بینک الفلاح : سیلاب متاثرین کیلئے اضافی 50 لاکھ ڈالر امداد کی منظوری
2022سے مجموعی امداد1کروڑ 50لاکھ ڈالر ہوگئی:صدر عاطف باجوہ نئے فنڈز بنیادی ڈھانچے ، روزگار بحالی، کمیونٹیز پر خرچ ہونگے :پریس کانفرنس
کراچی(سٹاف رپورٹر )بینک الفلاح کے چیئرمین شیخ نہیان بن مبارک ال نہیان اور بورڈ آف ڈائریکٹرز نے 2025 کے سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے اضافی 50لاکھ ڈالر امداد کی منظوری دیدی ہے ۔ اس اعلان کے بعد بینک الفلاح کی جانب سے 2022 سے اب تک کے سیلاب زدہ علاقوں اور متاثرین کی بحالی کیلئے مجموعی امداد1 کروڑ 50 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی ہے ، جو موسمیاتی تباہ کاریوں کے بعد مسلسل عوامی معاونت کے عزم کی عکاسی کرتی ہے ۔یہ اعلان بینک الفلاح کے صدر اور چیف ایگزیکٹو آفیسر عاطف باجوہ نے کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔عاطف باجوہ کا کہنا تھابینک الفلاح کی خواہش ہے کہ ہم صرف ایک مالیاتی ادارہ نہ رہیں بلکہ ایک ایسا بینک بنیں جو لوگوں کا احساس کرے ۔ ہم اپنے چیئرمین اور بورڈ کے شکر گزار ہیں جنہوں نے یہ فراخدلانہ تعاون فراہم کیا، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ ہم متاثرین کی بحالی اور موسمیاتی تبدیلی سے مقابلے کی صلاحیت کو مضبوط بنانے کیلئے پرعزم ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ نئے فراہم کیے گئے فنڈز غیر سرکاری تنظیموں اور شراکت داروں کے نیٹ ورک کے ذریعے پنجاب، خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان میں بنیادی ڈھانچے ، روزگار کی بحالی اور کمیونٹیز کی مضبوطی پر خرچ کئے جائیں گے ۔ اس اقدام میں رہائش، تعلیم، صحت اور موسمیاتی لحاظ سے موزوں زراعت سمیت ترقیاتی اقدامات شامل ہوں گے ۔رواں سال 2025کے سیلاب نے پاکستان کو ایک بار پھر شدید متاثر کیا ہے ، جبکہ 2022 میں 3 کروڑ 30 لاکھ افراد متاثر ہوئے تھے ۔ تاہم وسیع امدادی سرگرمیوں کے باوجود 80 لاکھ سے زائد بے گھر افراد اب بھی صحت اور رہائش کے مسائل سے دوچار ہیں۔2022کے بعد بینک الفلاح نے 1 کروڑ ڈالر کے امدادی منصوبے کا آغاز کیا تھا، جس کے دو مراحل میں سندھ اور بلوچستان میں فوری امداد اور طویل مدتی بحالی شامل تھی۔
بینک اب تک 25 سے زائد تنظیموں جن میں اخوت اسلامی مائیکروفنانس، دی سٹیزنز فاؤنڈیشن، کراچی ریلیف ٹرسٹ اور آغا خان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک شامل ہیں ، کے ساتھ مل کر گھروں، سکولوں اور ضروری سہولیات کی بحالی اور مالی شمولیت و زرعی بحالی پر کام کر چکا ہے ۔بینک الفلاح نے اپنے 479 متاثرہ ملازمین کو بھی 50 کروڑ روپے کی براہ راست مالی مدد فراہم کی، جن کے گھر اور اثاثے سیلاب میں تباہ ہوئے تھے ، جو ادارے کی ٹیم کیلئے فلاح و بہبود کی روایت کا ثبوت ہے ۔رپورٹس کے مطابق2025کی حالیہ مون سون تباہ کاریوں نے شمالی پاکستان کو شدید متاثر کیا ہے ۔ یونیسیف کے مطابق 946 افراد جاں بحق ہوئے جن میں 255 بچے شامل ہیں، جبکہ خیبر پختونخوا اور پنجاب میں 15 لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہوئے ۔ گلگت بلتستان میں بھی سیلاب اور گلیشیائی جھیلوں کے پھٹنے سے وسیع تباہی ہوئی ہے ۔عاطف باجوہ کا مزید کہنا تھا کہ چیئرمین اور بورڈ آف ڈائریکٹرز کا یہ اقدام پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان مضبوط تعلقات کا ثبوت ہے اور بینک الفلاح کی پائیدار سماجی ذمہ داری کے عزم کی تصدیق کرتا ہے ۔