جب تک زندہ ہوں سیالکوٹ جیسا واقعہ دوبارہ نہیں ہونے دونگا : عمران خان

جب تک زندہ ہوں سیالکوٹ جیسا واقعہ دوبارہ نہیں ہونے دونگا : عمران خان

دین کے نام پر ظلم کرنیوالوں کو نہیں چھوڑینگے ،ایسا نہیں ہوتا الزام لگانے والے خود جج بن جائیں، ملک عدنان حیوانوں کے سامنے کھڑاتھا:عمران خان،تعریفی سند دی،پریانتھاتعزیتی ریفرنس ، قیمتیں خطے میں دوسرے ملکوں سے کم ، تنخواہ دار طبقے کیلئے مہنگائی ضرور بڑھی، جنوری سے راشن پروگرام شروع :فواد ،افغانوں کو پاکستان سے فضائی سفر کی اجازت ، کابینہ کے اہم فیصلے

اسلام آباد(خصوصی نیوز رپورٹر)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جب تک زندہ ہو ں سیالکوٹ جیسا واقعہ دوبارہ نہیں ہونے دوں گا،دین کے نام پر ظلم کرنیوالوں کو نہیں چھوڑینگے ، اسلام تلوار سے نہیں بلکہ ایک فکری انقلاب سے پھیلا، عشق رسول ثابت کرنے کا بہترین طریقہ آپ کے بتائے ہوئے راستہ پر عمل پیرا ہونا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقتول پریانتھا کمارا کی یاد میں وزیراعظم آفس میں منعقدہ تعزیتی ریفرنس اور پریانتھا کمارا کی جان بچانے کیلئے جرات اور بہادری کا مظاہرہ کرنے والے ملک عدنان کو توصیفی سندعطا کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔تقریب میں خصوصی دستاویزی فلم بھی دکھائی گئی،وزیراعظم نے کہا سیالکوٹ کا واقعہ شرمناک اور افسوسناک ہے لیکن ہمیں ملک عدنان پر فخر ہے جس نے سری لنکن شہری کی جان بچانے کیلئے اپنی جان کو خطرے میں ڈالا اور جرات اور بہادری کی مثال قائم کی، ہمیں ایسے رول ماڈل کی ضرورت ہے ، ملک عدنان اس ہجوم میں ایک ایسا شخص تھا جو راہ حق پر اور حیوانوں کے سامنے کھڑا تھا، مجھے امیدہے کہ نوجوان ان کو اپنا رول ماڈل بنائیں گے ،جن لوگوں نے دین کو استعمال کیا، بالخصوص رحمت للعالمین ؐکے نام پر ظلم ڈھایا، ان کو نہیں چھوڑا جائے گا، اﷲ تعالیٰ نے نبی کریمؐ کو پوری انسانیت کیلئے رحمت بنا کر بھیجا، آپؐ نے آپس میں لڑنے والے عرب کے قبیلوں کو متحد کیا، اسلام تلواروں سے نہیں پھیلا بلکہ یہ ایک فکری انقلاب تھا جو آپؐ لے کر آئے ، 10 سالوں میں صرف 1400 لوگوں کی جانیں گئیں جبکہ مسلمان سارے عرب پر چھا گئے ، آپ ؐکا پیغام انسانیت اور انصاف پر مبنی تھا، یہ دو صفات انسانوں کو جانوروں سے ممتاز کرتی ہیں، انسانی معاشرے میں انصاف ہوتا ہے اور کمزوروں کا خیال رکھا جاتا ہے جبکہ حیوانی معاشرے میں صرف طاقتور کو زندہ رہنے کا حق حاصل ہوتا ہے ، آج نبی کریم ؐ کا نام استعمال کر کے کچھ لوگ انسانوں کو قتل کرتے ہیں، توہین کا الزام لگا کر لوگوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے ، دنیا کے کسی معاشرے میں ایسا نہیں ہوتا کہ الزام لگانے والے خود ہی جج بن کر فیصلہ کریں اور انصاف کے تقاضے پورے نہ کئے جائیں، جس طرح اے پی ایس کے سانحہ کے بعد پوری قوم دہشت گردی کے خلاف متحد ہوگئی، اسی طرح سیالکوٹ کے واقعہ کے بعد آج سارے پاکستان نے فیصلہ کر لیا ہے کہ ہم نے ملک میں آئندہ سانحہ سیالکوٹ جیسا واقعہ نہیں ہونے دینا، وزیراعظم نے سیالکوٹ کی بزنس کمیونٹی کی طرف سے پریانتھا کمارا کے لواحقین کیلئے ایک لاکھ ڈالر جمع کرنے اور ہمیشہ ان کی کفالت کرنے کے اعلان کو سراہا،وزیراعظم نے کہاکہ پوری پاکستانی قوم نبی کریم ؐسے عشق کرتی ہے اور اس کے اظہار کا طریقہ یہ ہے کہ ہم آپ ؐکے بتائے ہوئے راستہ پر چلیں، آپ کا راستہ کچھ اور ہے لیکن قوم کسی اور طرف جا رہی ہے ، ہم نے رحمت للعالمین اتھارٹی تشکیل دی ہے تاکہ نبی کریم ؐ کی حقیقی تعلیمات سے معاشرے کو آگاہ اور روشناس کرایا جائے ، نبی کریم ؐ تمام انسانوں میں سب سے عظیم ہیں اور غیر مسلم بھی آپ کی عظمت کو تسلیم کرتے ہیں، نبی کریم ؐنے جنگ کے دوران کلمہ پڑھنے کے باوجود ایک شخص کو قتل کئے جانے پر برہمی کا اظہار کیا،پاکستان اسلام کے نام پر بننے والا واحد ملک ہے ، سیالکوٹ جیسے سانحہ سے 90 لاکھ بیرون ملک پاکستانی بھی شرمندہ ہوئے ہیں، اس طرح کی حرکتوں سے لوگ اسلام سے دور ہوجاتے ہیں اور ملک کا نام بدنام ہو جاتاہے ، ایک ہجوم نے جو طرز عمل اختیار کیا اسے دیکھ کر بہت تکلیف ہوئی لیکن ملک عدنان کی وجہ سے ہمارا انسانیت پر اعتبار بڑھا، وزیراعظم نے ملک عدنان کو 23 مارچ کو تمغہ شجاعت دینے کا اعلان کیا، وزیراعظم نے کہاکہ بھارت میں بی جے پی کی حکومت مسلمانوں کے ساتھ ناروا سلوک کرتی ہے جس پر ہمیں بہت تکلیف ہوتی ہے ، اس واقعہ کو بھارت نے بہت اٹھایا ہے اور یہ واقعہ پاکستان کی بدنامی کا سبب بنا ہے ، آئندہ ایسا نہیں ہونے دیں گے ۔دریں اثنا وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں سیالکوٹ واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے پنجاب حکومت کو ہدایت کی گئی کہ ملوث افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے ۔ اعلامیہ کے مطابق کابینہ اجلاس میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر بریفنگ دی گئی اور آئندہ انتخابات ای وی ایم سے کرانے کے عزم کا اظہار کیا گیا، مشیر خزانہ نے اشیا ضروریہ کی قیمتوں کا تقابلی جائزہ پیش کیا اور بتایا کہ ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں 0.48فی صدکمی آئی ہے ، خطے میں گھی اور چائے کی پتی کی قیمتوں کے علاوہ دیگر تمام گھریلو استعمال کی اشیا کی قیمتیں پاکستان میں کم ہیں۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ منصوبہ بندی اور قومی ورثہ کلچر ڈویژن میں 6اسامیاں خالی ہیں جن پر تعیناتیوں کا عمل جاری ہے ، کابینہ نے افغان باشندوں کی سہولت کیلئے پاکستان کی سرزمین سے ہوائی سفرکرنے کی اجازت دی، کابینہ نے عامر علی خان کو چیئرمین ایس ای سی پی کی دوبارہ تعیناتی،سی ای او گوجرنوالہ الیکٹرک پاور کمپنی کی مراعات طے کرنے کا اختیار بورڈ کو تفویض کرنے ، قاضی طاہر کو سی ای او قبائلی علاقہ جا ت الیکٹرک سپلائی کمپنی تعینات کرنے ،سید عطاالرحمن کو تین ماہ یا مستقل ڈائریکٹر جنرل کی تعیناتی تک پاکستان سٹینڈرڈز اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل کا اضافی چارج دینے ،حنان اکرم کو پی پی آر اے بورڈ میں بطور پرائیویٹ ممبر تعینا ت کرنے ، ویسٹ انڈیزکرکٹ ٹیم کے دورہ پاکستان کیلئے سکیورٹی اقدامات کی بھی منظوری دی۔کابینہ نے وزارت داخلہ کی سفارش پر عمر سعید خان کو جاسوسی اور قومی سلامتی کے خلاف سرگرمیوں میں ملوث پائے جانے پر تین ماہ کیلئے نظر بند کرنے کی بھی منظوری دی،کابینہ نے کمیٹی برائے نجکاری کے 22نومبر، اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 22نومبر اور یکم دسمبر کے فیصلوں کی توثیق کی، ان فیصلوں میں عطیہ کئے گئے ٹیسٹنگ آلات پر کسٹم ڈیوٹی کی چھوٹ، گلگت بلتستان کو 10 ہزار میٹرک ٹن اضافی گندم کی فراہمی، پٹرولیم مصنوعات پر او ایم سیز اور ڈیلرز کے مارجن پر نظر ثانی وغیرہ شامل ہیں،آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کا مطالبہ زیادہ تھا لیکن ایک رو پیہ 99 پیسے مارجن کی منظوری دی گئی،افغانستان سے 40 اشیاپر درآمدی ڈیوٹی ختم کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا،وزارت ہوا بازی نے سکائی ونگز کو قومی ہوا بازی پالیسی 2019کے تحت ہوا بازی لائسنس کے اجراکی سمری قانونی ضروریات کو پورا کرنے کی وجوہات پر واپس لے لی،ٹریفک جرمانے کی ری شیڈولنگ (موٹر وہیکل آرڈیننس 1965میں ترمیم)، رولز آف بزنس 1973کے مطابق نیشنل سکیورٹی ڈویژن کے مخصوص امور، پرائیویٹائزیشن کمیشن (بورڈ ممبران کے استحقاق اور سہولیات)قوانین 2021کی منظوری کے علاوہ ایئر کرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن رولز 2021کی بھی منظوری دی گئی ۔ کابینہ اجلاس میں اضافی ایجنڈا کا جائزہ لیتے ہوئے ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کو ملک میں یوریا کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے ایک لاکھ ٹن یوریا درآمد پر پی پی آر اے ضوابط سے جزوی استثنیٰ دینے کی منظوری بھی دی گئی،میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا سیالکوٹ واقعہ اسلامی تعلیمات کے منافی ہے ، یہ پاکستان کا چہرا مسخ کرنے کے مترادف ہے ، وزیراعظم اور کابینہ نے پنجاب حکومت کو ہدایت کی کہ جو ملزمان گرفتار ہو چکے ہیں ان کا ٹرائل جلد شروع کیا جائے اور انہیں قرار واقعی سزا دینے کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں،انہوں نے کہا پاکستان اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے ہر فرد کے حقوق کے تحفظ کی پابند ہے ، معاشرے اور حکومت نے اس سانحہ پر جس طرح ردعمل کا اظہار کیا، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہم ہندوستان اور دیگر ممالک سے بہت مختلف ہیں، ہندوستان میں مسلمانوں کے خلاف اس طرح کے واقعات روز ہوتے ہیں لیکن وہاں پتا تک نہیں ہل پاتا، سانحہ سیالکوٹ پر پوری قوم متحد ہے ، مختلف وجوہات پر جو اقدامات نہیں اٹھائے جا سکے ، ہم اس جانب آگے بڑھ رہے ہیں، انتہاپسند نظریات کی حامل جماعتیں کسی صورت مرکزی دھارے میں نہیں آ سکتیں،انہوں نے کہا الیکشن کمیشن سمیت ہر شخص کے لئے ای وی ایم کا نظام سمجھنا ضروری ہے ، سمجھے بغیر تنقید اور اسے مسترد کرنے پر ہمارا اعتراض بنتا ہے ،پیپلزپارٹی 2012 اور مسلم لیگ ن 2017 میں ای وی ایم پر قانون سازی لے کر آئی تھی،الیکشن کمیشن نے جو شرائط دی تھیں، اس کے مطابق اپنا ٹینڈر کر دے ، ہم اس پر عمل درآمد کرلیں گے ، ن لیگ اور پی پی پی نے جس طرح اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کے خلاف مہم چلائی، یہ سیاسی خودکشی ہے ،ایسے لگتا ہے کہ اوورسیز پاکستانیوں کی ذمہ داری صرف پی ٹی آئی پر ہے ،ہم اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینا چاہتے ہیں،یہ ہمارے منشور میں بھی شامل ہے ، نواز شریف کی پوری فیملی بیرون ملک مقیم ہے ، حسن اور حسین نواز کا موقف ہے کہ ان پر پاکستانی قانون لاگو ہی نہیں ہوتا، ا یسا لگتا ہے کہ انہوں نے پاکستانی پاسپورٹ پھاڑ کر پھینک دیا ہے ،ہم حسن نواز اور حسین نواز کو بھی موقع دینا چاہتے ہیں کہ وہ بھی یہاں اپنے پاپا کی پارٹی کو ووٹ دے سکیں، بلاول بھٹونے پوری زندگی باہر گزاری ،اوورسیزپاکستانیوں کو ووٹنگ کاحق دینے کے خلاف ان کی مخاصمت کی وجہ نظر نہیں آتی، ہماری پارٹی کا منشور ہے کہ ہم اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹنگ کا حق دیں گے اور یہ حق انہیں ضرور ملے گا،وفاقی کابینہ کے ارکان نے پبلک اکائو نٹس کمیٹی کے کام کو مزید موثر بنانے اور اصلاحات کیلئے تجاویز پیش کی ہیں،مشیر خزانہ، ڈاکٹر ثانیہ نشتر، عامر ڈوگر اور سیکر ٹر ی کابینہ پر مشتمل ایک کمیٹی قائم کی گئی ہے جو ان تجاویز کا جائزہ لے کر سفارشات پر مبنی رپورٹ پیش کرے گی۔ چیئرمین نیب کی تقرری کے حوالے سے پہلے یہ طریقہ کار تھا کہ وزیراعظم اپنے نام اپوزیشن لیڈر کو یا اپوزیشن لیڈر اپنے نام وزیراعظم کو بھیج دیتے تھے ، اس طریقہ کار کو تبدیل کیا گیا ہے ، صدر مملکت پارلیمنٹ کا حصہ ہیں، وہ اپوزیشن اور وزیراعظم سے نام مانگیں گے ، اس پراسیس کا آغاز ہوا ہے ۔ چودھری سرور کا بیان سیاق و سباق سے ہٹ کر چلایا گیا، پوری بات سامنے نہیں آئے گی تو اسی طرح کنفیوژن پیدا ہو گی، میڈیا کو کابینہ کی خبریں ذرائع سے نہیں چلانی چاہئیں، خبریں آئیں کہ وزراکے بیرون ملک دوروں پر پابندی لگا دی گئی ہے ، اس ہفتہ شفقت محمود سعودی عرب میں ہیں، معید یوسف ماسکو اور شاہ محمود قریشی برسلز میں ہیں جبکہ نور الحق قادری دبئی میں ہیں، میڈیا کو سنی سنائی باتوں پر کان نہیں دھرنا چاہئے ، فیک نیوز سے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ملک بھر میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی کا رجحان ہے ،کراچی کے علاوہ پورے ملک میں چینی 90روپے فی کلو مل رہی ہے ، امید ہے آئندہ چند روز میں چینی کی قیمتوں میں کمی آئے گی۔جنوری سے راشن پر سبسڈی کا پروگرام شروع کیا جائے گا، ملک میں مہنگائی ہے اس میں کوئی شبہ نہیں لیکن یہ ایک طبقے کیلئے ہے اور وہ تنخواہ دار طبقہ ہے ۔ رانا شمیم کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ یہ معاملہ عدالت میں ہے ، ان کو ملک سے باہرجانے کیلئے عدالت کی اجازت چا ہئے ، عدالت کی اجازت سے ہی وہ بیرون ملک جاسکتے ہیں، ان کے کیس میں قانونی کارروائی کی اگر ضرورت پڑی تو کریں گے ، ا نہوں نے کہا کہ شریف فیملی میں ہونے والی شادی پر مریم نواز اور حمزہ شہباز نے گانے گائے یہ اچھی بات ہے بڑا اچھا لگا نارمل پاکستان ایسا ہی ہے ، نجی تقریبات میں اس طرح کی باتیں ہوتی ہیں اس میں کوئی اعتراض کی بات نہیں، ہمارا ان سے صرف سیاسی اختلاف ہے ،ان کو نجی زندگی میں خوشیاں مبارک ہوں، ہمارا صرف اتنا اعتراض ہے کہ ہمارے پیسوں سے شادیاں نہ کریں،ہمارے پیسے ہمیں واپس کر دیں ۔علاوہ ازیں وزیراعظم کی زیر صدارت میکرو اکنامک مشاورتی گروپ کا اجلاس ہوا، عمران خان نے کہا پاکستان کے معاشی اشاریے اور زرِ مبادلہ کے ذخائر مستحکم ہیں،رواں مالی سال کے اختتام پر معاشی ترقی گزشتہ مالی سال سے بھی زیادہ ہونے کی امید ہے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں