خواتین کوتنگ کرنیوالوں کے ساتھ پریانتھاکارویہ سخت تھا

خواتین کوتنگ کرنیوالوں کے ساتھ پریانتھاکارویہ سخت تھا

کوئی ملازم بیمار ہوتاتو اپنی گاڑی میں ہسپتال بھجواتے ،غریبوں کی مالی مدد کرتے

لاہور ( مانیٹرنگ ڈیسک )پریانتھا کمارا وزیرآباد روڈ سیالکوٹ پرواقعہ فیکٹری کے جنرل منیجرتھے جنہیں گزشتہ روز مشتعل ہجوم نے تشدد کر کے قتل کر دیا۔ سیالکوٹ کی ایک رہائشی خاتون جن کی بیٹیاں اس فیکٹری میں کام کرتی ہیں نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر انڈپینڈنٹ اردوکوبتایا کہ میری بچیاں فیکٹری میں چھ سال سے کام کر رہی تھیں۔ پریانتھا کمارا بہت اچھے آدمی تھے ۔ خاص طور پر فیکٹری میں کام کرنے والی خواتین کا بہت خیال رکھتے تھے واقعے پر دلی افسوس ہوا ۔خاتون کا مزید کہنا تھا فیکٹری کے اندر خواتین کو تنگ کرنیوالوں کے ساتھ پر یانتھا کا رویہ کافی سخت ہوتا تھا۔کوئی ملازم بیمار ہوجاتا تو وہ اسے خود اپنی گاڑی میں فیکٹری کے ہسپتال بھجواتے اور غریب ملازمین کے گھر جا کر ان کی مالی مدد کرتے تھے ۔ ان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ کے مطابق وہ مذکورہ فیکٹری میں 2013 سے جنرل منیجرکے طور پرکام کر رہے تھے ۔ فیکٹری میں ایک ہزار سے زائد ملازمین کام کرتے ہیں۔ سیالکوٹ پولیس کے ترجمان خرم شہزاد نے بتایا کہ پریانتھا 2010 سے پاکستان میں مقیم تھے جب کہ ایک دو سال قبل ان کی اہلیہ اپنے بچے سمیت پاکستان سے سری لنکا واپس چلی گئی تھیں۔ انکی عمر تقریباً 50 برس تھی، انہوں نے سری لنکا کی یونیورسٹی آف پیرادنیا میں 2000 سے 2005 تک انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کی۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں