تھوڑا صبر کریں، جیسے ہی عالمی قیمتیں نیچے آئینگی ملک میں مہنگائی کم ہوجائیگی: مشیر خزانہ

تھوڑا صبر کریں، جیسے ہی عالمی قیمتیں نیچے آئینگی ملک میں مہنگائی کم ہوجائیگی: مشیر خزانہ

کوئلہ 240سے 110 ڈالر ، پٹرول 87 سے 68 ڈالر پر آگیا ، امید ہے ایل این جی کا زور بھی ٹوٹے گا،گھبرانے کی ضرورت نہیں ، دو چار مہینے کا وقت مشکل ، معیشت مضبوط ہورہی ، منی بجٹ پارلیمنٹ میں آئیگا، ہفتہ 10 دن لگ سکتے ،نچلے ،متوسط طبقے کو ریلیف کی کوشش کر رہے ،شوکت ترین، برآمدات ایک ماہ کی بلند ترین سطح پر ،مشیر تجارت،پریس کانفرنس

اسلام آباد (خبرنگارخصوصی،اے پی پی ،مانیٹرنگ ڈیسک،دنیا نیوز)مشیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ 6کھرب روپے کی ایڈجسٹ منٹس کے ساتھ منی بجٹ تیارہے اس کو آنے میں ہفتہ یا 10 دن لگ سکتے ہیں، منی بجٹ پہلے ای سی سی پھر کابینہ اور اس کے بعد پارلیمان میں آئے گا، منی بجٹ میں وفاقی ترقیاتی پروگرام میں سے 200 ارب روپے کی کٹوتی ہوگی۔عوام تھوڑا صبر کریں، جیسے ہی عالمی قیمتیں نیچے آئیں گی ملک میں مہنگائی کم ہو جائیگی،عالمی مارکیٹ میں ایل این جی، دھاتوں، خوردنی تیل اورخام مال کی قیمتیں بڑھیں،گھبرانے کی ضرورت نہیں ، دو چار مہینے کا وقت مشکل ہے ،ہماری برآمدات میں اضافہ اور معیشت مضبوط ہورہی ہے تاہم عالمی سطح پر قیمتوں میں کمی کے ساتھ بہتری آئے گی، نچلے اور متوسط طبقے کو ریلیف دینے کی کوشش کر رہے ہیں ۔اسلام آبادمیں مشیر تجارت رزاق دائود کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مشیرخزانہ شوکت ترین نے کہا کہ بین الاقوامی منڈیوں میں ضروری اشیا کی قیمتوں میں اضا فے کے اثرات پاکستان پربھی مرتب ہورہے ہیں تاہم یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ پاکستان میں اشیائے خوراک کی قیمتیں عالمی منڈی کے مقابلے میں کم ہیں۔انہوں نے کہا پاکستان کی معیشت بہتراندازمیں آگے بڑھ رہی ہے ، محصولات میں اضافہ ہورہاہے ، بجلی اورتوانائی کی کھپت بڑھ گئی ہے ، فصلوں کی پیداوارمیں ریکارڈاضافہ ہورہاہے ، پیداواری اشاریے درست سمت کی عکاسی کررہے ہیں،جہاں تک تجارتی خسارہ اورافراط زرکا تعلق ہے تووہ بھارت اوردیگرپڑوسی ممالک میں بھی زیادہ ہے ، بھارت کاتجارتی خسارہ 20 ارب ڈالرسے تجاوزکرگیاہے ۔ان کا کہنا تھا عوام کو کہنا چاہتا ہوں ہمیں بالکل احساس ہے ہمارا نچلا طبقہ، متوسط طبقہ مشکل میں ہے لیکن ان کو دبائو سے نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں اور سبسڈی دے رہے ہیں۔انہوں نے کہا تھوڑا صبر کریں جیسے ہی بین الاقوامی سطح پر قیمتیں نیچے آئیں گی مجھے کچھ مشکل نظر نہیں آ رہا کہ ہماری اشیا کی قیمتیں کم ہوں گی۔شوکت ترین نے کہا آپ دیکھیں گے کہ ہماری ترسیلات زر اور برآمدات مل کر تجارتی خسارے کو کم کریں گی۔ شوکت ترین نے کہا گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے ، دو چار مہینے کامشکل وقت ہے ، یہ ٹھیک ہوجائے گا۔ان کا کہنا تھا ڈومیسٹک مہنگائی پچھلے سال سے کم ہے جو چیزیں مہنگی ہوئیں وہ درآمدی ہیں ، گزشتہ سال کی نسبت اس وقت ریونیو 36 فیصد زیادہ ہے ، ریونیو میں اضافے کا مطلب ہے کہ معیشت ترقی کررہی ہے ۔عالمی مارکیٹ میں مہنگائی میں کمی کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کوئلہ کی قیمت 240 ڈالر تھی وہ 110 ڈالر پر آگئی ہے ، پٹرول 87 ڈالر تھا اب 68 ڈالر پر آیا اور امید ہے کہ ایل این جی کا زور بھی ٹوٹے گا۔انہوں نے کہا خوردنی تیل میں اس وقت کمی نظر نہیں آئی لیکن لوگ کہہ رہے ہیں کہ جنوری سے فرق آئے گا۔آئی ایم ایف سے متعلق سوال پرانہوں نے کہا آئی ایم ایف نے حکومت سے یہ نہیں کہا کہ ریلیف مت دیں، آئی ایم ایف ہدف پرمبنی سبسڈیز کی ضرورت پرزوردے رہاہے ، احساس پروگرام کے ذریعے 3.7 ملین خاندانوں کوسبسڈیز دی جارہی ہیں، عوام کوریلیف فراہم کرنے میں نجی شعبہ کوبھی اپناکرداراداکرنا چاہئے ، لسٹڈ کمپنیوں نے گزشتہ سال 950 ارب روپے کا منافع کمایا ہے ، اسلئے اس شعبہ کو بھی اپنے ملازمین کو معاونت فراہم کرنے کی ضرورت ہے ، حکومت نے پٹرول پرسیلزٹیکس صفرکردیا تھا اگر ہم جی ایس ٹی لگاتے تو اس وقت پٹرول کی قیمت 175 روپے فی لٹرکے لگ بھگ ہوتی۔ملک میں گندم، چینی اوربنیادی ضرورت کی دیگراشیا کی قیمتوں میں گزشتہ سال کے مقابلہ میں کمی ریکارڈکی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا افراط زرکا ہدف سٹیٹ بینک مقررکرتا ہے ، اس وقت افراط زر کاہدف 8.5 سے لیکر9 فیصد کے درمیان ہے ، اس میں تبدیلی سٹیٹ بینک کی صوابدید پرہے ، مشیرخزانہ نے کہامنی بجٹ میں گاڑیوں اوردیگرلگژری اشیا پرٹیکس عائد کیا جائیگا منی بجٹ پارلیمنٹ کے ذریعے آئیگا۔ مشیرخزانہ نے کہا سعودی عرب سے 3 ارب ڈالرکی معاونت آرہی ہے ، پاکستان نے سکوک میں ادائیگیاں کی ہیں، افغانستان کے ساتھ بارٹرکیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں، ہمیں ٹیکس کو معقول بنانا ہوگا، اس کے ساتھ ساتھ بینکنگ کے دائرہ کارمیں توسیع لانا ہوگی، اس سے ملک میں بچت کے کلچرکوفروغ ملے گا۔ انہوں نے پراپرٹی ویلیوایشن نظر ثانی پر تبصرہ کرتے ہوئے بتایا جہاں ایف بی آر ویلیو ایشن حقیقی نہیں ہوگی اسے موجودہ مارکیٹ میں رائج ریٹ کے مطابق درست کیا جائے گا ۔انہوں نے کہا سٹاک مارکیٹ نیچے آنے کی ہیڈ لائنز لگیں لیکن جب صورت حال بہتر ہوتی ہے تو چھوٹی چھوٹی خبریں لگتی ہیں۔مشیر خزانہ نے کہا سٹیٹ بینک ہرڈیڑھ ماہ بعد مانیٹری پالیسی دیا کرے گا۔مشیر تجارت رزاق دائود نے کہا ہمارے پاس برآمدات بڑھانے کا موقع ہے ،ایک خصوصی منصوبہ بنا رہے ہیں کہ کس طرح رواں برس چاول کی ریکارڈ برآمد کرسکتے ہیں۔ان کا کہنا تھا چین سے بات چیت شروع ہوگئی ہے ، انڈونیشیا تسلیم کرچکا ہے کہ چاول ہم سے خریدے گا، نائیجیریا سے بھی چاول کے سودے ہوگئے ہیں۔ عبدالرزاق دائود نے کہا تھا پاکستانی برآمدات ایک ماہ کی تاریخی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں ، نومبر میں برآمدات میں 33 فیصد کا اضافہ ہوا ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں