منی بجٹ: ٹیکسوں میں چھوٹ ختم ہوگی: مشیر خزانہ

منی بجٹ: ٹیکسوں میں چھوٹ ختم ہوگی: مشیر خزانہ

آئی ایم ایف معاہدے پر افواہیں پھیلا نے سے ڈالرکی قیمت بڑھی،سٹہ بازوں کو بہت مار پڑیگی ،مسئلہ غربت نہیں مہنگائی ، گاڑیاں خریدنے والوں کی لائن لگی ہے ،قیمتوں میں اضافے کا سرکل جلد ٹوٹے گا:کراچی میں خطاب ، میڈیا سے گفتگو

کراچی(بزنس رپورٹر، خبرایجنسیاں)وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف سے معاہدہ کے بعد ٹیکسوں میں اضافہ نہیں ہوگا، چھوٹ ختم ہوگی، ٹیکس نہیں بڑھیں گے ،آئی ایم ایف ٹیکس لگانا چاہتا تھا مگر ہم نے انکار کر دیا، اگر ہم ری فنانس نہیں دیں گے تو کچھ اور کرنا پڑے گا، روپے کی قدر بہتر ہونے سے سٹہ بازوں کو بہت مار پڑے گی،ہمارے ہاں غربت نہیں افراط زر ہے ، گاڑیاں خریدنے والوں کی لائن لگی ہوئی ہے ۔یاد رہے مشیرخزانہ نے چندروز قبل ایک ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے اگلے ماہ منی بجٹ پیش کرنے عندیہ دیاتھا۔انہوں نے ان خیالات کا اظہارجمعہ کی صبح پاکستان سٹاک ایکسچینج میں روایتی گھنٹا بجا نے کی تقریب سے خطاب اورمیڈیا سے گفتگو میں کیا۔ مشیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف معاہدے سے متعلق غلط فہمیاں جنم لے رہی تھیں، افواہیں تھیں کہ لاکرز سیل ہو جائیں گے حالانکہ ایسا کچھ نہیں ہوا، آئی ایم ایف معاہدے کے حوالے سے غلط فہمیاں نہ پھیلائی جائیں۔ان کا کہنا تھا کہ کیپٹل مارکیٹ کی بہتری اور اسٹیٹ فنانسنگ کی بہتری ترجیح ہے ، ایس ایم ایز سیکٹر کے فروغ کے لیے اقدامات کیے ہیں، جس کے معیشت پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوں گے ، ایس ایم ایز سیکٹر کا جی ڈی پی میں اہم کردار ہے ، اس سے ہماری معیشت کا پہیہ چلتا ہے لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ یہ دستاویزی نہیں ہے ، پی ایس ایکس جیم بورڈ کے استعمال سے ایس ایم ایز ٹیکس نیٹ اور ڈاکومنٹڈ اکانومی کا حصہ بن سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ احساس پروگرام کے تحت ہمارے پاس ڈیٹا ا کٹھا ہوچکا ہے ، حکومت کو امیرغریب کا پتا چل گیا ہے ، ٹیکس کی شرح میں اضافہ اور نئے ٹیکس پیئرز کو سامنے لانا خوش آئند ہے ، ہمیں سٹاک مارکیٹ پر لوگوں کا اعتماد بحال کرنا ہوگا،ماضی کے مقابلے میں کمپنیوں کی رجسٹریشن میں 20 فیصد اضافہ ہوا، سرمایہ کاری کے لئے ٹیکس مراعات کو دیکھنا ہوگا، انہوں نے کہا نئی 223 کمپنیوں نے چھوٹے سرمائے سے آغاز کیا تو معیشت اور کیپٹل مارکیٹ میں بہتری آئے گی، جیم بورڈ ٹریڈ فنانسنگ،کیپٹل مارکیٹ کی بہتری میں مدد ملے گی،پہلی جیم بورڈ لسٹنگ کا مارکیٹ میں ہونا اہم اور قابل ستائش ہے ۔انکا مزید کہنا تھا کہ تعمیراتی شعبے کے خلاف نہیں ہوں، اس شعبے میں سرمایہ کاری کو بھی دیکھا جارہا ہے ۔ تعمیراتی سیکٹر کیساتھ 40الائیڈانڈسٹریز وابستہ ہیں،ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں بڑا سرمایہ ہے جو مختلف شعبہ جات کو ایک ساتھ چلاتا ہے ،ٹیکس کے پیسے کو بہتر طریقے سے خرچ کرکے معیشت کو بہترکیا جاسکتا ہے ۔مشیرخزانہ نے کہا کہ سرمایہ کار ،انویسٹمنٹ کرنے کیلئے تیار ہیں،میں آپکو یقین دلاتا ہوں کہ ایف بی آر اب غیر ضروری نوٹس جاری نہیں کرے گا،ہمیں آپکی سپورٹ کی ضرورت ہے ،ہم نے مینجمنٹ بورڈ قائم کیا ہے جس سے ٹیکس پیئر ز کو بہت مدد ملے گی۔ شوکت ترین نے کہا کہ مہنگائی کو روکنے ا ور ایکسپورٹ کو فروغ دینے کی کوشش کی جارہی ہے ، ہمیں اپنے پڑوسی ممالک سے مقابلہ کرنا ہے ،ہمیں دیکھنا ہے کہ وہ کیا مراعات دے رہے ہیں،ڈسکاؤنٹ ریٹ بڑھایا گیا کیونکہ آئی ایم ایف سے معاہدہ ہواہے ،اس وقت ایکسچینج ریئل ریٹ ڈالر کا ہے ،ہمیں لگتا ہے 10روپے انڈر ویلیوہے ،افواہوں کی وجہ سے ڈالر کی قیمت بڑھ رہی ہیں، افواہیں پھیلانے والوں کو تنبیہ کرنا چاہتا ہوں کہ ڈالر بڑھا ہے تو ایک دم کم بھی ہوگا،ہم ایسے اقدامات کررہے ہیں کہ وہ بہت مارکھائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ فرٹیلائزر پر 150ارب کی سبسڈی دیکر ٹیکس چھوٹ دے رہے ہیں،250ارب روپے کی سبسڈی کا فائدہ کیا کسان کو مل رہا ہے ؟،کیا کھاد پر سبسڈی سے بھی یوریا کی بوری کسان کو 2200 میں مل رہی ہے ، ہم کسانوں کو ڈائریکٹ ٹارگٹڈ سبسڈی دینے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملک میں50لاکھ کے قریب ایس ایم ایز ہیں اورصرف 10فیصد لوگوں کو بینک لون مل رہے ہیں یہ بہت ناانصافی ہے ،ہم کوشش کررہے ہیں کہ آسان طریقے سے انھیں لون اور رقم مل سکے ۔ انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ کوئلہ اور گھی کی قیمتیں بین الاقوامی مارکیٹ میں بڑھ گئی ہیں، فوڈ پرائسز میں بھی پوری دنیا میں اضافہ ہوا ہے ، لیکن بہت جلد قیمتوں میں اضافے کا سرکل ٹوٹے گا۔ مشیر خزانہ نے مزید کہا کہ عوام پر کم سے کم بوجھ ڈالنے کیلئے ٹارگٹڈ سبسڈی دے رہے ہیں۔ہم نے پٹرولیم پر سارے ٹیکسز ختم کر د یئے ، ان کا کہنا تھا کہ تیل کی قیمتوں میں اضافے پر امریکا اورچین نے بھی ایکشن لیا جس کی وجہ سے قیمتیں کم ہونا شروع ہوئیں اور ہم سارا فائدہ عوام تک پہنچائیں گے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ عوام پر کم سے کم بوجھ ڈالنے کیلئے ٹارگٹڈ سبسڈی دے رہے ہیں، ہمارے ہاں غربت کا نہیں بلکہ افراط زر کا مسئلہ ہے ، لوئیر مڈل کلاس پس رہی ہے ، ریسٹورنٹس میں کھانا کھانے کیلئے لائنیں لگی ہوتی ہیں، گاڑیاں بھی اسی طرح فروخت ہو رہی ہیں۔شوکت ترین نے کہا کہ پی سی ایم کا افتتاح پاکستان کی کیپٹل مارکیٹ میں تاریخی کامیابی ہے ۔ انہوں نے کہا کاروبار کو آسان بنانا اور کاروبار کرنے میں سہولیات فراہم کرنا ہماری حکومت کی اوّلین ترجیح ہے ۔اس موقع پر چیئرمین ایس ای سی پی عامر خان،پی ایس ایکس کے سی ای او فرخ ایچ خان،شمشاد اختر،احمدچنائے اوردیگر بھی موجود تھے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں