اب ڈیل نہ ڈھیل : اپوزیشن اندھی مچھلیوں کی طرح خواب دیکھ رہی ہے: شیخ رشید ، 4 بڑے لیگی رہنمائوں نے نوازشریف کو قیادت سے ہٹانے کیلئےخفیہ ملاقات کی : فواد

اب ڈیل نہ ڈھیل : اپوزیشن اندھی مچھلیوں کی طرح خواب دیکھ رہی ہے: شیخ رشید ، 4 بڑے لیگی رہنمائوں نے نوازشریف کو قیادت سے ہٹانے کیلئےخفیہ ملاقات کی : فواد

لاہور، فیصل آباد، اسلام آباد، ملتان (سیاسی رپورٹرسے ، سٹاف رپورٹر، نیوز ر پورٹر، نیوز ایجنسیاں) وفاقی وزرا نے کہا ہے کہ حکومت کہیں نہیں جا رہی ، عمران خان کے علاوہ کوئی قومی لیڈر نہیں ہے ، انتخابات آئیں گے ، میدان بھی ہو گا او رگھوڑا بھی ہو گا۔

سب دیکھیں گے کیسے انتخابات لڑتے ہیں ، ہم 2023 ء تک یہیں ہیں اور انشاء اللہ اگلے پانچ سال بھی کہیں نہیں جا رہے ،4 لیگی رہنما ؤں نے نواز شریف کو قیادت سے ہٹانے کے لیے خفیہ ملاقات کی،کوئی ڈیل یا ڈھیل نہیں ہو رہی، اپوزیشن 2 کی جگہ 3لانگ مارچ کر لے ، کچھ نہیں ہو گا، شہباز شریف4 کے ٹولے اپنے ، حمزہ شہباز، نواز شریف اور مریم نواز کے لیے ڈیل مانگ رہے اور لندن جانا چاہتے ہیں لیکن انہیں جتنی ڈیل اور ڈھیل ملنا تھی مل گئی اور عنقریب شہباز شریف جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہوں گے ۔اپوزیشن اندھی مچھلیوں کی طرح خواب دیکھ رہی ہے ، 4 لیگی رہنماؤں نے نواز کو قیادت سے ہٹانے کے لیے کسی سے ملاقات کی۔ راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرداخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ کسی کے ساتھ کوئی ڈیل، کوئی ڈھیل نہیں ہو رہی۔

اپوزیشن دو کی جگہ تین لانگ مارچ کرلے ، کچھ نہیں ہو گا، ساڑھے 3 سال ہو گئے نہ ہم آپ کا کچھ بگاڑ سکے نہ آپ ہمارا کچھ بگاڑ سکے ، آپ صرف تقریر کرسکتے ہیں، وہ کر لیں، ناکامی آپ کا مقدر ہے ، فون کالز آنے کی باتیں وہ سیاست دان کر ر ہے ہیں جو خود چھانگا مانگا کی سیاست کی پیداوار ہیں، اپوزیشن تحریک عدم اعتماد لانے کا شوق بھی پورا کر کے دیکھ لیں، فنانس بل کی منظوری کے موقع پر ان کے 12 سے 13 لوگ کم تھے تو عدم اعتماد والے دن اپوزیشن کے 26 لوگ کم ہوں گے ، عمران خان 5 سال پورے کرے گا ، مری نا جاتا تو 23 کے بجائے 40 اموات ہوتیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ایک بار پھر کہتا ہوں کہ چاروں شریف ملکی سیاست سے مائنس ہیں، شہباز شریف نے کہا کہ میں عمران خان کے لیے ڈراؤ نا خواب ہوں لیکن وہ عمران خان کے لیے ڈراؤ نا نہیں بلکہ سہانا خواب ہیں۔ وزیرداخلہ نے کہا کہ دنیا بھر میں سیاست دان حکومت گرانے کی لیے کوشش کرتے ہیں لیکن پہلی مرتبہ ایسا لیڈر دیکھا جو لندن بھاگنے کے لیے محنت کرتا ہے ۔

ان کا کہنا تھا کہ سیاست دان تو جیل کو اپنا دوسرا گھر سمجھتے ہیں، یہ کیسے بزدل سیاست دان ہیں جو بیماری کا بہانہ کر کے بھاگ جاتے ہیں، کچھ لوگ بیماری کے ڈرامے کرتے ہیں، میرا تجربہ ہے کہ بیماری کا ڈرامہ کرنے والے لوگ حقیقت میں بیمار ہو جاتے ہیں۔ اپوزیشن کو کہوں گا کہ احتجاجی مارچ پر نظر ثانی کر ے ملک میں کورونا پھیل رہاہے ، اس لیے جلسے جلوسوں سے اجتناب کریں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمن کا نام ہمیشہ احترام سے لیتا ہوں۔ لانگ مارچ کرنے والوں کو قانون کے مطابق احترام دیں گے ، ملک میں اتنے بڑے میڈیا کی موجودگی میں اب جلسے ، جلوسوں کی ضرورت نہیں ہے ۔لانگ مارچ روکنے کے لیے راستے بند کرنے کا ہمارا کوئی ارادہ نہیں ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ فون کالز آنے کی باتیں وہ سیاست دان کر ر ہے ہیں جو خود چھانگا مانگا کی سیاست کی پیداوار ہیں، وہ لوگ ہمارے خلاف فون کالز کی باتیں کر رہے ہیں وہ خود چھانگا مانگا کی سیاست کے ذ مہ دار ہیں۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ اصول پرست سیاست دان اپنے اصولوں کی بنیاد پر جیتے مرتے ہیں، یہ کیسے سیاست دان ہیں جو کہتے ہیں کہ فون کالز آرہی ہیں، اس لیے ہم پیچھے ہٹ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن والے دوست عدم اعتماد کے خواب دیکھ رہے ہیں مگر ایسا ہو گا نہیں، کوئی اِن ہاؤس تبدیلی نہیں آ رہی، اپوزیشن حکومت کو ٹف ٹائم دیتی نظر نہیں آ رہی ۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے لاہور پریس کلب میں صحافیوں کے لیے قومی صحت کارڈ دینے کی افتتاحی تقریب کے موقع پر میٹ دی پریس پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی اندرون سندھ ،مسلم لیگ (ن) وسطی پنجاب اور جے یو آئی (ف) خیبر پختونخواکے چند علاقوں کی جماعت ہے ، تحریک انصاف واحد جماعت ہے جس کا پورے ملک میں ہر جگہ ووٹ ہے ، تحریک انصاف کے سوا کوئی بھی جماعت قومی و صوبائی حلقوں کی گیارہ سو نشستوں پر امیدوارکھڑے کرنے کے قابل نہیں ۔ انتخابات آئیں گے ، میدان بھی ہو گا او رگھوڑا بھی ہو گا، سب دیکھیں گے کیسے انتخابات لڑتے ہیں ، ہم 2023 ء تک یہیں ہیں اور اگلے پانچ سال بھی کہیں نہیں جا رہے ،ملک کے موجودہ حالات اور نواز شریف کا کیسے براہ راست تعلق نہیں، اس لیے نواز شریف کا واپس آنا اہم ہے ۔

آپ لندن میں کیا کر رہے ہیں جو سب سے مہنگی پراپرٹی میں بیٹھے ہوئے ہیں، زرداری لندن جاتے ہیں تو مہنگے ترین ہوٹل کا پورا اپارٹمنٹ بک ہو جاتا ہے ، جب دبئی جاتے ہیں وہاں بھی ایسا ہوتا ہے ، ان چیزوں کو کیسے نظر انداز کر دیں ، جو لوگ مہنگائی کی وجہ ہیں انہیں کیسے چھوڑ دیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) میں ایک بڑی دلچسپ ریس لگی ہوئی ہے ،چار وں کسی سے ملنے گئے تو کہا کہ نوازشریف نے ملک کے ساتھ برا کیا، آپ ہمیں کیوں نہیں سوچتے ؟ چاروں پہلی صف میں ہی بیٹھتے ہیں، آپ کو پتا ہی ہے ۔اس وقت تینوں پارٹیوں کی آپس میں اتنی بد اعتمادی ہے کہ ہرپارٹی سوچتی ہے کہ میں آنکھ جھپکوں اور دوسری پارٹی ڈیل کر لے ۔ ان کاکہنا تھا قومی صحت کارڈ سے سفید پوش طبقہ سب سے زیادہ مستفید ہو گا۔ فواد نے کہا کہ فوٹوگرافر ز، رپورٹرز ، سب ایڈیٹر ز ، ایڈیٹرز او ران کے خاندانوں کی صحت کا خرچہ اب حکومت نے اپنے ذ مہ لے لیا اور انہیں صحت کارڈ سے سٹیٹ آف دی آرٹ صحت کی سہولتیں میسر ہوں گی ، صحت کارڈ کے ذریعے ہر فیملی کو دس لاکھ روپے تک علاج کی سہولتیں میسر ہوں گی جو وہ پرائیویٹ اور سرکاری ہسپتالوں سے حاصل کر سکیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ بہت سے امیر لوگ ہیں جوعلاج پاکستان میں نہیں کرائیں گے ، وہ باہر چلے جاتے ہیں، مڈل کلاس،تنخواہ دار، سفید پوش طبقہ جو علاج کے لیے کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلا سکتا اور علاج بھی اہم ہے ، اُسے اس سے سب سے زیادہ فائدہ ہو گا۔انہوں نے کہا کہ میں میڈیا کے توسط سے سندھ حکومت سے کہنا چاہتا ہوں وہ بھی مہربانی کرے اور اس میں اپنا حصہ ڈالے تاکہ سندھ کے عوام کو بھی علاج معالجے کی سہولیات میسر آ سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے کم آمدنی والے لوگوں کے لیے وزیراعظم کے گھروں کے منصوبے میں صحافیوں کو بھی شامل کر ا لیا ہے اور اب تمام صحافی جو پریس کلب کے پاس رجسٹرڈ ہوں گے وہ اس ہاؤسنگ سکیم سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں، پانچ مرلے کے گھر کے لیے 27 لاکھ روپے کا قرضہ انتہائی کم شرح سود پر دیا جا رہا ہے ، جب کہ 3 لاکھ روپے حکومت دے رہی ہے اوریہ مجموعی طو ر پر 30 لاکھ روپے بنتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں ہمیشہ یہ کہتا ہوں کہ پرنٹ میڈیا کو اب ڈیجیٹلائزیشن کی طرف آنا پڑے گا، جب انٹر نیٹ کی رفتارمزید بڑھے گی تو ڈیجیٹل میڈیا پرنٹ میڈیا کو ٹیک اوور کر لے گا، تین سال میں 12 ارب روپے کے اشتہارات روایتی میڈیا سے ڈیجیٹل میڈیا کو منتقل ہو گئے ۔جب فائیو جی آ جائے گا تو ڈیڑھ گھنٹے کی فلم ساڑھے تین سیکنڈ میں ڈاؤن لوڈ ہو جائے گی، ہمیں اس تبدیلی اور انقلاب کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہونا چاہیے ۔ ہم نے کراچی میں صحافیوں کو ڈیجیٹل لیب بنا کر دی اور اس کے بعد لاہور پریس کے صحافیوں کو بنا کر دیں گے ۔ تنخواہ دار طبقہ مشکل میں ہے اور جب تک پرائیویٹ سیکٹر حصہ نہیں ڈالے گا یہ مشکلات کم نہیں ہو سکتیں۔ ہم نئی اصلاحات لے کر آنا چاہ رہے ہیں ، ہم ٹربیونل میں الیکٹرانک میڈیا کے ورکرزکو بھی حق دے رہے ہیں، اگر ان کا کنٹریکٹ پورا نہیں ہوتا تو وہ بھی عدالت میں کیس دائر کر سکتے ہیں۔ فواد نے کہا پرویز خٹک اورحماد اظہر میں بات ہوئی ، پرویز خٹک حلقے کی سیاست کرتے ہیں، انہوں نے حماد اظہر سے کہا کہ گیس کی سکیمیں دیں اور مکمل کریں ۔

یہ سوال نہیں اٹھایا کہ ایک وزیر گیس مانگ رہا اور وزیر پٹرولیم کیوں نہیں دے پا رہے ۔ پیپلزپارٹی نے درست فیصلہ کیا کہ گیس کی سکیمیں روک دیں، لیکن مسلم لیگ (ن) نے انتخابات جیتنے کے لیے سکیمیں دے دیں،سکیمیں اتنی پھیلائیں کہ انہیں مکمل کرنے کے لیے ہر سال 90 ارب روپے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا یہ دکھاتا ہے لٹ گئے ، مر گئے ،برباد ہو گئے کیوں کہ یہی بکتا ہے ، اگر وہ اچھا دکھائیں تو ریٹنگ نہیں آئے گی۔ ملک میں عمران خان کے علاوہ کوئی قومی لیڈر نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے تھے کہ میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی بل میں ایک پورا میڈیا ٹربیونل کا سیٹ اپ بنائیں گے تاکہ ٹربیونل کے تحت سات بڑے شہروں میں مستقل ججز تعینات کیے جا سکیں ، لیکن کسی نے بل پڑھا نہیں اورمخالفت شروع کر دی گئی اور اس میں تاخیر ہو گئی، اسی وجہ سے ججز کی تعیناتی تاخیر کا شکار ہوئی، اب پراسیس جلد مکمل ہو گا اور ٹربیونل کام شروع کر دے گا۔ انہوں نے کہا کہ جس صحافی کی پریس کلب گارنٹی دے گا ہم اس صحافی کو ڈیجیٹل میڈیا کے لیے پانچ لاکھ روپے تک کا قرض دیں گے ۔

اس موقع پر پریس کلب کے صدر اعظم چودھری، سیکریٹری عبد المجید ساجد سمیت دیگر عہدیدار بھی موجود تھے ۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے مختلف یونین کونسلوں میں تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام سے لا تعلق نہیں، عوام کی پریشانیوں کا احساس ہے ،عوام کا ساتھ نبھانے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں، مہنگائی کا تدارک کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ کورونا کے باعث گزشتہ دو سال سے عالمی معیشت بھی بحرانو ں کی زد میں ہے ۔ 2023ء سے قبل مہنگائی کے جن کو بوتل میں بند کریں گے ۔ مشکلات عارضی ہیں، وطن کی مٹی سے پیار ہے ، وطن میں رہنا ہے ۔ ملک سے وفا کرنا جانتے ہیں، بیرون ملک نہ کوئی فلیٹس ہیں، نہ کوئی اکاؤنٹس ہیں اور نہ ہی کسی کا باہر جانے کا پروگرام ہے ۔ عوام میں سے ہیں اور عوام کے ساتھ ہی رہیں گے ۔ انہوں نے کہا مشکلات آتی رہتی ہیں اور ان شاء اللہ ختم ہو جائیں گی۔ تمام بحرانوں کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے ۔ اپوزیشن جتنی مرضی مارچ کر لے نہ ان ہاؤس تبدیلی آئے گی اور نہ حکومت ختم ہو گی۔ اپوزیشن کو شکست ہو گی۔

تحریک انصا ف کی جمہوری حکومت اپنی مدت پوری کرے گی۔ انہوں نے کہا ہماری نیت درست،دامن اور ہاتھ صاف ہیں۔ وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ شہباز گل نے فیصل آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ شریف فیملی حکومت سے چار لوگوں کی ڈیل مانگ رہی ہے تاکہ یہ لوگ ملک سے باہر جا سکیں۔ شہباز گل کا کہنا تھا کہ ڈیل مانگی جا رہی ہے کہ شہبازشریف،مریم کوبھی باہرجانے دیا جائے ، شاہد خاقان عباسی یہاں رہیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ جن چارافراد کی ڈیل مانگی گئی ہے ان میں شہبازشریف، ان کا بیٹا، نوازشریف اوران کی بیٹی شامل ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ آپ کو ڈیل اور ڈھیل جتنی میسرآنی تھی آ چکی ، شریف فیملی کو مزید ڈیل نہیں ملے گی، آپ کے سامنے عمران خان کھڑا ہے ۔ ہم آپ کوابلا ہوا آلونہیں دیں گے ، آپ چکن برگر مانگ رہے ہیں۔ آپ کو ڈیل ملنے والی نہیں آپ کے مقدر میں گالیاں دینا اورکھانا لکھا ہوا ہے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں