شفاف الیکشن چاہتے ہیں، یہی میری مفاہمت: شہباز شریف

شفاف الیکشن چاہتے ہیں، یہی میری مفاہمت: شہباز شریف

اگلا الیکشن ن لیگ کا ، اس بار جھرلو نہیں چلے گا،کرپٹ حکومت کیخلاف جنگ لڑنا ہو گی ، کنٹونمنٹ بورڈز میں شکست سے پی ٹی آئی کی سیاسی موت ہوگئی:ورکرز کنونشن سے خطاب

سیالکوٹ(ڈسٹرکٹ رپورٹر ، نمائندہ دنیا ، نیوز ایجنسیاں )مسلم لیگ نون کے صدر و قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا ہے کہ شفاف الیکشن چاہتے ہیں ، یہی میر ی مفاہمت ہے ۔ اگلا الیکشن مسلم لیگ (ن)کا ہوگا، شفاف انتخابات کرانا ہوں گے ، اس بار جھرلو نہیں چلے گا، عمران نیازی نے لوگوں کے ساتھ فراڈ کیا،کہتے تھے ڈالر ایک روپیہ مہنگا ہو جائے تو سمجھو وزیراعظم چور ہے ، ڈالر 170تک پہنچ گیا، اب چور کون ہے ؟ اس کرپٹ حکومت کے خلاف ہمیں جنگ لڑنی ہو گی، جادو ٹونا کی بات کروں تو اعتراض کیا جاتا ہے ۔سیالکوٹ میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کنٹونمنٹ بورڈز الیکشن میں کامیابی معمولی معرکہ نہیں، کنٹونمنٹ بورڈز وہ علاقے ہیں جہاں پی ٹی آئی نے جنم لیا تھا، اسی جنم بھومی میں پی ٹی آئی کی سیاسی موت ہوگئی، پورے پنجاب میں تحریک انصاف کو مسترد کر دیا گیا ، سوا تین برس میں مہنگائی نے عوام کی کمر توڑ دی، عوام کا حکومت سے دل بھر گیا، اے ٹی ایمز کو اربوں روپے کا ڈاکا ڈالنے کی اجازت دی گئی، ان کے ہاتھوں ملکی معیشت کی بربادی ہو رہی ہے ۔ اب ملک کو سول بالادستی اور قانون کی حکمرانی چاہیے جب کہ ملک کے تمام آئینی اداروں سے مطالبہ ہے کہ صاف شفاف انتخابات کرائیں اگر ایسا ہوجائے تو یہی ان کی مفاہمت ہے ۔کنٹونمنٹ انتخابات میں پنجاب کی اکثریت نے ن لیگ کوووٹ دیا،جہاں ن لیگ کے منصوبے بن چکے ہیں وہاں پی ٹی آئی اپنی تختیاں لگارہی ہے ، نام ریاست مدینہ کا لیا جاتا ہے اورکام اس کے الٹ کیے جاتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ 2018 میں لوگوں نے پی ٹی آئی کو شاید اس لیے ووٹ دیا ہوگا کہ تبدیلی آجائے گی،ن لیگ کے دور میں نوجوانوں کو انعام کے طورپر لیپ ٹاپ دیئے جاتے تھے ، یہ اس وقت کہتے تھے کہ شہبازشریف رشوت دے رہا ہے ۔اگر شفاف الیکشن نہیں ملتے تو ہم قانونی راستہ لیں گے ،جوہمارا حق ہے ۔شہباز شریف نے کہا کہ یہ اگر بلے باز ہے تو میدان میں جا کربلے بازوں کو بلا چلانا سکھائے ، اسلام آباد کے وزیر اعظم ہاؤس کو چھوڑے ، آپ نے جو تھوڑی بہت عزت بنائی تھی اس کو بھی مٹی میں ملا دیا اور آپ نے وہ، وہ کام کئے جو کوئی سوچ نہیں سکتا تھا اور پھر کہتے ہیں کہ میں ایک ایماندار وزیر اعظم ہوں۔پنجابی میں کہا جاتا ہے ‘‘اوہ نکو نک ہو گئے نیں’’یعنی مہنگائی نے ان کی کمر توڑ دی ۔پاکستانی معیشت کی بربادی جس طرح ان کے ہاتھوں سے ہور ہی ہے آج آسمان بھی رورہا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ آپ نے گورنر ہاؤس آکر میٹنگز کیں کہ مجھے یہ الیکشن جیتنا ہے ، اس کے لئے جو کچھ بھی آئی بی کرسکتی ہے اور پنجاب حکومت کرسکتی ہے وہ کرے ۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آج کورونا آیا ہے تو بچے انہیں لیپ ٹاپس کے ذ ریعے تعلیم حاصل کررہے ہیں ۔یہ دھو کا اور فراڈ تھا جونیازی نے 2018کے انتخابات میں عوام کے ساتھ کیا تھا اور جھوٹے وعدے کئے تھے کہ میں باہر سے 300ارب ڈالرز لے کر آؤں گا اور اس کے ایک ساتھی نے کہا کہ 100ارب ڈالرز آئی ایم ایف کے منہ پر ماریں گے اور 100ارب ڈالرز پتا نہیں کس کے منہ پر مارے گئے ۔ آج دن رات ہم آئی ایم ایف سے قرضے مانگ رہے ہیں، دن رات نوٹ چھاپ رہے ہیں، آج چھ افراد کے گھرانے کے اوپر زندگی تنگ ہو چکی ہے ، جینا مشکل ہو چکا ہے ، 30یا40ہزار میں توآپ کی ایک وقت کی روٹی پوری نہیں ہوتی، کہاں سے بجلی کا بل آئے گا اور بیمار ماں کی دوائی کہاں سے آئے گی، ایک سلیپر، بنیان اور قمیض کہاں سے آئے گی یہ حالت ہو چکی ہے ۔انہوں نے کہا کہ جب میں جیل میں تھا تو اسی وقت خواجہ آصف بھی جیل میں آئے اور دسمبر کا مہینہ تھا اور شدید سردی تھی اور اسلام آباد سے حکم آیا کہ ان کو زمین پر سلانا ہے ، کوئی گد ا اور کوئی ہیٹر نہیں دینا۔ کاش یہ حکومت اتنی کاوشیں مہنگائی اور بیروزگاری کے خلاف کرتی، ملک سے بھوک کو ختم کرنے کے لئے اور پیداوار کے حق میں کرتی تو شاید کچھ لوگ ان کو دعائیں دیتے ۔اگر موجودہ حکومت (ن)لیگ کی ہوتی اور نواز شریف چوتھی مرتبہ وزیر اعظم ہوتے تو میں بلاخوف کہتا ہوں ملک راکٹ کی طرح اوپر جاتا۔ لیگی رہنما خواجہ آصف نے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کنٹونمنٹ بورڈ انتخابات ایک فیصلہ کن سروے ہے ، اگر الیکشن شفاف ہونگے تو نواز شریف کے سپاہی کراچی سے پشاور تک جیتیں گے ، پاکستانی عوام نے مسلم لیگ (ن) کو ووٹ ڈال کر ن لیگ کی کارکردگی کی شہادت دی ، آج بجلی نہیں ، اگر ہے تو اس ریٹ پر ہے جو امیر آدمی بھی برداشت نہیں کرسکتا، آج ملک میں گیس کی کمی کا سامنا ہے ،ایک افراتفری کا دور ہے ، ملک میں حالات اچھے نظر نہیں آ رہے ، نیوزی لینڈ کی ٹیم واپس چلی گئی، یہ تو کرکٹ کے ماہر اور بے تاج بادشاہ تھے ۔سیکرٹری جنرل نون لیگ احسن اقبال نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی قیادت کیخلاف جھوٹے مقدمات بنائے جا رہے ہیں، حکومت کے ہر جھوٹے مقدمے نے ہمارے حوصلے کو بلند کیا،مسلم لیگ نو ن نے وفاق اور صوبے میں خدمت کا معیار قائم کیا، یہ جتنا مرضی جھوٹ بول لیں، عوام کے دلوں سے ن لیگ کو نہیں نکال سکتے ۔سعد رفیق نے ورکر زکنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ کتنے ظالم لوگ ہیں جو بستے گھروں کو برباد کرتے ہیں ،احتساب کے جھوٹے کیس میں پھنسایا گیا،سیاسی حقیقتوں کو آپ طاقت کے بل بو تے پر بدل نہیں سکتے ، چار سالوں میں اس حکومت نے جو عوام سے کر دیا ایسی مثال کبھی نہیں ملی ،موجودہ حکومت کا ایک ہی ایجنڈا ہے کہ جھوٹ کو بلند آواز میں بولا جائے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں