کالعدم تنظیم کے سینکڑوں کارکن رہا، مارچ 3 روز کیلئے معطل، مقدمات واپس : وزیر داخلہ

کالعدم تنظیم کے سینکڑوں کارکن رہا، مارچ 3 روز کیلئے معطل، مقدمات واپس : وزیر داخلہ

8 گھنٹے مذاکرات ،شیڈول فور کو بھی دیکھیں گے ،کالعدم تنظیم کے لوگ آج وزارت داخلہ آئیں گے ، فرانسیسی سفیر کا معاملہ اسمبلی میں لائینگے ، جاں بحق افراد بارے اطلاعات نہیں ،ٹکراؤ نہیں چاہتے ، پریس کانفرنس،بعض شاہراہوں سے کنٹینرز ہٹاد ئیے گئے ، اسلام آباد میں ٹریفک بحال

اسلام آباد( سیا سی رپورٹر، خبر نگار ، نیوز ایجنسیاں )وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے منگل یا بدھ تک کالعدم تنظیم کے خلاف کیسز واپس لینے اورفرانس کے سفیر کا معاملہ قومی اسمبلی میں لے جانے کا اعلان کر تے ہوئے کہا کہ ٹی ایل پی کے مابین مذاکرات کافی حد تک طے پا چکے ہیں، مارچ تین دن کے لئے معطل کردیا گیا ،سینکڑوں کارکنوں کو رہا کر دیا ، احتجاج سیاسی پارٹیوں کا حق ہے ۔ کالعدم تنظیم کے خلاف مقدمات واپس لینے پر غور ہوگا، مشاورت میں طے پایا ہے کہ شیڈول فور پر بھی نظر ثانی کریں گے ۔ ٹی ایل پی سے مذاکرات کے بعدپریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ کالعدم تنظیم کے عہدیداروں سے تفصیلی بات ہوئی ہے ، ان کے ساتھ آٹھ گھنٹے تک طویل مشاورت ہوئی ، فرانس کے سفیر کا معاملہ قومی اسمبلی میں لے کر جائیں گے ، پرامن احتجاج تمام سیاسی جماعتوں کا حق ہے ، تمام سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کیلئے تیار ہوں،ان کا اعتراض درست ہے کہ 6 ماہ تک ان کو سنا نہیں گیا، پیر کو کالعدم تنظیم کے لوگ وزارت داخلہ میں بات چیت کے لئے آئیں گے ۔ وزیراعظم کو مظاہرے کی صورتحال سے لمحہ بہ لمحہ آگاہ کرتا رہا ہوں،ہماری خواہش ہے کہ امن و امان کے مسئلے کو بہتر کیا جائے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ختم نبوت پر آنچ آ نیکا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ،ختم نبوت کا سپاہی ہوں، ہم سے زیادہ کس نے ختم نبوت کے معاملے پر جیلیں کاٹی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تصادم کے حق میں نہیں ہیں، میں حکومتی کمیٹی کو ہیڈ نہیں کرنا چاہتا تھا مگر سعد رضوی سمیت دیگر کی خواہش پر کمیٹی کی صدارت کی، ریاست جھکی نہیں، ریاست کا کام ڈنڈا چلانا نہیں، ڈی سی صاحبان اور آئی جیز کو کہتا ہوں کنٹینرز ہٹادیں،راولپنڈی اور اسلام آباد کی انتظامیہ کو جوائنٹ ایکشن کمیٹی بنانی چاہئے تاکہ دونوں ایک ساتھ کام کریں،سیاستدانوں کا کام ہے کہ درمیانی راستہ اختیار کریں ،ہمارے پاس دو آپشن ہیں جھگڑا بڑھائیں یا معاملہ سلجھائیں، لڑائی جھگڑا کرنا کوئی بڑی بات نہیں، امید ہے حالات بہتر ہو جائیں گے ، میری ہمدردی صرف عمران خان کے ساتھ ہے اسی کے ساتھ آیا ہوں اور اسی کیساتھ جاؤں گا، حکومت اپنی آئینی مدت پوری کرے گی ۔ شیخ رشید نے کہا ہے کہ مرید کے میں بیٹھے لوگ دو روز تک واپس چلے جائیں گے ، جی ٹی روڈ پر کنٹینرز موجود رہیں گے ،کالعدم جماعت کا پنجاب میں تیسرا بڑا ووٹ بینک ہے ،مذہبی لوگوں سے ٹکراؤ نہیں ہونا چاہیے ، حکومت کا کام ہے کہ لچک رکھے ،حکومت کو جوڈو کراٹے نہیں کرنا چا ہئیں ،پاکستان مسلم دنیا کی واحد نیو کلیئر سٹیٹ ہے ، افغانستان کے بعد پاکستان پابندیوں سے محفوظ رہا البتہ ملک کے معاشی حالات بہت سخت ہیں، ڈی جی آئی ایس آئی کے فیصلے کا وزیرِاعظم عمران خان یا ان کے ترجمان کو پتا ہوگا، لوگ ابھی سے الیکشن مہم پر نکل پڑے ہیں اگلا بجٹ الیکشن بجٹ ہو گا۔ وزیر داخلہ نے کہاکہ ہماری خواہش ہے کہ امن و امان کے مسئلہ کو بہتر کیا جاناچاہیے ۔ شیخ رشید احمد نے بتایاکہ سعد رضوی سے بھی بات چیت تفصیلی ہوئی ہے ،ٹی ایل پی سے فرانس کے سفیر کے حوالے سے بات کی گئی ۔ایف اے ٹی ایف پر بھی ہماری کارکردگی بہتر رہی ، مذاکرات میں تاخیر ہوئی یہ مشکل سوال ہے ۔ اپوزیشن جمعہ جمعہ کھیل رہی ہے ۔ ٹی ایل پی کو بین نہیں کیا وہ الیکشن لڑ ر ہے ہیں ۔ مائیں فون کرتی ہیں کہ بچوں نے سکول جانا ہے ،پنڈی اسلام آباد کی جوائنٹ کمیٹی بنانا چاہتے ہیں۔ دو لوگ ہمارے شہید ہوئے ہیں،ہم جھگڑا آگے نہیں بڑھانا چاہتے ہیں،کوشش کریں گے مرید کے میں بیٹھے لوگ گھروں کو واپس جائیں ۔پی ڈی ایم کیا فائد ے لے گی، نومبر دسمبر میں یہ تھوڑی ورزش کرتے ہیں۔ سپیکر قومی اسمبلی سے کمیٹی بنانے کے لئے درخواست کریں گے ۔وفاقی وزیر مذہبی نور الحق قادری اور میں نے ٹی ایل پی کے ساتھ معاہدے پر دستخط کئے ہیں،شیخ رشید نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ مذاکرات کے آغاز میں تاخیر کیوں ہوئی، اس سوال کا جواب دینا مشکل ہے ۔ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ٹی ایل پی کے کسی کارکن کے جاں بحق ہونے سے متعلق ہمارے پاس کوئی اطلاعات نہیں ہیں، اگر وہ دعویٰ کررہے ہیں تو یہ ان کا حق ہے ۔ زندگی میں پہلی بار پاکستان انڈیا کا میچ نہیں دیکھا ، نوجوانی سے لے کر ابتک پاک بھارت میچ مس نہیں کیا،جاوید میاں داد نے جب چھکا مارا تو میں وہاں تھا، ملک کی جگہ میچ کو اہمیت نہیں دے سکتا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہمیں عالمی مہنگائی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس سے عام آدمی متاثر ہو رہا ہے ۔ٹی وی انٹرویو میں شیخ رشید نے کہا ہے کہ کالعدم تنظیم تحریک لبیک پاکستان کے احتجاجی شرکا اسلام آباد کی طرف مارچ نہیں کریں گے ،ٹی ایل پی کے زیر حراست افراد کو چھوڑ دیا جائے گا ۔مظاہرین کوتمام مطالبات قانون کے مطابق ماننے کی یقین دہانی کر وائی ہے ۔ پرامن رہنے پر مظاہرین کے خلاف کارروائی نہیں کی جائے گی۔ معاملات کو باہمی افہام و تفہیم کے ساتھ حل کیا جائے گا۔اسلام آباد میں میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر مذہبی امور نور الحق قادری نے کہا ہے کہ کالعدم جماعت کے ساتھ مذاکرات مثبت رخ کی طرف بڑھ رہے ہیں،کچھ چیزوں پر وزیر اعظم سے مشاورت کی ضرورت ہے ، کچھ امور کا تعلق عدالتوں سے ہے جبکہ کچھ وزارت قانون سے متعلقہ ہیں،نور الحق قادری نے کہا کہ ہم نے تین دن میں چیزیں واضح کرکے رابطہ کرنے کا کہا ہے ۔دوسری طرف شیخ رشید احمد نے ٹویٹ کیا ہے کہ حکومت نے کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے 350 کارکنوں کو اب تک رہا کیا ہے ۔ ہم ابھی بھی ٹی ایل پی کے ساتھ فیصلے کے مطابق مریدکے کی دونوں طرف کی سڑک کھولنے کے منتظر ہیں۔ ادھر کالعدم ٹی ایل پی اور حکومت کے درمیان کامیاب مذاکرات کے بعد وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کی ہدایت پربعض شاہراہوں سے کنٹینرز ہٹاد ئیے گئے ۔کالعدم تنظیم کے کارکنان نے حکومت سے مذاکرات کے بعد مریدکے جی ٹی روڈ پر پڑاؤ ڈال دیاجس کی وجہ سے معمولات زندگی معطل ہو کر رہ گئے ،دھرنے اوررکاوٹوں کی وجہ سے جی ٹی روڈ پر مال بردار ٹرکوں اورمسافرگاڑیوں کی کئی کلو میٹرطویل قطاریں لگی رہیں جس کی وجہ سے مسافر گھنٹوں انتظار کی سولی پر لٹکے رہے ،کالعدم تنظیم کے مقامی عہدیداروں او دیگر ہم خیال مذہبی جماعتوں کی طرف سے دھرنے کے شرکاء کے لئے کھانے پینے اور بستروں کا انتظام کیا گیا جبکہ کالعدم تنظیم کی شوریٰ نے اعلان کیا ہے کہ ہم منگل تک انتظار کریں گے اگر مطالبات پورے نہ ہوئے تو بدھ کے روز دوبارہ سفر کا آغاز کر دیا جائے گا۔ راولپنڈی اسلام آباد میں کالعدم جماعت کے متوقع احتجاج سے نمٹنے کے لیے تیسرے روز بھی قانون نافذ کرنے والے ادارے اور پولیس ہائی الرٹ رہی، مری روڈ اور گرد و نواح کے علاقوں میں کرفیو جیسی صورتحال سے معمولات زندگی متاثر رہے ، جڑواں شہروں میں میٹرو بس سروس مکمل طور پر بند رہی جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ بھی نہ ہونے کے برابر تھی۔ کالعدم تنظیم کے مظاہرین نے حکومت سے مذاکرات کے بعد مریدکے میں پڑاؤ ڈال دیا ۔ راستوں کی بندش کے باعث گوجرانو الہ میں پٹرول پمپ پر پٹر ول اور ڈیزل کی قلت ہوگئی جبکہ لاہور میں ٹرین بند ہونے سے شہری پریشان ہیں۔اُدھر راولپنڈی میں بند راستے تین دن بعد کھلنا شروع ہوگئے ہیں اور کنٹینرز ہٹائے جارہے ہیں۔ اسلام آباد ٹریفک پولیس نے نیا ٹریفک الرٹ جاری کر دیا۔ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق مری روڈ پر فیض الاسلام سٹاپ اور آرچرڈ سکیم سے فیض آباد آنے اور جانے والے راستے کو کھول دیا گیا ہے ، جبکہ آئی جے پی روڈ کی طرف کا راستہ ابھی تک بند ہے جسے جلد کھول دیا جائے گا۔ترجمان کے مطابق ہائی وے پر کاک پل کے مقام پر لگائی گئی رکاوٹوں کو ہٹا دیا گیا ہے ۔ اسلام آباد ہائی وے اب دونوں طرف کی ٹریفک کے لئے مکمل طور پر کھلا ہے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں