ملک میں آئین اور جمہوریت کیخلاف نظام چل رہا :حافظ نعیم

ملک میں آئین اور جمہوریت کیخلاف نظام چل رہا :حافظ نعیم

ترمیم سے عدلیہ اقلیت ، حکومت اکثریت میں ، کوئی محاسبہ سے مستثنیٰ نہیں ترمیم آئین سے متصادم ،کسی صورت قبول نہیں، ملتان بار سے خطاب

ملتان (کرائم رپورٹر)امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ 27ویں ترمیم سے عدلیہ اقلیت اور حکومت اکثریت میں آگئی ۔ عدلیہ کو زیر اور سرنگوں کرنے کا پورا بندوبست کیا گیا ، یہ لوگ پہلے بھی عدلیہ کو نہیں مانتے تھے ، اب بے توقیر کرکے خاتمے پر کمر بستہ ہوگئے ہیں۔ کوئی محاسبے سے مستثنٰی نہیں۔ یہ ترمیم آئین سے متصادم ہے اورکسی صورت بھی قابل قبول نہیں۔پہلی قومیں اس لئے تباہ ہوئیں کہ وہ غریبوں کو پکڑ لیتے اور امیروں کو چھوڑ دیتے تھے ۔ان خیالات کا اظہا ر انہوں نے ملتان بار ایسوسی ایشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔حافظ نعیم نے کہا کہ جس ملک میں پارٹیاں وراثت پر چلتی ہوں وہاں آئین اور قانون کے ساتھ کھلواڑ کوئی انوکھی بات نہیں۔ ملک میں آئین اور جمہوریت کے خلاف نظام چل رہا ہے ۔ ہم سب کو بحیثیت قوم جمہوریت کو آگے لے کر چلنا ہے ۔پاکستان میں وکیلوں اور جماعت اسلامی کے انتخابات وقت پر ہوتے ہیں۔ جبکہ جمہوریت کا راگ الاپنے والے اپنی پارٹیوں میں بھی انتخابات نہیں کرواتے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سود ی معیشت ہے ۔ معیشت کا یہ نظام دولت مندوں کو مزید دولت مند اور غریب کو مزید غریب بنا رہا ہے ۔ حکومت کا دعویٰ ہے کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے غربت میں کمی ہوئی مگر عالمی بینک کی رپورٹ ہے کہ پچھلے تین سال میں غربت میں مزید اضافہ ہوا ہے اور غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے والوں کی تعداد مسلسل بڑھتی جارہی ہے ۔بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کاغریب کو کوئی فائدہ نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں پاکستان میں آئی پی پیز مافیا کو شکست ہو، ہم نے دھرنا دیا جس سے 3600ارب روپے کی بچت ہوئی۔ہمارے دھرنے کی وجہ سے عوام کو بھی ساڑھے سات روپے فی یونٹ سستی بجلی ملی،ہم نے بحریہ ٹاؤن کراچی سے لوگوں کے اربوں روپے واپس دلوائے ۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں