حکومت کا یوم حساب قریب، وزیر مہنگائی سے توجہ ہٹانے کیلئے ڈیل کی باتیں کررہے ہیں : ن لیگ

حکومت کا یوم حساب قریب، وزیر مہنگائی سے توجہ ہٹانے کیلئے ڈیل کی باتیں کررہے ہیں : ن لیگ

لاہور،نارووال ، سیالکوٹ (نامہ نگار خصوصی، سیاسی رپورٹر سے ، خبر نگار، نمائندہ دنیا ) مسلم لیگ ن نے کہا ہے کہ حکومت کا یوم حساب قریب ، وزیرمہنگائی سے توجہ ہٹانے کیلئے ڈیل کی باتیں کر رہے ہیں۔

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے دنیا نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈیل کی خبریں مہنگائی کے بدترین طوفان سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے ۔ وزرا پر شریف فیملی کا خوف کیوں سوار ہے دنیا جانتی ہے ۔ دم توڑتی حکومت سے ڈیل کون بیوقوف کرے گا۔ لانگ مارچ کا بخار نا اہل حکومت کے سر پر سوار ہے ۔ ڈیل اور چور دروازے عمران حکومت کی پہچان ہیں ۔ تحریک انصاف حکومت کی عوام دشمنی ڈھکی چھپی نہیں رہی ۔ ڈیلوں کی باتیں کرنے والے ملک سے فرار کی تیاریوں میں ہیں ۔ وقت دور نہیں جب حکومتی ذمہ داران کا گلی محلوں میں محاسبہ ہو گا۔ عباسی نے کہا کہ عوامی غیظ وغضب کا خوف ان کی بدن بولی سے عیاں ہے ان سے ڈیل کوئی بے وقوف ہی کر سکتا ہے انہوں نے کہا کہ ڈیل اور چور دروازوں کا استعمال ملکی سیاست میں عمران خان اور ان کی حکومت کی پہچان ہے اور جوں جوں مارچ قریب آ رہا ہے توں توں ان کے سانس اکھڑتے نظر آئیں گے ۔

علاوہ ازیں ٹی وی کو انٹرویو میں شاہدخاقان عباسی نے کہا ہے کہ یہ نواز شریف کا اپنا فیصلہ ہے وہ کسی وقت بھی واپس آسکتے ہیں جبکہ ڈاکٹرزکا مشورہ اور ہمارا مشورہ یہی ہے کہ وہ علاج کرواکرآئیں۔ قومی سلامتی، ملک کے نظام کو آئین کے مطابق کرنے کے بغیر نہیں ہوسکتی۔ قومی سلامتی کی پالیسی میں لکھا گیا ہے کہ ہم نے 70مختلف اداروں سے مشاورت کی ، کیا آپ پارلیمان میں نہیں آسکتے تھے ، اپوزیشن کوحصہ نہیں بنا سکتے تھے ۔بڑی سیدھی سی بات ہے کہ موجودہ حکومت ناکام ہو چکی ہے ، اس کو آپ سپورٹ کریں گے تو اور ناکامی ہی ملے گی۔ اس وقت، ملک اورقومی سلامتی کی ضرورت یہ ہے کہ ملک میں شفاف انتخابات ہوں، یہی ایک چیز ہے جو بہتری دے گی۔ شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ عدم اعتمار کے حوالہ سے کوئی فیصلہ کسی میٹنگ میں نہیں ہوا ۔عدم اعتماد کاآپشن ہمیشہ ٹیبل پر رہے گا لیکن اس کو کب استعمال کرنا ہے اس حوالہ سے فیصلہ پی ڈی ایم کرے گی اورپیپلز پارٹی سے بھی مشورہ ہوگا۔ اگر پی ڈی ایم اور پی پی مل کر لانگ مارچ کریں تو بڑی اچھی بات ہے ۔

ادھر شہباز شریف نے کہا ہے کِہ پٹرولیم مصنوعات میں 3 روپے لٹر مزید اضافہ ظلم اور غریب عوام کے خلاف معاشی دہشت گردی ہے ۔ اپنے ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ عالمی منڈی میں قیمتیں کم ہونے پر عوام کو ریلیف نہیں دیاگیا ، لیکن اضافے پر خوب پھرتی دکھائی گئی۔ قیمتوں میں اضافہ بھی عمران نیازی کی طرف سے عوام پر \\\"احسان\\\" کے انداز میں کیا جاتا ہے ۔ شہباز شریف نے کہا کہ نااہلی، نالائقی اور کرپشن میں ڈوبی حکومت عوام کو مہنگائی کی دلدل میں ڈبو چکی ہے ۔مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما خواجہ محمد آصف نے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج سے ساڑھے تین سال قبل آپ کے ووٹ پر ڈاکا ڈالا گیا تھا ، اسی ڈاکے کے اثرات پوری قوم بھگت رہی ہے ، انکو اقتدار میں لانے والے بھی اپنے ہاتھوں کو کاٹ رہے ہیں، قاتل بجٹ کو روکنے کی بہت کوشش کی ،بجٹ پاس ہونے کے چند گھنٹوں میں بجلی ،تیل اور گیس کی قیمتیں بڑھ گئیں ،عمران خان کو فنانس کرنے والے لوگ پوری قوم سے قیمت وصول کر رہے ہیں ، عمران خان نے اپنے فنانسروں کو لوٹنے کی کھلی چھٹی دی ہوئی ہے ملکی حالات وقت کے ساتھ ساتھ گھمبیر ہوتے جا رہے ہیں ۔

خواجہ آصف نے مزید کہا کہ آج ملک و ملت اور 22 کروڑ عوام کی کوئی حیثیت نہیں یہ ساڑھے تین سال کا جو عرصہ گزرا ہے انکا بہت جلد اختتام ہو جائے گا۔ ووٹ کو عزت دینے کا مطلب ہے کہ قانون کی حکمرانی ہو ، چور دروازوں سے قانون کی خلاف ورزی کرکے اقتدار میں آنے والوں کی مثال عمران خان ہے ۔عمران خان ہمارا اس لئے حکمران ہے کیونکہ ہم اپنے ملکی مقاصد سے ہٹ چکے ہیں۔ ہمارے ملک میں غربا اور اقلیتوں کے ساتھ جو سلوک ہو رہا ہے وہ سب کے سامنے ہے ، ہر الیکشن میں ہمارے حقوق اور ووٹوں کو چوری کر لیا جاتا ہے ۔ لیکن اس دفعہ ہم اپنے مینڈیٹ کا دفاع کریں گے ۔ نواز شریف کا دور ترقی کا دور تھا لوگ خوشحال تھے لیکن نئے پاکستان کے خواب نے سب کچھ تباہ کر دیا،جولائی 2018 میں جو ہوا آج ہمارا بچہ بچہ اس کی قیمت ادا کر رہاہے ۔ مسلم لیگ (ن)کے رہنما طلال چودھری نے کہا ہے کہ جتنا مرضی تڑپیں، اب نواز شریف اس جعلی حکومت کو ڈھیل نہیں دیں گے ، اتوار کو معاون خصوصی شہباز گل کے بیان پر ردِعمل دیتے ہوئے طلال چودھری نے کہا کہ ملکی حالات دیکھیں، نہ غریب کے پاس روٹی ہے ، نہ پاکستان کی عزت،طلال نے کہا کہ جو ہاتھ آپ کے سر پر تھے اب وہ نواز شریف کے پاؤں میں ہیں،ان کا کہنا تھا کہ ان سے حکومت چلتی نہیں مگر زبان بہت چلتی ہے ۔

مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ نے وزیر داخلہ شیخ رشید کے بیان کو کھسیانی بلی کھمبا نوچے قرار دے دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مری سانحہ کے بارے میں شیخ رشید کا بیان عمران خان کے لئے خطرے کی گھنٹی ہے ، رانا ثنااللہ نے ردعمل میں کہا کہ عمران خان کا چپڑاسی ہی عمران خان کی سیاسی قبر کھودے گا ۔ سیاسی یتیموں کی چیخیں نکلنے لگ گئی ہیں عمران خان کے جانے کا وقت ہو گیا ہے ،کرائے کے ترجمان اب پریس کانفرنس صرف نواز شریف اور شہباز شریف کا نام لینے کے لئے کرتے ہیں ۔ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ عمران خان صرف عوام کے لئے ڈراؤنا خواب ہے اور آٹا چینی دوائی چوروں کے لئے سہانا خواب ہے ،بیوروکریسی کی بہت ٹرانسفر ہوگئی، اب عمران نیازی کی ٹرانسفر ہونے والی ہے ۔ عمران نیازی کی حکومت نہ ہوتی تو معصوم 23 اموات بھی نہ ہوتیں،23 بے گناہوں کے قاتل 35 اموات کی دھمکیاں دے کر شہید ہونے والوں کی توہین کر رہے ہیں ،سیاسی یتیم کا مری شہدا کی توہین پر مبنی بیان زیادتی، سنگ دلی اور افسوسناک ہے جن سے شہباز شریف کی لائی ہوئی برف صاف کرنے والی مشینیں نہیں چلتیں وہ صرف زبان چلانا جانتے ہیں، نوازشریف اور شہباز شریف سے گھبراہٹ صاف نظر آرہی ہے ،شیخ رشید کی کالی عینک کی طرح اس کا سیاسی مستقبل بھی سیاہ ہوچکا ہے ۔

نارووال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہا کہ ہم ا جلاس منعقد کر رہے ہیں جس میں لانگ مارچ تیاریوں کو حتمی شکل دی جائے گی ، شیخ رشید کو میں سنجیدہ نہیں لیتا ۔میڈیا ان کے بیانات کو صرف انجوائے کیا کرے ،سنجیدہ نہ لیا کریں ۔ حکومت کے خلاف جتنے دھرنے ہوں اتنے ہی کم ہیں ،پیپلزپارٹی کے لانگ مارچ کا ہمیں فائدہ ہوگا پیپلزپارٹی لانگ مارچ موبلائیزیشن سے پی ڈی ایم بھی فائدہ اٹھا سکتی ہے دیگر اپوزیشن جماعتوں کا فرض ہے میدان عمل میں نکلیں ، ملک کو نااہل ناکام حکومت سے نجات دلا کر ملک کو بچائیں ۔انہوں نے کہاپاکستان نئے تجربے کا متحمل نہیں ہو سکتا پاکستان کو بچانا ہے تو آئین کے سامنے سب سرنڈر کریں اس ملک کو عوام کی مرضی منشا کے مطابق چلایا جائے ، فوری طور پر آزاد منصفانہ الیکشن ہوں حقیقی نمائندے برسراقتدار آ کر اس ملک کے مسائل کو حل کریں۔ نواز شریف کی واپسی کا فیصلہ صرف ان کے معالجین کر سکتے ہیں ،مسلم لیگ ن صرف آئین کی حکمرانی پر زور دیتی ہے ، پاکستان کے ساتھ اگر نیا تجربہ کیا گیا اور صدارتی نظام کا ڈرامہ رچایا گیا یاپاکستان میں کوئی ایمرجنسی لگانے کی کوشش کی گئی تو اس کا حشر وہی ہو گاجو 9 نومبر 2007 کو جنرل مشرف کی ایمرجنسی کا ہوا تھا ،عمران نیازی کو رخصت کر کے نئے انتخابات کروانے ہونگے ،مسلم لیگ ن دوبارہ واپس آکر پاکستان کو اپنے پیروں پر کھڑا کرے گی۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں