شکست خوردہ قوتیں دہشتگردی چاہتی ہیں : وزیر داخلہ ، غیر معمولی الرٹ کی ہدایت

شکست خوردہ قوتیں دہشتگردی چاہتی ہیں : وزیر داخلہ ، غیر معمولی الرٹ کی ہدایت

اسلام آباد،لاہور (خصوصی نیوز رپورٹر،اپنے نامہ نگارسے ،نیوز ایجنسیاں، مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ افغانستان میں شکست خوردہ قوتیں پاکستان میں دہشتگردی کی فضا بنانا چاہتی ہیں۔

 ریاست مخالف عناصر کی سرگرمیوں کو خطرہ ہے ، وزارت داخلہ نے صوبائی حکومتوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو غیرمعمولی الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے ۔وزیر داخلہ نے پریس کانفرنس میں کہا 15 اگست کے بعد دہشت گردی کی لہر 35 سے 38 فیصد بڑھی ہے ،دہشت گردی کی وجہ سی پیک کا راستہ روکنے والی طاقتیں بھی ہیں ،داسو اور بھاشا کا راستہ روکنے کیلئے ان طاقتوں نے دہشت گردی کے واقعات کئے ، وزارت داخلہ نے مسلح افواج اور سول آرمڈ فورسز سمیت چاروں آئی جیز اور چیف سیکرٹریز کو الرٹ رہنے کی وارننگ دی ہے اور ان کو یہ کہا ہے کہ جاگتے رہنا ہے ، ہماری قوم ان مسائل اور مصائب کا مقابلہ کرنے کے لئے سینہ تان کر کھڑی ہے ۔

حکومت نے نیشنل ایکشن پلان تشکیل دے دیا ہے اور اندرون اور بیرون ملک ہم نے ایسے ادارے بھی تشکیل دے د ئیے ہیں جو صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں ،اٹھارہ جنوری کو دو دہشتگرد اسلام آباد میں مارے گئے ، انارکلی دہشتگردی کے واقعہ کی ذمہ داری کسی نے قبول نہیں کی تاہم بیرونی تخریب کاری کو رد نہیں کیا جاسکتا، دھماکے میں ایک آدمی کے پیچھے ہیں ، ابھی کچھ نہیں کہنا چاہتا ورنہ شام کوبھارتی میڈیا میرے پیچھے پڑ جائے گا، دہشت گرد کے قدموں کے چاپ کے پیچھے چل رہے ہیں،بھارت کوپاکستان کی ترقی ایک آنکھ نہیں بھاتی،کالعدم ٹی ٹی پی کے بعض گروپوں کے ساتھ مذاکرات میں افغان طالبان نے پل کا کردار ادا کیا ۔

ٹی ٹی پی کی شرائط اس قسم کی تھیں کہ وہ قبول نہیں کی جا سکتی تھیں،اس لئے بات آگے نہیں بڑھی،اگر وہ آئین ، قانون اور پاکستان کے جھنڈے تلے آنا چاہیں تو ہمارے دروازے کھلے ہیں ، لیکن اگر وہ لڑیں گے تو ان سے لڑا جائے گا ، ’’این ڈی ایس ‘‘اور ’’را ‘‘سمیت 42 طاقتوں کو طالبان نے جو شکست دی ، اس کے بعد ان کے بعض چھوٹے گروپ پاکستان میں دہشت گردی کی فضا بنا نا چاہتے ہیں ان شااللہ ان کو شکست فاش ہوگی۔انہوں نے کہا وہ لوگ جو یہ کہتے تھے کہ یہ حکومت جار ہی ہے ، ان کی آنکھیں بھی کھل جانی چاہیں ، عمران خان کی حکومت اپوزیشن کی جڑوں میں بیٹھ گئی ہے ،عمران خان کی خوش نصیبی ہے کہ تھکی ہوئی اپوزیشن ملی، اللہ کو منظور ہوا تو عمران خان پانچ سال پورے کریں گے ۔

23 مارچ کو اوآئی سی کے وزرائے خارجہ پاکستان آرہے ہیں، 21 اور 22 مارچ سے اسلام آباد کی بعض سڑکیں بند ہوجائیں گی، 23 مارچ کی پریڈ میں بھی او آئی سی کے وزرائے خارجہ شریک ہوں گے ، آپ اپنے فیصلوں پر غور کریں ، اپوزیشن اپنی ریلی کی تاریخ 23کو 27مارچ کرلے یا 23 مارچ سے 4 دن پہلے ریلی رکھ لیں، اپوزیشن نے قانون ہاتھ میں نہ لیا تو ان پرکوئی ہاتھ نہیں ڈالے گا۔ پیپلز پارٹی نے ٹریکٹر ٹرالی کی ریلی نکالی ہے وہ ایسی ہے کہ جیسے ریڑھا اور ریڑھی نکالی ہو،یہ عمران خان کی خوش نصیبی ہے کہ انھیں ایک تھکی ہوئی اپوزیشن ملی ،اس کے رنگ پسٹن بیٹھے ہوئے ہیں ،جس اپوزیشن کے پلگوں میں کچرا پھنسا ہوا ہے ،جس اپوزیشن کا انجن دھواں دے رہا ہے ، وہ کہتے ہیں کہ ہم اسلام آباد آنا چاہتے ہیں تو آ جائیں ،اپنا شوق پورا کر لیں کیا کریں گے ،یہ عدم اعتماد لائیں گے یہ اپنا منہ دیکھیں ، یہ منہ اور مسور کی دال ،فنانس بل میں ان کے 12 ووٹ کم تھے عدم اعتماد میں 25 ووٹ کم ہو ں گے ،شہروں میں بلدیاتی انتخابات کی تیاریاں شروع ہوچکی ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں شیخ رشید احمد نے کہا کہ ایمرجنسی اور صدارتی نظام کا شور ہے تاہم کابینہ میں اس حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی، وزیراعظم عمران خان کی نیت صاف ہے اور جس کی نیت صاف ہو اللہ تعالیٰ اس کی مدد کرتے ہیں، جس طرح اس وقت کھاد کا بحران ہے اور اللہ تعالی ٰنے بارش برسا کروزیراعظم عمران خان کی مدد کی ہے ۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ چین کی دوستی پرہمیں فخر ہے ،دنیا کی کوئی طاقت ہمیں چین سے دور نہیں کرسکتی،غیرملکی طاقتیں سی پیک کا راستہ روکنا چاہتی ہیں۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 126 سکواڈ اسلام آباد کی سکیورٹی پرمامور ہیں ، روزانہ کی بنیادپر ان کی جانچ پڑتال ذاتی طور پرکرتا ہوں، جب تک میں وزیرداخلہ ہوں ناکے بحال نہیں ہونگے ۔

ادھر وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کی ہدایت پر وزارت داخلہ کی جانب سے چاروں صوبوں کو سکیورٹی بڑھانے کا کہا گیا ہے ،وزارت داخلہ کی طرف سے بھیجے گئے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردی کے حالیہ واقعات کے پیش نظرسکیورٹی کو فول پروف بنایا جائے ،وزارتِ داخلہ کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے خطرات سے نمٹنے کیلئے متعلقہ ادارے الرٹ رہیں، وزارتِ داخلہ نے تمام چیف سیکرٹریز، پولیس، رینجرز اور ایف سی حکام کو مراسلہ ارسال کیا ہے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں