منی بجٹ مہنگائی کا طوفان: شہباز شریف، دفاعی اخراجات کیلئے بھی قرض لینا پڑ رہا ہے: عباسی

منی بجٹ مہنگائی کا طوفان: شہباز شریف، دفاعی اخراجات کیلئے بھی قرض لینا پڑ رہا ہے: عباسی

منی بجٹ منظور نہیں ہو نے دینگے ،اس تباہی کو اب رکنا چاہئے :أپوزیشن لیڈر ، مصطفی کمال سے ٹیلی فونک رابطہ ، پاکستان مہنگائی کے لحاظ سے تیسرا بڑا ملک بن گیا،فوری انتخابات کرائے جائیں، یہی ایک راستہ:سابق وزیر اعظم

اسلام آباد،لاہور (سیاسی رپورٹر،اپنے سیاسی رپورٹر سے ) مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے منی بجٹ کو مسترد اور اسے منظور ہونے سے روکنے کااعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ منی بجٹ لانے کے اعلان سے ثابت ہو گیا کہ قومی بجٹ کے موقع پر حکومت نے قوم اور کاروباری برادری سے جھوٹ بولا تھا،عمران نیازی نے ایک اور یوٹرن لیا ، ہم اس منی بجٹ کا ڈٹ کرمقابلہ کرینگے ،منظور نہیں ہو نے دینگے جبکہ سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہادفاعی اخراجات کیلئے بھی قر ض لیناپڑ رہا ہے ۔ ا پنے بیان میں شہباز شریف نے کہا کہ یہ منی بجٹ نہیں، معاشی تباہی، مہنگائی کا سیاہ طوفان ہے جو پاکستان کی معیشت، صنعت ، روزگار اجاڑ دے گا اور یہ منی بجٹ قومی معیشت کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہو گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ نئی قانون سازی سے حکومت پاکستان میں آئی ایم ایف کی ٹیکس کلکٹر بن جائے گی اور وفاقی حکومت کا کردار محض آئی ایم ایف کے ٹیکس جمع کرنے تک محدود ہوکر رہ جائے گا ۔ پاکستان کی معیشت براہ راست عالمی مالیاتی ادارہ کنٹرول کرے گا۔شہباز شریف نے کہا کہ شرح سود میں مزید اضافے کی اطلاعات معیشت کی مزید تباہی کی خبر ہے ۔ موجودہ حکومت پھر سے وہی غلطیاں کر رہی ہے جو اس نے پہلے سال کی تھیں۔ حکومت ایک غلطی کو دوسری سنگین غلطی سے ٹھیک کرنے کی روش پر کاربند ہے ۔ ایک سال میں بجلی 73 ، پٹرول41 اور ڈیزل 37 فیصد مہنگا ہوا۔ عالمی منڈی میں تیل کی قیمت میں کمی کے باوجود عوام کو ریلیف نہیں دیاجا رہا۔انہوں نے اعلان کیا کہ ہم منی بجٹ کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے اور اسے منظور نہیں ہونے دیں گے ۔ قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے کہا کہ سٹاک ایکسچینج میں 2000 پوائنٹس کا گرنا سرمایہ کاروں کامعاشی پالیسیوں پر عدم اعتماد کا ثبوت ہے ۔ اس تباہی کو اب رکنا چاہئے ، یہ قومی سلامتی کا سوال ہے ۔ادھر شہبازشریف اور پی ایس پی کے سربراہ مصطفی کمال کا ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے ۔ دونوں رہنماؤں نے ملک میں مہنگائی کی بدترین صورتحال پراظہار تشویش کیا ۔ انہوں نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور انتخابی اصلاحات سے متعلق حکومتی اقدامات پر بھی مشاورت کی۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان اور عوام کے مفاد میں جمہوری قوتوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع ہونا ہوگا ، حکومت چَل نہیں رہی، شہبازشریف نے کہا کہ تبدیلی سرکار نے عوام کا جینا تو درکنار مرنا بھی دشوار بنادیا ہے ۔پاکستان کو معاشی ، اقتصادی اور مالیاتی تباہی کے دھانے پر پہنچادیاگیا ۔مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ عوام کے حق کے لئے عوام دوست قوتوں کے مل کر چلنے سے اتفاق کرتے ہیں۔دونوں رہنماؤں نے مستقبل میں رابطے جاری رکھنے اور قومی امور پر مل کر چلنے پر اتفاق کیا۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مسلم لیگ(ن )کے مرکزی رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ مہنگائی نے عام آدمی کا جینا دوبھر کردیا ہے ،حکومت اپنی ناکامی کا اعتراف کرنے کے بجائے کہتی ہے کہ دنیا میں مہنگائی ہورہی ہے ،یہ منطق قبول نہیں ہے ، ہمسایہ ملک میں مہنگائی ہم سے کم ہے ، پاکستان مہنگائی کے لحاظ سے دنیا کا تیسرا بڑا ملک ہے ۔جلد ہی پاکستان مہنگائی کے حوالے سے پہلے نمبر پر ہوگا، اب کوئی حکومتی ترجمان اس پر نہیں بولتا ،جس کو عوام جانتے تک نہیں وہ ترجمان ہے ، ترجمان صرف جھوٹ بولتے ہیں اور اپوزیشن کو گالیاں دیتے ہیں، اب گالیوں اور الزام سے کام نہیں چلے گا ،حکومت اپنی ناکامی کا اعتراف کرے ،فوری شفاف انتخابات کروائے جائیں، یہی ایک راستہ ہے ، جلد ہی چیئرمین نیب کی آنکھیں بھی کھلیں گی، وزیراعظم سے لیکر وزرا تک سب کا کچا چٹھا کھلے گا ، انکا کہنا تھا پارلیمنٹ کے دروازے بند ہیں،سٹیٹ بینک کے معاملات شفاف نہیں لمبی کہانی ہے ، سینکڑوں لوگ اربوں روپے لیکر ملک سے نکل گئے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں