کورونا میں تیزی، نئی پابندیاں نافذ : فضائی سفر اور پبلک ٹرانسپورٹ میں کھانے کی سروس بند، افسروں نے ماسک نہ پہنا تو ایک دن کی تنخواہ کٹے گی : سندھ حکومت کا فیصلہ

کورونا میں تیزی، نئی پابندیاں نافذ : فضائی سفر اور پبلک ٹرانسپورٹ میں کھانے کی سروس بند، افسروں نے ماسک نہ پہنا تو ایک دن کی تنخواہ کٹے گی : سندھ حکومت کا فیصلہ

اسلام آباد،لاہور،کراچی(خصوصی نیوز رپورٹر، نیوز رپورٹر،اپنے سٹاف رپورٹرسے ،سٹاف رپورٹر،دنیانیوز)کورونا کے وار پھر تیز ہوگئے ،

 28 اگست کے بعد ایک دن میں 4286 ریکارڈ کیسز سامنے آگئے ، اموات 29 ہزار سے بڑھ گئیں، این سی او سی نے ہوائی سفر اور پبلک ٹرانسپورٹ میں کھانے کی سروس پر پابندی عائد کردی جبکہ تعلیمی اداروں، اجتماعات اور شادی ہالز سے متعلق فیصلوںکیلئے صوبائی وزرائے صحت و تعلیم کا اجلاس کل طلب کرلیا۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کے سربراہ اسد عمر کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں کورونا کیسز اور ایس او پیز پر عملدرآمد کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا، اعلامیہ کے مطابق این سی او سی نے سندھ میں کورونا کے بڑھتے کیسز سے نمٹنے کیلئے صوبائی حکومت سے تعاون کا فیصلہ کیا اور کل بروز پیر 17 جنوری کو صوبائی وزرائے صحت اور تعلیم کا اجلاس طلب کرلیا، اجلاس میں تعلیمی اداروں، اجتماعات اور شادی کی تقاریب، ان ڈور، آؤٹ ڈور ڈائننگ اور ٹرانسپورٹ کے شعبے میں ایس او پیز کی تجاویز پر غور ہوگا۔

این سی او سی نے 17 جنوری سے اندرون ملک پروازوں اور پبلک ٹرانسپورٹ میں کھانے کی فراہمی پر مکمل پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ سول ایوی ایشن اتھارٹی کو تمام ایئر پورٹس پر کووڈ ایس او پیز کے نفاذ اور ماسک نہ پہننے والوں کے خلاف سخت اقدامات کی ہدایت کی ہے ۔ این سی او سی کا کہنا ہے کہ وفاق کی تمام اکائیاں کورونا ایس او پیز پر عمل نہ کرنے والوں کے خلاف سخت اقدامات کریں اور ماسک کے استعمال اور ویکسی نیشن کو یقینی بنائیں، این سی او سی کے اعداد وشمار کے مطابق گزشتہ روز کورونا سے 4 افراد جاں بحق ہوگئے ، 2 ہلاکتیں پنجاب میں ہوئیں، ایک کا لاہور اور دوسرے کا راولپنڈی سے تعلق ہے ، ملک میں کورونا سے اموات کی مجموعی تعداد 29 ہزار 3 اور تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 13 لاکھ 20 ہزار 120 ہوگئی۔

گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران 4 ہزار 286 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جو کہ ایک روز قبل 3 ہزار 571 کیسز سے 20 فیصد زیادہ ہیں،گزشتہ روز ریکارڈ کئے گئے کیسز 28 اگست کے بعد ایک روز میں سامنے آنے والے سب سے زیادہ کیسز ہیں، پنجاب میں 4 لاکھ 51 ہزار 408، سندھ میں 4 لاکھ 97 ہزار 153، خیبرپختونخوا میں ایک لاکھ 82 ہزار 100، بلوچستان میں 33 ہزار 684، گلگت بلتستان میں 10 ہزار 439، اسلام آباد میں ایک لاکھ 10 ہزار 597 جبکہ آزاد کشمیر میں مصدقہ کیسز 34 ہزار 739 ہوگئے ، اب تک 12 لاکھ 63 ہزار 5 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں جبکہ 709 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے ، پنجاب میں 13 ہزار 87، سندھ میں 7 ہزار 693، خیبرپختونخوا میں 5 ہزار 953، اسلام آباد میں 968، بلوچستان میں 367، گلگت بلتستان میں 186 اور آزاد کشمیر میں 749 مریض جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ، گزشتہ روز پنجاب میں 722 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ، صوبے میں فعال کیسز کی تعداد 8 ہزار 290 ہوگئی، ملک میں مجموعی طور پر مثبت کیسز کی شرح 8.16 فیصد ریکارڈ کی گئی جبکہ لاہور میں 8.5، راولپنڈی 9.9، فیصل آباد 1.2، بہاولپور 0.9 اور سیالکوٹ میں 0.8 فیصد مثبت شرح رہی۔

کراچی میں مثبت کیسز کی شرح ایک بار پھر بلند ترین سطح 35.3 فیصد پر پہنچ گئی، گزشتہ روز یہاں 2846 کیسز رپورٹ ہوئے ۔ بڑے شہروں میں اومی کرون کا بھی وار تیز ہوگیا، مثبت کیسوں کی تعداد 70 فیصد تک پہنچ گئی، وزارت صحت نے خطرے کی گھنٹی بجادی، گزشتہ روز پنجاب میں اومی کرون کے 30 نئے کیسز سامنے آئے ، پنجاب میں اومی کرون کے کیسز کی مجموعی تعداد 432 ہوگئی جن میں سے 408 کیسز لاہور میں ہی رپورٹ ہوئے ، راولپنڈی میں 6 مزید افراد میں اومی کرون وائرس کی تصدیق ہوئی ہے ، کراچی میں مزید 23 کیسز سامنے آنے پر اومی کرون کے کیسز 430 ہوگئے ، خیبر پختونخوا میں اومی کرون کے پازیٹو کیسز کی تعداد 75 ہوگئی، ایک روز قبل یہ تعداد 52 تھی۔

اسلام آباد میں کورونا وائرس کے پھیلائو کی شرح 7 فیصد ہوگئی، اومی کرون کے کیسز کی تعداد 700 سے زیادہ ہوگئی، گزشتہ روز اومی کرون کے 200 سمیت 354 کیسز کی تصدیق ہوئی۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کی ہدایت پر ایف نائن پارک میں ماس ویکسی نیشن سنٹر کو دوبارہ شروع کردیا گیا ہے ۔ ادھر وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت کورونا سے متعلق صوبائی ٹاسک فورس کے اجلاس میں تمام پبلک مقامات، شاپنگ مالز، شادی ہالز اور سرکاری دفاتر میں ماسک پہننے کو لازمی قرار دیا گیا، فیصلہ کیا گیا کہ صوبے میں سکول کھلے رہیں گے اور تعلیمی سرگرمیاں جاری رہیں گی مگر تمام سرکاری و نجی سکولوں میں ماسک پہننا لازمی ہوگا،تمام سرکاری افسران و اہلکاروں کو بھی ماسک لازمی پہننا ہوگا ۔

افسروں نے ماسک نہ پہناتوایک دن کی تنخواہ کٹے گی ،وزیراعلیٰ نے کہا شادی ہالز کی انتظامیہ مہمانوں کے ماسک اور ویکسی نیشن کارڈ چیک کرنے کی ذمہ دار ہوگی، شادی ہالز میں مہمانوں کو کھانا باکسز میں دینے کی بھی ترغیب دی جائے ، اجلاس میں حکومت کی ویکسی نیشن مہم پورے صوبے میں تیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور یکم فروری سے ڈور ٹو ڈور ویکسی نیشن مہم شروع کی جائے گی، وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کورونا کیسز میں اضافہ احتیاطی تدابیر نہ اپنانے کا نتیجہ ہے ، عوام تعاون کریں گے تو اس جاری کورونا لہر پر بھی قابو پا لیا جائے گا، تمام سرکاری و نجی ہسپتالوں کا سروے کرکے گنجائش کا جائزہ لیا جائے گا، مارکیٹس/ شاپنگ مالز میں آنے والوں کے ویکسین کارڈ چیک کئے جائیں اور بغیر ماسک کے کسی کو بھی آنے کی اجازت نہ دی جائے ،اجلاس میں ریسٹورنٹس پر بھی نگرانی رکھنے کا فیصلہ کیا گیا اور جو ریسٹورنٹس کورونا ایس او پیز پر عمل نہیں کریں گے ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

کچھ دنوں کے بعد دوبارہ صوبائی ٹاسک فورس کا اجلاس بلایا جائے گا اور صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد مزید فیصلے کے جائیں گے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں