چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا سب جیل گوادر کا دورہ
گوادر،اسلام آباد(نامہ نگار، نیوز ایجنسیاں) چیف جسٹس پاکستان جسٹس یحیی آفریدی نے دورہ بلوچستان کے دوسرے روز سب جیل گوادر کا دورہ کیااورقیدیوں کو دی گئی سہولیات کا جائزہ لیا،چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ جسٹس ہاشم کاکڑ بھی چیف جسٹس کے ہمراہ تھے۔
اعلامیہ کے مطابق یہ دورہ کریمنل جسٹس سسٹم میں اصلاحات کیلئے اقدامات کا حصہ ہے ، سب جیل کے معائنہ کے دوران چیف جسٹس نے زیر سماعت قیدیوں کو فراہم کی جانے والی سہولیات کا جائزہ لیا، چیف جسٹس نے قیدیوں کی فلاح و بہبود اور انفراسٹرکچر کی بہتری پر توجہ دینے کی فوری ضرورت پر زور دیا، چیف جسٹس نے صوبے کے ہر ڈویژن میں ایک جیل کے قیام پر زور دیا،دریں اثنا چیف جسٹس یحیی آفریدی سے جوڈیشل کمپلیکس مکران میں جوڈیشل افسروں اور مکران بار ایسوسی ایشن کے نمائندوں نے ملاقا ت کی، چیف جسٹس نے انصاف کی فراہمی کو آسان بنانے پر زور دیا ہے ،انہوں نے بینچ اور بار کے درمیان اٹوٹ رشتے پر زور دیا اور کہا کہ عدلیہ اپنے آئینی فرائض کی انجام دہی کے لئے بار کے تعاون پر انحصار کرتی ہے ، اختیارات کے سہ جہتی اصول کے تحت عدلیہ کو قانون کی تشریح اور عوام کے بنیادی حقوق کے تحفظ کی ذمہ داری سونپی گئی ہے جیسا کہ آئین پاکستان میں درج ہے ،بار نے ماورائے عدالت قتل اور جبری گمشدگیوں پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے چیف جسٹس پر زور دیا کہ وہ ان اہم مسائل پر مناسب کارروائی کریں،چیف جسٹس نے بار کو یقین دلایا کہ معاملے کو دیکھیں گے ،انہوں نے جوڈیشل مجسٹریٹس کی عدالت کے اہم کردار پر زور دیا جو قانونی معاملات کو سننے اور عوام کو بغیر کسی اثر و رسوخ کے قانون کے مطابق ریلیف فراہم کرنے والے پہلے عدالتی فورم کے طور پر ہے ،نظام انصاف میں اصلاحات پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے انہوں نے کیس مینجمنٹ کو بہتر بنانے اور جدید طریقوں جیسے آٹومیشن، تنازعات کے متبادل حل کے طریقہ کاراور انسانی وسائل کی ترقی کو شامل کرنے کی ضرورت کی نشاندہی کی،انہوں نے کہا کہ ان کوششوں کے لئے بار اور ہائی کورٹس کے تعاون سمیت باریک بینی سے منصوبہ بندی، مسلسل صبر اور عدلیہ کی اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے ،بار کے ساتھ بات چیت میں چیف جسٹس نے انتظامیہ کے حوالے سے ان کے تحفظات سنے اور انہیں یقین دلایا کہ ان کی شکایات کا موثر طریقے سے ازالہ کیا جائے گا۔قبل ازیں لا اینڈ جسٹس کمیشن آف پاکستان نے مکران ڈویژن کے وکلا کو ایکسیس ٹو جسٹس ڈویلپمنٹ فنڈ کے تحت وکلا کے مواقع کے بارے میں بریفنگ دی۔