تحریک انصاف اور جے یو آئی کا مشترکہ طورپر آئینی ترامیم کا مسودہ تیار کرنے کا فیصلہ

تحریک انصاف اور جے یو آئی کا مشترکہ طورپر آئینی ترامیم کا مسودہ تیار کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد (دنیا نیوز، نیوز ایجنسیاں ، مانیٹرنگ ڈیسک )پی ٹی آئی اور جے یو آئی( ف ) نے مشترکہ طور پر آئینی ترامیم کا مسودہ تیار کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ذرائع کے مطابق بیرسٹر سلمان اکرم راجہ اور سینیٹر مرتضیٰ کامران مل کر اپوزیشن کا متفقہ مسودہ تیار کریں گے ۔

جمعرات کو پی ٹی آئی وفد نے مولانا فضل الر حمن سے ملاقات کی ۔ملاقات میں آئینی ترامیم پر تفصیلی گفتگو ہوئی، پی ٹی آئی وفد نے مولانا فضل الرحمن کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے آئین اور جمہوریت کے لیے آپ کے کردار کو سراہا۔ملاقات میں آئینی عدالت کی تشکیل سے متعلق تجاویز پر بھی تفصیلی مشاورت ہوئی۔ ذرائع کے مطابق ہائی کورٹ کے ججز کے تبادلوں کی تجویز پر بھی گفتگو ہوئی، ہائی کورٹ ججز کے تبادلوں پر پی ٹی آئی وفد نے اعتراض کیا اور کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کے خط کے بعد ایسی ترمیم کا مقصد عدلیہ کو کمزور کرنا ہے ۔ذرائع کے مطابق ملاقات میں مولانا فضل الرحمن نے اپوزیشن کی جانب سے آئینی ترامیم کا مسودہ تیار کرنے کی تجویز دی، قانونی،آئینی معاملات دیکھ کر سلمان اکرم راجہ اور کامران مرتضیٰ مسودہ تیار کریں گے ۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا اپنا مسودہ اور تجاویز ہمارے ہاتھ آجائیں پھر آگے بڑھا جائے گا، جب ہمارے پاس مسودہ ہوا تو پھر ہی کسی سے بات کی جاسکتی ہے ، میری شوری ٰنے کہا حکومت کے ساتھ نہیں جانا، آئینی ترمیم مسترد کرو۔ مجھے معلوم ہے اس میں بہت ساری چیزیں غلط ہورہی ہیں، پارلیمان کے اندر ووٹ سے کسی بھی غیر آئینی اقدام کو روکیں گے ۔

ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی اور جے یو آئی کے وکیل رہنما آج جمعہ کو دوبارہ اسلام آباد میں ملاقات کریں گے ، حکومتی آئینی ترامیم کا مسودہ سامنے آنے پر اپوزیشن اپنی تجاویز بھی سامنے رکھے گی۔میڈیا سے گفتگو میں سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن ہمارے ساتھ ہیں۔ یہ نہیں ہوگا کٹھ پتلی آئینی عدالت بنائی جائے ، اس وقت جو کچھ ہو رہا ہے سب کچھ بدنیتی پر مبنی ہے ۔ حکومت کو شب خون نہیں مارنے دینگے ،مولانا فضل الرحمن نے حکومتی آئینی ترمیم روکنے میں اہم کردار ادا کیا، مولانا فضل الرحمن کلیئر ہیں، ہم نے آئندہ معاملات کیلئے کمیٹی تشکیل دی ہے ۔سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ آئی ایم ایف سے قرض لینا کوئی کامیابی نہیں، فضل الرحمن نے آئین کو پامال ہونے سے بچایا، اپنے موقف پر قائم ہیں، یہ پاکستانی قوم اور آئین کی بقا کا معاملہ ہے ۔انہوں نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمن کے ساتھ ملاقات انتہائی مثبت اور اچھی رہی۔

اس موقع پر صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن اپنے مؤقف پر قائم ہیں، مولانا کا یہ موقف ہمارے لیے بہت خوش آئند ہے ، بڑی خوشی اور امید کے ساتھ یہاں سے جا رہے ہیں۔ پی ٹی آئی وفد نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں آئینی عدالت کا مقصد فرد واحد کو نوازنا اور تحریک انصاف کو دیوار سے لگانا ہے ۔پی ٹی آئی وفد نے کہا کہ آئینی عدالت اگر تشکیل دینی ہے تو ترمیم ایک ماہ بعد بھی ہو سکتی ہے ، مولانا فضل الرحمن نے پی ٹی آئی وفد کو یقین دہانی کرائی کہ حکومت کو اپنے سیاسی مفادات کے لیے اپنا کندھا فراہم نہیں کریں گے ، میں اپوزیشن کے ساتھ ہوں، تمام فیصلے متفقہ ہوں گے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سینیٹر کامران مرتضیٰ نے پی ٹی آئی وفد کے اعتراض کو تسلیم کیا اور کہا کہ موجودہ صورتحال میں ایسی ترمیم نا مناسب ہے ۔ ہم اپوزیشن کا حصہ ہیں اور اسی کا حصہ رہیں گے ، ملک کیلئے بہترقانون سازی ہوئی تو حکومت کے ساتھ چل سکتے ہیں ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں