جیل بھروتحریک میں پہلی گرفتاری خود دونگا:میرے قتل کا منصوبہ،ثبوت موجود،جنوبی وزیرستان کے 2 پیشہ ورقاتلوں کو رقم کی ادائیگی :عمران خان

جیل  بھروتحریک  میں   پہلی  گرفتاری   خود  دونگا:میرے  قتل  کا  منصوبہ،ثبوت  موجود،جنوبی  وزیرستان  کے   2   پیشہ  ورقاتلوں   کو   رقم  کی  ادائیگی :عمران  خان

لاہور(سیاسی رپورٹرسے ، نیوز ایجنسیاں) چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ مجھے مائنس کر نے کی پالیسی چل رہی ہے ،نوازشریف کو واپس لانے اورمجھے نااہل کرانے کا منصوبہ بنایا گیاہے ،جیل بھرو تحریک میں پہلی گرفتاری خود دونگا۔

میرے قتل کا منصوبہ بنایا گیا ،جنوبی وزیرستان کے دو پیشہ ور قاتلوں کو رقم بھی ادا کی گئی ہے ، ہمارے پاس اس منصوبے کے تمام ثبوت موجود ہیں۔زمان پارک میں اپنی رہائش گاہ پر غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا یہ جیل بھرو تحریک ایک پرامن احتجاج ہے ، دوسرا راستہ پہیہ جام اوردیگر احتجاج ہے ،مکمل صحتیاب ہونے کیلئے دو ہفتے لگیں گے پھر جیل بھرو تحریک کی خود قیادت کروں گا ۔ان کا کہنا تھا اے پی سی میں شرکت کے لئے سوچ بچار کر رہے ہیں،یہ میرے ہاتھ پیر باندھ کر الیکشن میں جانا چاہتے ہیں،ابھی تک کسی سے کوئی رابطہ نہیں ہے ۔اگر کوئی بات چیت کیلئے آیا تو بتائوں گا، عمران خان کا مزید کہناتھاکہ آئینی طور پر الیکشن 90 روز میں ہونے ہیں اور اس پر عملدرآمد متعلقہ اداروں نے کروانا ہے ۔ جب بھی اسمبلیاں تحلیل ہونی تھیں یہی نگران حکومتیں بننی تھیں،ایسی انتقامی کارروائیاں پہلے کبھی نہیں دیکھیں، نوازشریف سے کوئی رابطہ نہیں ہے جب بھی انتخاب ہوگا اکیلا عمران خان کامیاب ہوگا۔مریم نواز پتہ نہیں کونسی سرجری کروانے گئی جو صرف دو ملکوں میں ہی ہوتی ہے ۔خود باہر علاج کرواتے ہیں اور یہاں ہیلتھ کارڈ بند کروا رہے ہیں، چیئرمین تحریک انصاف کاکہناتھاکہ جب قانون کی عمل داری ہوگی تو ملک آگے جائے گا، حکومت توشہ خانہ میں پھنس گئی ، عدالت نے توشہ خانہ کی تفصیل مانگی جو نہیں ملی ۔ایسے آفیسرز کو پنجاب میں لایا جارہا ہے جو 25مئی واقعہ میں ملوث تھے ، یوں لگ رہا ہے کہ انتخابات میں دھاندلی ہو گی، آئین میں واضح ہے کہ 90دن میں انتخابات ہونے چاہئیں ۔عمران خان نے کہاکہ 26 سال پہلے قانون کی با لادستی کے لیے سیاست میں آیا ، جو ملک کو تباہی کی طرف لے کر جا ئیں وہ اسے ٹھیک کیسے کر سکتے ہیں۔

99 کی طرح ن لیگ نے 2018 میں بھی تباہ حال معیشت اپنے پیچھے چھوڑی، ہم بھی آئی ایم ایف کے پروگرام میں تھے مگر اس کے باجود پاکستان نے ترقی کی، امپورٹڈ حکومت کا کا رنا مہ یہ ہے کہ انہوں نے کرپشن کے اپنے سب کیسز معاف کر وا لیے ، ہم نے انتخابات کے ذریعے ملک کو بحران سے نکالنے کیلئے اپنی دو حکومتوں کی قربانی دی ،انکی پوری کوشش یہ ہے کہ یہ تب الیکشن کروائیں جب یہ سمجھیں کہ تحریک انصاف ختم ہو چکی ہے ، جو نگران حکومتیں لائی گئی ہیں وہ جانب دار ہی نہیں ہمارے سخت خلاف بھی ہیں، ہمارے لوگوں پر مقدمے اوربلاجواز گرفتاریاں کی جا رہی ہیں ،مجھ پر حملے کی تحقیقات کرنے والی نوٹیفائیڈ جے آئی ٹی کو غیر فعال کر دیا گیا، کون ہے وہ طاقت ور جس کو خوف تھا کہ جے آئی ٹی کی تحقیقات میں کچھ سامنے نہ آ جائے ، عمران خان نے کہاکہ دینی انتہا پسند والا سکرپٹ بھی مکمل طور پر غلط ثابت ہو چکا ہے ، نگران حکومت کے پاس جے آئی ٹی کے کام میں مداخلت کا کیا جواز تھا، امپورٹڈ حکومت کی فسطائیت اور دستور سے انحراف کی کوششوں کو کسی طور قبول نہیں کریں گے ،انتشار کی راہ پر نکلنے کی بجائے آئین میں رہتے ہوئے مزاحمت کیلئے \'جیل بھرو تحریک\' جیسا جمہوری طریقہ اختیار کریں گے ، اپنی جماعت کو جیل بھرو تحریک کی تیاریوں کی ہدایات دے چکا ہوں ، ملک بھرسے لاکھوں افراد رضاکارانہ طور پر گرفتاریاں دیں گے ، جلد تاریخ کا اعلان کروں گا اور ملک گیر سطح پر اپنی رضاکارانہ گرفتاریاں پیش کریں گے ۔عمران خان نے کہا ہے کہ جنرل (ر) باجوہ کی پہچان میں غلطی ہوئی، مانتا ہوں باجوہ کو ایکسٹینشن دینا بہت بڑی غلطی تھی، اتنی بڑی غلطی کہ وہ غلطی نہیں بلنڈر تھا۔عمران خان نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ ایک آدمی کا نام نہیں ہے ، نیا آرمی چیف اپنی پالیسی لاتا ہے ، یوں لگتا ہے ابھی بھی باجوہ کی پالیسی چل رہی ہے ۔عمران خان نے کہا کہ ابھی تک اسٹیبلشمنٹ کی طرف سے مثبت اشارہ نہیں ملا، کمان کی تبدیلی کو ابھی صرف دو ماہ ہوئے ہیں لہذا میں آرمی چیف کو بینیفٹ آف ڈاٹ دیتا ہوں۔ان کا کہنا تھا ٹیریان کیس میں لارجر بینچ کا بننا میرے لئے اچھا ہے ۔عمران خان نے کہاکہ بلاول امریکامیں ناشتہ تو کر سکتا ہے مگر افغانستان میں امن کی خاطر نہیں جا سکتا۔ موجودہ طالبان حکومت پاکستان مخالف نہیں ہے۔

ہم دہشت گردی کے متحمل نہیں ہوسکتے ۔موثر حکمت عملی سے تحریک انصاف اپنے دور میں دہشت گردی پر مکمل قابو پا چکی تھی ،دہشت گردی کے تدارک کیلئے کل جماعتی کانفرنس سے بڑھ کر موثر عملی اقدامات کی ضرورت ہے ، میں بار بار کہتا ہوں کہ پروپیگنڈے کے ذریعے کسی کی جنگ کو اپنی جنگ بنا یا گیا،2018 میں جب ہماری حکومت آئی تو ہم نے افغانستان طالبان اور امریکا سے با ت چیت میں کردار ادا کیا ، سمجھتے تھے کہ افغانستان میں امن ہو گا تو اس میں پاکستان کو بھی فائدہ ہو گا ۔کشمیر کا اصل سٹیٹس بحال ہونے تک ہندوستان سے بات چیت نہیں ہونی چاہئے ۔ عمران خان نے کہا پاکستان کے پاس آئی ایم ایف سے ڈیل کے سوا کوئی چارہ نہیں،کیا کوئی وجہ بتائے گا کہ سو سو روپے ڈالر، پٹرول اور دوسری چیزیں کیوں مہنگی ہورہی ہیں۔ دوسری طرف سابق وزیراعظم عمران خان نے اپنے قتل کا ٹاسک دیئے جانے کا دعویٰ کردیا۔ چیئر مین پی ٹی آئی کہتے ہیں کہ انہیں قتل کرنے کے لیے جنوبی وزیرستان کے علاقے سے دو لوگوں کو ٹاسک دیا گیا ہے ۔ عمران خان کی زیر صدارت پی ٹی آئی ترجمانوں کا اجلاس ہوا۔ عمران خان نے اپنی جان کو لاحق خطرات سے آگاہ کیا ۔ عمران خان نے دعویٰ کیا کہ انہیں قتل کرنے کی ایک اور منصوبہ بندی کی گئی ہے ، انہیں قتل کرنے کے لیے جنوبی وزیرستان کے علاقے سے دو لوگوں کو ٹاسک دیا گیا ہے ۔انہوں نے مزید دعویٰ کیا کہ دونوں پیشہ ور قاتلوں کو رقم بھی ادا کی گئی ہے ، عمران خان کا کہنا ہے انکے پاس اس منصوبے کے تمام ثبوت موجود ہیں۔عمران خان نے بتایا کہ پہلے بھی کہا تھا مجھے جنونی شخص کے ذریعے قتل کا منصوبہ بنایا گیا ہے ،پہلے بھی تین شوٹرز کے ذریعے حملہ کروا کر جان سے مارنے کی کوشش کی گئی، جے آئی ٹی نے تفتیش کر کے تین حملہ آوروں کی رپورٹ دی۔ان کا کہناتھاکہ یہ جتنی مرضی کوشش کر لیں مجھ پر دباو نہیں ڈال سکتے ۔ادھر عمران خان نے جیل بھرو تحریک بارے آئینی ماہرین کی رائے طلب کر لی۔رائے کے ذریعے جیل بھرو تحریک کے حوالے سے آئینی پہلوئوں پر مشاورت ہو گی۔ذرائع کے مطابق تحریک کے آغاز اور گرفتاریوں کے طریقہ کار پر تبادلہ خیال کیا جائیگا۔قانونی ماہرین آئینی پہلوؤں کے مطابق تمام نکات سے چیئر مین کو آگاہ کریں گے ۔چیئر مین ماہرین کی جانب سے پیش کئے جانیوالے نکات کی روشنی میں لائحہ عمل ترتیب دیں گے ۔تحریک انصاف نے گرفتاری کے لیے رضاکارانہ طور پر پیش ہونیوالے افراد کی فہرستیں مرتب کرنا شروع کردی ہیں ،پارٹی قیادت کے حکم پر مرحلہ وار گرفتاریوں کا سلسلہ شروع ہو گا۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں