نئی ترمیم: مخالفت میں ووٹ دیکر تاریخ رقم کی :حمد اللہ
صدر کے استثنیٰ میں کوئی قباحت نہیں ، اختیارولی،دنیا مہر بخاری کیساتھ
لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم کے معاون اختیارولی خان نے کہا ہے کہ کوئی بھی آئینی ترمیم لے آئیں ، ڈیبیٹ کبھی ختم نہیں ہوتی،ڈیبیٹ جتنی کرائی جائے ،وہ چلتی ہی رہے گی،انسانی نظام میں کمی کوتاہی ہوجاتی ہے ،کہیں غلطی ہوئی ہے تو اس کو ٹھیک کرنا اچھی بات ہے ،کوئی بھی قانون بنایا جائے اس میں یہ گارنٹی نہیں ہوتی کہ یہ 20، 25 سال تک درست رہے گا،جمعیت علمائے اسلام نے ترمیم کی مخالف کی ہے ،ووٹ نہیں دیا، یہ ہمارا جمہوری حق ہے ،دنیا نیوز کے پروگرام \'\'دنیا مہر بخاری کے ساتھ\'\' میں گفتگو کرتے ہوئے اختیارولی خان نے ایک سوال کے جواب میں کہا ہے کہ صدر کو استثنیٰ دیا ہے اس میں کوئی قباحت نہیں ، اس کی مثال پوری دنیا میں موجود ہے ، ہم نے کوئی نیا کام نہیں کیا، صدر کے پاس پہلے سے ہی یہ استثنیٰ موجود ہے ۔ جے یوآئی کے رہنما حافظ حمد اللہ نے کہا ہے جمعیت علمائے اسلام نے مخالفت میں ووٹ دیا،مخالفت میں ووٹ دیکر تاریخ رقم کی ہے ،لکیر درمیان میں کھینچی ہوئی ہے ،ایک وہ قوتیں ہیں جو سب متحد ہو کرآئین کے خلاف ہیں،وہ آئین پر حملہ آور تھے ،یہ وہ آئین ہے جو 1973 میں بنایا گیا ،قانون سازی اور ترمیم جب کی جاتی ہے تو ملکی ، قومی مفاد کو سامنے رکھا جاتا ہے ،پوری ترمیم میں مجھے ایک نقطہ بتادیں جس میں قوم کا مفاد ہو یا ملک کا مفاد ہو، صدر زرداری کو جو استثنیٰ دیا گیا ہے ۔اس سے زرداری پر سیاست کے دروازے بند نہیں ہوئے ، یہ صرف لوگوں کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے ۔