کنٹونمنٹ بورڈ انتخابات بھرپور جذبے ، بہترین حکمت عملی سے لڑینگے : شہباز شریف

کنٹونمنٹ بورڈ انتخابات بھرپور جذبے ، بہترین حکمت عملی سے لڑینگے : شہباز شریف

سپروائزری کمیٹیاں تشکیل دے دیں ،کنٹونمنٹ بورڈز کیلئے ٹکٹ کا فیصلہ صوبائی صدور کی مشاورت سے کرنے کا فیصلہ ، ظلم کے نظام کیخلاف عوام کا لاوا پک رہا، پھٹا تو کوئی نہیں بچے گا،مہنگائی کا بوجھ بڑھانے کی بجائے کم کیا جائے ،اپوزیشن لیڈر

لاہور (اپنے سیاسی رپورٹر سے ،این این آئی) مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کنٹونمنٹ بورڈ کے انتخابات میں پارٹی امیدواروں کی کامیابی کیلئے متحرک ہو گئے ، بلدیاتی انتخابات میں کامیابی کی حکمت عملی طے کرنے کیلئے پارٹی اجلاسوں کی صدارت شروع کر دی ۔ شہباز شریف نے گزشتہ روز ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس کی صدارت کی جس میں رانا ثنااللہ ، اویس لغاری ،ملک ندیم کامران، حنیف عباسی،مفتاح اسماعیل،روحیل اصغر،بلال فاروق تارڑ،حاجی ملک عمر فاروق، حامدحمید،محمد بشیر ورک اور دیگر نے شرکت کی ۔ اجلاس میں کنٹونمنٹ بورڈ انتخابات میں امیدواروں کی نامزدگیوں اورکامیابی کے لئے حکمت عملی بارے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔اجلاس میں سپروائزری کمیٹیاں تشکیل دی گئیں جبکہ فیصلہ کیا گیا کہ کنٹونمنٹ بورڈ زکے انتخابات میں پارٹی ٹکٹوں کا فیصلہ صوبائی صدور کی مشاورت سے کیاجائے گا۔ اس موقع پر شہباز شریف نے کہا موجودہ حکومت نے اپنی ناقص پالیسیوں کے ذریعے عوام پر زندگی تنگ کر دی ہے ،کنٹونمنٹ بورڈز کے انتخابات میں عوام مسلم لیگ (ن) کے حق میں اپنا فیصلہ سنائیں گے ۔ انہوں نے کہا تمام رہنما پارٹی امیدواروں کی کامیابی کیلئے اپنا کردار ادا کریں ۔شہباز شریف نے کہا کنٹونمنٹ بورڈ زکے بلدیاتی انتخابات بھرپور جذبے اور بہترین حکمت عملی سے لڑیں گے ،ملک میں مہنگائی ، بیروزگاری اور معاشی تباہی کا سونامی آچکا ہے ،عوام کی نمائندگی اور ان کے حقوق کی جدوجہد سے پیچھے نہیں ہٹیں گے ،عوام کے حقوق کے لئے جو بھی قربانی دینی پڑے دیں گے ۔دریں اثناء اپنے بیان میں شہبازشریف نے کہا کرنٹ اکائونٹ سرپلس کے حکومتی دعوے دم توڑ گئے ہیں۔رواں مالی سال کے پہلے ماہ میں ہی تجارتی خسارہ 81.4 فیصد تک بڑھ گیا ہے ۔عوام پر ہر ماہ ، ہر ہفتے مہنگائی کی قیامت ڈھانے والے مزید اور کتنا ظلم کرنا چاہتے ہیں۔ظلم کے اس نظام کے خلاف عوام کا لاوا پک رہا ہے ، پھٹا تو کوئی نہیں بچے گا۔ شہباز شریف نے کہا حکومت کو متنبہ کرتا ہوں کہ عوام پر مہنگائی کا مزید بوجھ لادنے کی بجائے کم کرے ۔تعجب اس بات پر ہے کہ حکومت قرض پر قرض لیتی جارہی ہے اور مہنگائی بھی بڑھاتی جارہی ہے ۔عوام اور عالمی مالیاتی اداروں سے جمع ہونے والا یہ سب پیسہ آخر جاکہاں رہا ہے ؟۔ خرچ کہاں ہورہا ہے ؟۔انہوں نے کہا ملک میں آئندہ ایک سے تین ماہ میں مہنگائی کا نیا طوفان آنے والا ہے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں