چھاپے، مزید گرفتاریاں، سری لنکن منیجر کو بچانے کی کوشش کرنیوالے نوجوان کو تمغہ شجاعت دینگے : عمران خان

چھاپے، مزید گرفتاریاں، سری لنکن منیجر کو بچانے کی کوشش کرنیوالے نوجوان کو تمغہ شجاعت دینگے : عمران خان

اپنی جان خطرے میں ڈال کرمدد کی،ملک عدنان کی جرات کو سلام،عمران خان کا ٹویٹ،پنجاب حکومت کا انسانی حقوق ایوارڈدینے کا اعلان،افسوس پریانتھا کو نہ بچاسکا، عدنان ، سائنسی بنیادو ں پرتفتیش جاری،مزید 6 مرکزی ملزم گرفتار، 13 کو آج انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیش کیا جائیگا،آئی جی،میت آج خصوصی پرواز سے کولمبوبھجوائی جائیگی

لاہور،سیالکوٹ، اسلام آباد(سیاسی رپورٹر سے ، خبرنگار،ڈسٹرکٹ رپورٹر، وقائع نگار ، دنیا نیوز، خبر ایجنسیاں )وزیراعظم عمران خان نے سری لنکا کے منیجر کو جنونی ہجوم سے بچانے کی کوشش کرنے والے نوجوان کو تمغہ شجاعت دینے جبکہ پنجاب حکومت نے انسانی حقوق ایوارڈ دینے کا اعلان کیا ہے، ادھر سانحہ سیالکوٹ میں ملوث ملزموں کے خلاف کریک ڈائون جاری ہے ، پنجاب پولیس نے گزشتہ روز چھاپوں کے دوران مزید 6 مرکزی ملزمان کو گرفتار کر لیا ،13ملزموں کا ایک روزہ راہداری ریمانڈ حاصل کرلیاگیا جنہیں آج گوجرانوالہ کی خصوصی عدالت میں پیش کیا جائیگا، علاوہ ازیں سری لنکا کے ہائی کمشنر نے پاکستانی وزارت خارجہ سے سری لنکن منیجر کے قتل سے متعلق تحقیقاتی رپورٹ مانگ لی جبکہ مقتول کی لاش آج اسلام آباد سے کولمبو روانہ کر دی جائے گی۔ تفصیلات کے مطابق اتوار کو وزیراعظم عمران خان نے اپنے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ میں پوری قوم کی طرف سے ملک عدنان کی اخلاقی جرات اور بہادری کو سلام پیش کرنا چاہتا ہوں، ملک عدنان نے سیالکوٹ میں پریانتھا کو ہجوم سے پناہ دینے اور بچانے کی بھرپور کوشش کی، اس نے اپنی جان کو خطرے میں ڈال کرمظلوم کو بچانے کی کوشش کی ، ہم ملک عدنان کو تمغہ شجاعت سے نوازیں گے ۔ علاوہ ازیں پنجاب کے صوبائی وزیرانسانی حقوق اعجاز عالم آگسٹین کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک عدنان کو 10دسمبرکو انسانی حقوق کے عالمی دن پر ایوارڈ دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک عدنان نے سری لنکن منیجرکو بچانے کی ہر ممکن کوشش کی، خوشی ہے کہ انہوں نے انسانیت کی بہترین مثال قائم کی۔ ادھر دنیا نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ملک عدنان کا کہنا تھا کہ میں پوری قوم اور حکومت کا شکر گزار ہوں ۔ ملک کی خاطر جان قربان کرنے کیلئے تیار ہوں ۔انہوں نے کہا کہ ہم میٹنگ کر رہے تھے ، شور اٹھنے پر باہر گیا تو معلوم ہوا کہ پریانتھا نے کسی کو ڈانٹا ہے ،جب وہاں پہنچا تو چالیس پچاس افراد ان کی جانب اوپر آ رہے تھے ۔ میں پریانتھا کو بچانے کے لئے اوپر بھاگا لیکن میرے پہنچنے سے پہلے ہی پریانتھا کو چوٹیں لگ چکی تھیں ،میں پریانتھا کے اوپر لیٹ گیا ،انکی جان بچانے کیلئے منت سماجت کی تو مجھے بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔انہوں نے کہا پریانتھا ایماندار، ڈیوٹی کے لحاظ سے سخت اورکمپنی کے رولز کو فالو کرتے تھے ،فیکٹری میں اکثر پوسٹر لگے ہوتے ہیں،صفائی کیلئے اتارے بھی جاتے ہیں ،پریانتھا اردو پڑھنا اور لکھنا بالکل نہیں جانتے تھے ۔ حملے کے لئے ساتھ کی فیکٹریوں اور مقامی لوگ دروازے توڑ کرفیکٹری کے اندر داخل ہوئے ، افسوس کہ میں پریانتھا کی جان نہیں بچا سکا۔ ملک عدنان نے بتایا کہ ہجوم نے مجھے بھی چھت سے پھینکنے کی کوشش کی، پریانتھا کو بچانے کے دوران موت کا خوف ذہن میں نہیں آیا، یہی خیال تھا کہ ان کی جان بچ جائے اور ملک کی ساکھ خراب نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ تمغہ شجاعت دینے کے اعلان پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کرتا ہوں، ملک کا مثبت چہرہ دکھانے والوں کی حوصلہ افزائی ہونی چا ہئے ۔ علاوہ ازیں کیس کے متعلق تازہ ترین تفصیلات بتاتے ہوئے انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب راؤ سردار علی خان نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سردار عثمان خان بزدار کی ہدایت پر کیس کی تفتیش کو سائنسی بنیادوں پر آگے بڑھایا جارہا ہے ، سی سی ٹی وی فوٹیج، موبائل کالزکے ڈیٹا سمیت دیگر شواہد کی بنیاد پر گزشتہ24 گھنٹوںمیں مزید6مرکزی کرداروں کا تعین کرتے ہوئے انہیں گرفتار کیا گیا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ124زیرتفتیش افراد میں سے 19ملزمان کا مرکزی کردار سامنے آیا ہے جبکہ زیرتفتیش دیگر افراد میں سے اشتعال پھیلانے اور تشدد میں ملوث افراد کی نشاندہی کا عمل بھی جاری ہے ۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ اس افسوسناک واقعہ کے تمام ملزمان کو پنجاب پولیس بہت جلد گرفتار کرکے قانون کے کٹہرے میں پیش کردے گی۔ترجمان پنجاب پولیس نے بتایا کہ ملزمان کے خلاف کریک ڈاؤن بلا تعطل جاری ہے اور اب تک سینکڑوں چھاپے مارے جا چکے ہیں۔ انہوں نے بتایا گزشتہ رات ٹریس کرکے گرفتار کئے گئے 6 ملزمان کو ویڈیو فوٹیج میں تشدد کرتے دیکھا جا سکتا ہے ، کچھ ملزمان کے ہاتھوں میں ڈنڈے بھی واضح ہیں، گرفتار ہونے والوں میں شان ،لقمان، معظم ، غلام عباس اور سوشل میڈیا پر اشتعال انگیزی پھیلانے والاعدنان افتخار بھی شامل ہے ۔ ترجمان کے مطابق وزیر اعلیٰ اور آئی جی پنجاب تحقیقات کے سارے عمل کی خود نگرانی کر رہے ہیں۔وزیراعلیٰ نے سیکرٹری پراسکیوشن کو کیس کی مکمل پیروی کرنے کا ٹاسک سونپ دیا ہے ۔ مزید برآں سیالکوٹ پولیس نے اتوار کی چھٹی کے باعث ڈیوٹی مجسٹریٹ سے گرفتار 13 مرکزی ملزمان کا ایک روزہ سفری ریمانڈ لیا جنہیں (آج) گوجرانوالہ میں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ادھر مقامی پولیس نے انکشاف کیا ہے کہ پریانتھا کمارا پر حملہ کرنیوالے مشتعل ہجوم کے پاس پٹرول کی بوتلیں تھیں۔ پولیس اہلکار فیکٹری میں داخل ہوئے تو ہجوم فیکٹری مالک شہباز بھٹی پر تشدد کر رہا تھا، پولیس نے پہلے فیکٹری مالک کو ہجوم کے چنگل سے باہر نکالا ، ملزمان نے فیکٹری کو آگ لگانے کی منصوبہ بندی بھی کر رکھی تھی اور ہجوم نے پولیس پارٹی کو بھی پٹرول پھینک کر آگ لگانے کی دھمکی دی تھی تاہم بھاری نفری نے فیکٹری کو آگ لگانے کی منصوبہ بندی ناکام بنا دی۔ ادھر اسلام آباد میں سری لنکا کے ہائی کمیشن نے پاکستان میں وزارت خارجہ سے سری لنکن فیکٹری منیجر پریانتھا کمارا کی ہلاکت سے متعلق تحقیقاتی رپورٹ مانگ لی پریانتھا کمارا کا جسد خاکی باقیات آج پیر کو سری لنکن ایئرلا ئن کے ذریعے کولمبو روانہ کی جا ئیں گی جبکہ اسلام آباد میں سری لنکا کے ہائی کمیشن اور وزارت خارجہ کی پریانتھا کمار کے فیکٹری مالک اور پاکستانی حکام کے ساتھ زر ازالہ (معاوضے )کی ادائیگی کے حوالے سے بھی بات چیت جاری ہے ، اطلاعات کے مطابق پریانتھاکمارا کی میت لاہورسے اسلام آباد منتقل کردی گئی ۔ ادھرسری لنکا کی وزارت خارجہ کے ترجمان سوگیشوارا گن رتنے نے کہاہے کہ کولمبو میں پاکستانی ہائی کمیشن کی مدد سے پریانتھا کمارا کی میت لانے کے انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں ،کولمبو ایئرپورٹ پر انکے قریبی رشتہ دار میت وصول کریں گے ، اسلام آباد میں سری لنکا کے سفارتکار کیمیرا مناسنگھے کے مطابق کمارا کے خاندان والے میت لینے پاکستان نہیں جائیں گے بلکہ یہ معاملات سری لنکن ہائی کمیشن دیکھ رہا ہے ۔ کولمبو میں پاکستانی ہائی کمیشن کی پریس افسر کلثوم جیلانی نے بتایا کہ کمارا کی میت چھ دسمبر کو خصوصی طیارے کے ذریعے کولمبو لائی جائے گی۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں