عمران خان

قانون کی بالادستی سے تبدیلی آئیگی  ، نظام کرپٹ ہو تو چند لوگ امیر باقی ملک غریب ہوجاتا ہے: عمران خان

لوٹ مار سے کبھی ملک آگے نہیں بڑھ سکتا ،روٹی ، کپڑا ، مکان کی بات ہوتی رہی مگر کبھی عملی کام نہیں ہوا ،پاکستان ایٹم بم بنا سکتا ہے تو چھوٹی چیزیں کیوں نہیں بنا سکتا ، 40فیصد آبادی کو غربت سے نکالنا، ملکی دولت کو بڑھانا ،ماحولیاتی تحفظ میرے وژن ، نیا پاکستان ہاؤسنگ سے 40 قسم کی انڈسٹری چلنا شروع ہو گی، تقریب سے خطاب

اسلام آباد( خصوصی نیوز رپورٹر ، نیوز ایجنسیاں ، دنیا نیوز)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ قانون کی بالا دستی سے تبدیلی آئیگی ،نظام کرپٹ ہو تو چند لوگ امیر باقی ملک غریب ہو جاتا ہے ، 40فیصد آبادی کو غربت سے نکالنا ، ملکی دولت کو بڑھانا اور ماحولیاتی تحفظ کو یقینی بنانا ان کے 3 بڑے وژن ہیں جن پر عمل پیرا ہیں، پاکستان ایٹم بم بنا سکتا ہے تو چھوٹی چیزیں کیوں نہیں بنا سکتا ، ملکی دولت بڑھانے کیلئے درآمد میں کمی اوربرآمدات کو بڑھانے کیلئے کوشاں ہیں، تین روزہ آئی سی ای سی نمائش کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ نمائش کے کامیاب انعقاد پر منتظمین کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، 40 فیصدآبادی کو غربت سے نکالنا میرا وژن ہے ، ملک کی مجموعی پیداوار میں اضافہ ترجیحات میں شامل ہے ، پاکستان کبھی بہت آگے جارہا تھا ، ایشیاء کے دیگر ملکوں کیلئے 60 کی دہائی میں پاکستان ایک ماڈل تھا۔60 کی دہائی کی معاشی ترقی کی بحالی کیلئے کوشاں ہیں۔ لوٹ مار سے ملک آگے نہیں بڑھ سکا، غریب غریب تر اور ملک میں ایک چھوٹا سا طبقہ امیر ترین بن گیا جبکہ ملک غریب تر ہوتا گیا جس کی وجہ سے آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑتا ہے ۔ سسٹم کرپٹ ہوتو چند لوگ امیر جبکہ ملک غریب ہو جاتا ہے قانون کی بالادستی سے ہی ملک میں بڑے پیمانے پر تبدیلی آئے گی ۔وزیراعظم نے کہاکہ ہم ملک کو ترقی کی راہ پر دوبارہ گامزن کرنا چاہتے ہیں اور نچلے طبقے کو اوپر اٹھانا چاہتے ہیں نچلے طبقے کو اوپر اٹھانے کیلئے احساس پروگرام کا اجراء کیا۔ کامیاب پاکستان پروگرام بہت جلد لانچ کرنے جارہے ہیں کامیاب پروگرام کے تحت ہر خاندان کے ایک فرد کو تکنیکی تربیت دی جائے گی۔کامیاب پاکستان پروگرام کے تحت بلاسود قرض فراہم کیے جائیں گے ۔ ماضی میں گھر بنانے کیلئے بینک قرضے نہیں دیتے تھے اب صورتحال بدل چکی ہے موجودہ حکومت نے ملک میں ہاؤس فنانسنگ شروع کی ، تعمیراتی شعبے میں بڑے پیمانے پر انقلاب لارہے ہیں۔ شہروں میں سب سے زیادہ روزگار تعمیرات کے شعبے سے جڑا ہوا ہے ۔ تعمیراتی شعبے کے فروغ سے معاشی سرگرمیاں بڑھیں گی ملکی دولت میں اضافہ ہوگا ، ٹیکس محصولات کا نظام بہتر کرنے کیلئے اصلاحات لارہے ہیں ، ملک میں ایک خاص طبقہ ملک کی معاشی ترقی کی راہ میں روڑے اٹکاتا رہتا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ برآمدات کے فروغ جبکہ درآمدات میں کمی سے معاشی حالات مزید بہتر ہوں گے ۔ برآمدات بڑھانے کیلئے برآمدی شعبے کو خصوصی مراعات دیں گے ۔ ماحولیاتی تحفظ کو یقینی بنانا میرا تیسرا بڑا وژن ہے ۔ اگر ملک کو ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے بچانا ہے تو زیادہ سے زیادہ درخت لگانے ہوں گے ۔میرا دوسرا وژن ملکی دولت کو بڑھانا ہے ۔ ہم زیادہ تر چیزیں درآمد کرتے ہیں درآمدات کو کم کرنے اور برآمدات کو بڑھانے پر کسی نے توجہ ہی نہیں دی اگر ایک ملک ایٹم بم بناسکتا ہے تو دوسری چیزیں بنانا اس کیلئے کیا مشکل ہے ۔ برآمدات بڑھائے بغیر ملکی دولت بڑھ ہی نہیں سکتی۔ وزیراعظم نے کہاکہ شہروں میں سرکاری زمینوں پر طاقتور لوگوں نے قبضے کیے ہوئے ہیں، اب ہم ان قبضہ گروپس کے پیچھے جارہے ہیں اور ان علاقوں کو گرین ایریاز بنارہے ہیں تاکہ آئندہ نسلوں کیلئے بہتر پاکستان چھوڑ کر جائیں ۔ وزیراعظم نے کہا ہے کہ روٹی، کپڑا اور مکان کی بات ہوتی تھی لیکن اس پر کبھی عملی کام نہیں ہوا۔ ہم پاکستان میں رائج کرپٹ سسٹم کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔ نیا پاکستان ہاؤسنگ سے 40 قسم کی انڈسٹری چلنا شروع ہو جائے گی۔ کنسٹرکشن انڈسٹری چلنے سے لوگوں کو روزگار بھی ملے گا۔عمران خان کا کہنا تھا کہ کنسٹرکشن انڈسٹری کی راہ میں رکاوٹوں کو دور کیا ہے ۔ پاکستان میں ہر چیز کو امپورٹ کیا جاتا ہے لیکن کبھی کسی نے نہیں سوچا کہ ہر چیز کو کیوں درآمد کرتے ہیں، ہر جگہ پر سسٹم رکاوٹ بنتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے شہروں کے اندر بہت زیادہ درخت لگانے ہیں۔ لاہور اور پشاور کو سٹی آف گارڈن کہا جاتا تھا لیکن شہر پھیلتے جا رہے ہیں کسی نے بھی گرین ایریاز کا نہیں سوچا۔ میں نے اب ہر شہر کا ماسٹر پلان بنانے کا کہا ہے ۔ اس کے علاوہ آبادی بھی تیزی سے بڑھ رہی ہے ، فوڈ سکیورٹی کا مسئلہ سامنے آ رہا ہے ۔لاہور کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ دریائے راوی سیوریج کا ایک نالہ بن چکا ہے ۔ راوی سٹی بنانے کا مقصد شہر کو بچانا ہے کیونکہ اگر یہی حال رہا تو لاہور میں بھی واٹر ٹینکر مافیا آ جائے گا۔وزیرِ اعظم عمران خان سے وزیرِ اعلیٰ بلوچستان جام کمال اور وزیرِ اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے ملاقات کی جس میں پنجاب اور بلوچستان میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت کا جائزہ، رواں سال ڈویژن اور ضلع کی سطح پر منظور شدہ چار ہزار سے زائد ترقیاتی منصوبوں پر بھی گفتگو کی گئی ۔ ادھر وزیراعظم عمران خان سے بڑے کاروباری شعبوں سے تعلق رکھنے والے برآمد کنندگان کے وفد نے پیر کو ملاقات کی۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں