قوم بھی خود کو بدلے : آبادی اسی طرح بڑھتی رہی تو بھوک کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ، ایک سال میں کھانے پینے کی اشیا 20 برسوں سے زیادہ مہنگی ہوئیں ، الیکشن کا نہیں نسلوں کا سوچنا ہے : عمران خان

قوم بھی خود کو بدلے : آبادی اسی طرح بڑھتی رہی تو بھوک کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ، ایک سال میں کھانے پینے کی اشیا 20 برسوں سے زیادہ مہنگی ہوئیں ، الیکشن کا نہیں نسلوں کا سوچنا ہے : عمران خان

اربوں بنانے والے باہربیٹھے تقریریں کررہے ہیں رسیدنہیں دکھاتے :کسان کنونشن سے خطاب،مثالی پناہ گاہیں جلدبنانے کی ہدایت،سعودی عرب کے قومی دن پرمبارکباد ، وزیرخزانہ کی زیرصدارت ای سی سی اجلاس،کامیاب پاکستان پروگرام،ڈیڑھ لاکھ ٹن چینی درآمدکرنیکی منظوری،نومبرکے آغازمیں شوگرملوں کو کرشنگ سیزن شروع کرنے کی ہدایت

اسلام آباد،ڈیرہ اسماعیل خان (خصوصی نیوز رپورٹر،اے پی پی)وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ قوم بھی خود کو بدلے ۔آبادی اسی طرح بڑھتی رہی تو بھو ک کا سامنا کر نا پڑ سکتا ہے ، ایک سال میں کھانے پینے کی اشیاء 20برسوں سے زیادہ مہنگی ہو ئیں ،الیکشن کا نہیں اگلی نسلوں کا سوچنا ہے ۔اربوں کی جائیدادیں بنانے والے باہربیٹھے تقریریں کررہے ہیں ، رسیدنہیں دکھاتے ۔ڈی آئی خان میں کسان کنونشن سے خطاب میں انہوں نے کہاکہ محسود اور وزیر قبائل کیلئے دو اضلاع بنائے جائیں گے ۔وزیراعظم نے معاون خصوصی ثانیہ نشتر کو مثالی پناہ گاہوں کا قیام جلد عمل میں لانے کی ہدایت کردی۔علاوہ ازیں وزیراعظم نے سعودی عرب کے قومی دن پر خادم الحرمین الشریفین، ولی عہد اور عوام کو مبارکباددی ہے ۔تفصیل کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے ڈیرہ اسماعیل خان میں کسان کارڈ تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سچے اور غیرت مند لوگ ہی مضبوط قوم بنا سکتے ہیں، ہمیں بڑی قوم بننے کیلئے صادق اور امین بننا ہوگا۔قوم بھی خود کو بدلے ۔آبادی اسی طرح بڑھتی رہی تو بھو ک کا سامنا کر نا پڑ سکتا ہے ، ایک سال میں کھانے پینے کی اشیاء 20برسوں سے زیادہ مہنگی ہوئیں ، ملک میں اگر اناج اگائیں تو بیرونی قیمتوں کا ہمارے اوپر اثر نہیں پڑے گا۔ ملک اور عوام کی ترقی کیلئے اگلے الیکشن کانہیں اگلی نسلوں کا سوچنا ہوگا۔بڑے بڑے مافیاز ملک میں قانون کی بالادستی نہیں چاہتے ، ماضی کے حکمرانوں نے نظام کو مضبوط نہیں ہونے دیا، کرپٹ سسٹم سے فائدہ اٹھانے والے کہتے ہیں ہمیں این آر او دے دیں اور غریبوں کو پکڑیں، بڑھتی ہوئی آبادی کی ضروریات پوری کرنے کیلئے زرعی پیداوار میں اضافہ کرنا ہوگا، پانی ذخیرہ کرنے ، پانی کے بہتر استعمال، بنجر زمینیں قابل کاشت بنانے اور زرعی تحقیق پر توجہ دینا ہوگی، ایسی منصوبہ بندی کر رہے ہیں کہ عالمی منڈی کے اثرات ہمارے ملک میں اشیا کی قیمتوں پر نہ پڑیں ۔ وزیراعظم نے کہا کہ مدینہ کی ریاست کا قیام دنیا کا بہت بڑا انقلاب تھا اور اسلام کے نام کو ذاتی مفاد کیلئے استعمال کرنے کے وہ قائل نہیں ہیں، بیرون ملک اربوں روپے کی جائیدادیں بنانے والے اب وہاں بیٹھے ہوئے ہیں اور تقریریں کر رہے ہیں لیکن اپنے ذرائع آمدن کی ایک رسید تک نہیں دکھا سکتے ، ہم مافیاز کے خلاف قانون کی بالادستی کی جنگ لڑ رہے ہیں لیکن ساتھ ساتھ قوم کو بھی اپنے آپ کو بدلنا ہے ۔ وزیرستان میں محسود اور وزیر قبائل کیلئے دو اضلاع بنائے جائیں گے ، دونوں قبائل کے درمیان زمینوں کے حوالہ سے مسائل ہیں، زمینوں کے تنازعات کے حل کیلئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کو ہدایت کی ہے ۔تقریب میں گورنر خیبرپختونخوا شاہ فرمان، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان، وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین گنڈاپور، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے غذائی تحقیق جمشید اقبال چیمہ بھی موجود تھے ۔ دریں اثناوزیراعظم عمران خان نے مثالی پناہ گاہوں کا قیام جلد عمل میں لانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پناہ گاہوں کا مقصد غریب طبقے کے عوام کے وقار کو مجروح ہونے سے بچانا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے معاون خصوصی برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ ڈاکٹر ثانیہ نشتر سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر ایم ڈی بیت المال ملک ظہیر عباس کھوکھر ، چیئرمین سی ڈی اے اور متعلقہ افسران بھی موجود تھے ۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ منصوبے پر تین مرحلوں میں عملدرآمد کیا جائے گا ۔نجی بین الاقوامی ہوٹل سے پناگاہوں کے عملے کو تربیت فراہم کی جائے گی۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ جن پناہ گاہوں پر لوگوں کا رش ہے ان پر خصوصی توجہ دی جائے ۔ انہوں نے کہاکہ پناہ گاہوں کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔ اس کا تعلق اللہ اور اس کی مخلوق کی خدمت سے ہے ۔علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان نے اپنے ٹویٹ میں سعودی عرب کے 91 ویں قومی دن کے موقع پر حکومت اور پاکستان کے عوام کی طرف سے خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور سعودی عرب کے برادر عوام کو مبارکباد دی ہے ۔ انہوں نے اپنے تہنیتی پیغام میں دعا کی کہ دور اندیش قیادت کے زیر سایہ مملکت کی مسلسل ترقی کا یہ عمل جاری رہے ۔ کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے کامیاب پاکستان پروگرام کی منظوری دیدی ہے ، نظرثانی شدہ فریم ورک کے مطابق ہول سیل لینڈرز (بینکوں) کا انتخاب پیپرا قواعد کے مطابق مسابقتی بولی کے ذریعے کیا جائے گا، پہلے مرحلہ میں بلوچستان، خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان، آزاد کشمیر اور سندھ و پنجاب کے چند غریب ترین اضلاع میں پروگرام کا آغاز ہوگا، بعدازاں اس کا دائرہ کار پورے ملک تک پھیلایا جائیگا، ای سی سی نے 3 مختلف ٹینڈرز کے ذریعے 50، 50 ہزار میٹرک ٹن چینی کی درآمد کی منظوری دیدی تاکہ بین الاقوامی مارکیٹ میں چینی کی قیمت کم ہونے سے استفادہ کیا جاسکے ۔ کمیٹی نے نومبر کے آغاز میں شوگر ملوں کو کرشنگ سیزن شروع کرنے کی ہدایت کی۔ اجلاس میں سٹیل ملز کے ملازمین کو ہیومن ریسورس انٹرینچمنٹ پلان کے مکمل ہونے تک ماہوار بنیادوں پر تنخواہوں کی ادائیگی کی منظوری بھی دی گئی۔ ای سی سی کا اجلاس وزیر خزانہ شوکت ترین کی زیرصدارت ہوا۔ کامیاب پاکستان پروگرام کے 5 حصے ہیں جن میں کامیاب کاروبار، کامیاب کسان، نیا پاکستان کم لاگت ہائوسنگ، کامیاب ہنرمند اور صحت مند پاکستان شامل ہے ۔ پہلے 3 پروگراموں کیلئے قرضے نیشنل سوشیو اکنامک رجسٹری کے تحت احساس پروگرام کے ڈیٹا کی بنیاد پر ان اہل افراد کو فراہم کئے جائیں گے جن کی خاندانی آمدن 50 ہزارروپے ماہانہ تک ہے ۔ آخری 2 حصوں کو پہلے سے موجود پروگراموں کے ساتھ مربوط کیا جائیگا۔ کامیاب پاکستان پروگرام کے تحت چھوٹے قرضے فراہم کرنے والے اداروں کا انتخاب ہول سیل لینڈرز کریں گے ۔ حکومت کی جانب سے چھوٹے قرضے فراہم کرنے والے اداروں کو 10 فیصد نقصان اور رسک شیئرنگ کی بنیاد پرہول سیل لینڈرز کو 50 فیصد کی گارنٹی فراہم کی جائے گی۔اجلاس میں خیبر پختونخوا کے علاقہ مچنی میں فرنٹیئر کانسٹیبلری کے تربیتی مرکز کی تعمیر کیلئے 5 کروڑ روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں ایک لاکھ 20 ہزار میٹرک ٹن گندم کی درآمد کیلئے بین الاقوامی ٹینڈر میں سب سے کم بولی کی منظوری دی گئی۔ ورلڈ فوڈ پروگرام کی جانب سے پاسکو سے 40 ہزارمیٹرک ٹن گندم کی خریداری کے ضمن میں وزارت قومی غذائی تحفظ وتحقیق کی سمری کی منظوری بھی دی گئی۔ ای سی سی نے پاورڈویژن کے مجموعی بجٹ سے 50 کروڑ روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری بھی دی۔ اجلاس میں آئی پی پیز پالیسی 2002 کے تحت کل واجب الادا ادائیگیوں میں سے 40 فیصد ادائیگی کے ضمن میں پاورڈویژن کی سمری کی منظوری دی گئی۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں