غیرملکی پاکستانی سیاست سے دور رہیں:ترجمان دفتر خارجہ
اسلام آباد (وقائع نگار،نیوزایجنسیاں) پاکستانی دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرابلوچ کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں احتجاج سے افغان شہری گرفتار ہوئے ہیں،غیر ملکی شہریوں کی پاکستان میں سیاسی احتجاج میں شرکت مکمل غیر قانونی ہے تمام غیر ملکیوں سے کہیں گے کہ وہ پاکستان کے سیاسی معاملات سے دور رہیں۔
دفتر خارجہ میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ممتاززہرا بلوچ نے کہاکہ اسلام آباد میں احتجاج کے دوران گرفتار افغان شہریوں کی تفصیلات وزارت داخلہ جاری کرے گی۔انہوں نے واضح کیا کہ حکومت پاکستان اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی)کے درمیان کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے ،پاکستان اور چین کا ٹی ٹی پی سے انگیجمنٹ سے متعلق کوئی ایجنڈا نہیں ہے ، تمام ہمسائیوں کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں، ایک ملک کے ساتھ زیادہ بہتر تعلقات کا مطلب یہ نہیں کہ دوسرے ممالک کے ساتھ تعلقات خراب ہیں۔انہوں نے بتایاکہ متحدہ عرب امارات میں پاکستانیوں کے ویزے کے اجرا یا سفر کی ممانعت نہیں تاہم کچھ پابندیاں ضرور ہیں جن پر بات چیت جاری ہے ،ہم نہیں جانتے کہ متحدہ عرب امارات میں کتنے پاکستانی قید ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان لبنان میں جنگ بندی معاہدے کا خیر مقدم کرتا ہے ،ہم لبنان کی خود مختاری کی حمایت کرتے ہیں۔ پاکستان غزہ میں نسل کشی کی مذمت کرتا ہے اورہم غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہیں ، اسرائیلی قیادت کی جانب سے ایران کے جوہری ہتھیار حاصل کرنے کے خلاف بیان یا کسی اور بیان پر ہم تبصرہ کرنا مناسب نہیں سمجھتے ۔ انہوں نے کشمیریوں پر بھارتی مظالم کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے ہفتے مقبوضہ کشمیر کے ضلع کشتواڑ میں بھارتی فوج کے کیمپ میں چار شہریوں کو دوران حراست بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا ، واقعہ کے باعث کشمیریوں میں غم و غصہ پایا جاتا ہے ، پاکستان واقعہ کے ذمہ داروں کو قرار واقعی سزا دینے کا مطالبہ کرتا ہے ۔ صحافی مطیع اللہ جان کی گرفتاری کے خلاف برطانیہ کے بیان سے متعلق سوال پر ترجمان نے کہا کہ مطیع اللہ کو جن حالات میں گرفتار کیا گیا اس پر وزارت اطلاعات ہی تبصرہ کر سکتی ہے ۔