سیالکوٹ: ہجوم کا حملہ، سری لنکن شہری قتل، پاکستان کیلئے شرمناک دن، گرفتاریاں جاری، کڑی سزائیں دی جائینگی: وزیراعظم، ایسے ماورائے عدالت اقدام قطعاً ناقابل قبول: آرمی چیف

سیالکوٹ: ہجوم کا حملہ، سری لنکن شہری قتل، پاکستان کیلئے شرمناک دن، گرفتاریاں جاری، کڑی سزائیں دی جائینگی: وزیراعظم، ایسے ماورائے عدالت اقدام  قطعاً  ناقابل قبول: آرمی چیف

حملہ آور وں نے سپورٹس فیکٹری میں گھس کر توڑ پھوڑ کی ،سری لنکا سے تعلق رکھنے والے منیجر پریانتھاکو پوسٹر اتار پھینکنے کے الزام میں ڈنڈوں سے مارا ، لاش کو آگ لگا دی ، مرکزی ملزم سمیت 100سے زائد گرفتار ،15 پر کال اور رسپانس میں 20 منٹ کا فرق،دیکھنا ہوگا پولیس پارٹی کہاں تھی :ترجمان پنجاب حکومت،انصاف کی توقع ہے :سری لنکا

سیالکوٹ،لاہور،اسلام آباد(ڈسٹرکٹ رپورٹر، خصوصی نیوز رپورٹر،دنیا نیوز ،مانیٹرنگ ڈیسک) سیالکوٹ میں ہجوم نے فیکٹری پر حملہ کرنے کے بعد سری لنکن منیجر کو تشدد کر کے موت کے گھاٹ اتار دیا اور لاش کو آگ لگادی، وزیراعظم عمران خان نے واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا یہ پاکستان کیلئے ایک شرمناک دن ہے ،میں خود تحقیقات کی نگرانی کر رہا ہوں اور دوٹوک انداز میں واضح کر دوں کہ ذمہ داروں کو کڑی سزائیں دی جائیں گی،گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے ،آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا سیالکوٹ میں سری لنکن شہری کاقتل قابل مذمت اورشرمناک ہے ، اس طرح کے ماورائے عدالت اقدام قطعاً ناقابل قبول ہیں ۔آئی ایس پی آر کے مطابق جنرل قمر جاوید باجوہ نے فورسز کوسول انتظامیہ کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی ہدایت کی تاکہ اس گھناؤنے جرم میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جا سکے ۔واقعہ کی تفصیل کے مطابق تھانہ اگوکی کے علاقہ وزیر آباد روڈ ہرڑ نول موڑ کے قریب واقع سپورٹس فیکٹری میں سری لنکن شہری پریانتھا کمارا بطور ایکسپورٹ منیجر کام کررہا تھا،حملہ آوروں کاکہناتھا سری لنکن منیجر نے پوسٹر اتار کر پھینکا جس سے جذبات مجروح ہوئے جس پر ہجوم نے فیکٹری پر حملہ کر دیا اور سری لنکن منیجر کو مکے ، گھونسے اور ڈنڈوں سے مارا ، منیجر جان بچانے کیلئے بالائی منزل پر بھی بھاگا مگر حملہ آوروں نے اسے چھت پر گھیرلیا،بہیمانہ تشدد سے وہ ہلاک ہوگیا، حملہ آوروں نے ہلاکت کے بعد فیکٹری منیجر کی لاش کو سڑک پر گھسیٹااور جلادیا، عینی شاہد کے مطابق صبح ہی سے فیکٹری کے اندر یہ افواہیں گرم تھیں کہ پریا نتھا کمارا نے جذبات مجروح کئے ہیں جس کے بعد فیکٹری ملازمین کی بڑی تعداد نے پہلے باہر نکل کر احتجاج بھی کیا، اس دوران ہی حملہ آور ایک بڑی تعداد میں فیکٹری کے اندر داخل ہوئے اور پریا نتھا کمارا کو ناصرف تشدد کا نشانہ بنایا بلکہ آگ بھی لگادی، حملہ آوروں نے فیکٹری میں توڑ پھوڑ بھی کی اور سڑک بلاک کردی، ترجمان سیالکوٹ پولیس کا کہنا ہے کہ صبح 11بجے کے قریب وزیر آباد روڈ پر فیکٹری میں لڑائی جھگڑے اور ورکر پر تشدد کی اطلاع ملی ،افسوس ناک واقعہ کی اطلاع ملنے پر ڈی پی او سیالکوٹ اور پولیس کے دیگر افسران بھاری نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچ گئے اور حالات کو قابو میں کیا جس کے بعد ٹریفک بحال کردی گئی، سیالکوٹ میں ہسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کے پاس ایک انتہائی بری طرح جلی ہوئی لاش لائی گئی جو تقریباً راکھ ہی بن چکی ہے ،وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نے واقعہ کانوٹس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب راؤ سکندر علی خان کو اعلیٰ سطح کمیٹی قائم کرنے کی ہدایت کی ہے جو واقعہ کی انکوائری کرے گی،وزیراعلیٰ نے کہا واقعہ کی ہر پہلو سے تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کی جائے ،قانون ہاتھ میں لینے والے عناصر کے خلاف قانون کے تحت کارروائی کی جائے ،کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جا سکتی،واقعہ انتہائی افسوسناک ہے ،حکومت قانون شکن عناصر کے خلاف قانونی کارروائی کرے گی۔اگوکی تھانہ میں پولیس کی مدعیت میں نامعلوم افراد کے خلاف دہشتگردی ، قتل سمیت مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کر کے کارروائی شروع کر دی گئی ،ڈی پی او سیالکوٹ کی سربراہی میں 10 ٹیمیں تشکیل دے دی گئیں جنہوں نے ویڈیوز کی مدد سے ملزمان کی نشاندہی کے بعد گرفتاری کیلئے چھاپے مارنے شروع کئے ، پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ انھوں نے 100 سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا ہے جن کے کردار کا تعین سی سی ٹی وی فوٹیج سے کیا جا رہا ہے ،آئی جی پنجاب راؤ سردار علی خان نے کہا سیالکوٹ واقعہ میں لوگوں کو اشتعال دلانے اور قتل کا اعتراف کرنے والا مرکزی ملزم فرحان بھی گرفتار کرلیا گیا ہے ، ملزم کو ویڈیو میں فیکٹری منیجر پر تشدد کرتے اور لوگوں کو اشتعال دلاتے دیکھا گیاتھا۔ ترجمان پنجاب حکومت حسان خاور نے کہا افسوسناک اور حددرجہ قابلِ مذمت واقعہ کی اعلیٰ سطح کی انکوائری کی جا رہی ہے جس کی رپورٹ 48 گھنٹوں میں منظرِ عام پر لائی جائے گی،سی سی ٹی وی فوٹیجز اور نادرا کی مدد سے مزید افراد کی شناخت کا عمل جاری ہے ،15 پر کال موصول ہونے کے تقریباً بیس منٹ بعد پہلی پولیس پارٹی موقع پر پہنچی، دیکھنا ہوگا اس وقت پولیس پارٹی کہاں تھی،پولیس کی جانب سے ریسپانس میں تاخیر یا غفلت سامنے آنے پر بھی حکومت بھرپور اور فوری کارروائی کرے گی،اس معاملے میں نا صرف انصاف ہو گا بلکہ ہوتا ہوا نظر بھی آئے گا۔ادھر سری لنکا کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ انہیں پاکستانی حکام سے توقع ہے کہ وہ تفتیش اور انصاف کو یقینی بنانے کیلئے مطلوبہ کارروائی کریں گے ، سری لنکن میڈیا نے وزارت خارجہ کے ترجمان سوگیشوارا گونارتنا کے حوالے سے کہا کہ اسلام آباد میں سری لنکا کے ہائی کمیشن واقعہ کی تفصیلات کی تصدیق کیلئے پاکستانی حکام سے رابطے میں ہیں۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں