پی ایس ایل سے ابھی امید لگانا درست نہیں, شرما اور کوہلی جیسے کھلاڑی پیدا نہیں ہو سکتے, وقار یونس

پی ایس ایل سے ابھی امید لگانا درست نہیں, شرما اور کوہلی جیسے کھلاڑی پیدا نہیں ہو سکتے, وقار یونس

ایونٹ سے پہلے ہی سال میں زیادہ توقع نہیں کی جا سکتی، تین سے چار سال میں اچھے کھلاڑی بھی ملنا شروع ہو جائیں گے ،ہیڈ کوچ

نئی دہلی(اسپورٹس ڈیسک)قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ وقار یونس کا کہنا ہے کہ پاکستان سپر لیگ سے ابھی بہت زیادہ امیدیں لگانا درست نہیں کیونکہ پہلے ہی سال میں یہ توقع نہیں کی جا سکتی کہ یہ آئی پی ایل کی طرح روہیت شرما اور ویرات کوہلی جیسے کھلاڑی پیدا کر سکتی ہے تاہم آنے والے تین سے چار سال کے دوران اس سے اچھے کھلاڑی بھی ملنا شروع ہو جائیں گے ۔ سابق پاکستانی فاسٹ بالر کا اپنی بات کی وضاحت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ابھی سے توقعات کو بلند کرنا کسی بھی طور درست نہیں ہوگا کیونکہ ابھی پاکستان سپر لیگ کا پہلا ہی ایڈیشن ہے البتہ تین سے چار سال میں امکان ہے کہ اس سے روہیت شرما اور ویرات کوہلی جیسے کھلاڑی بھی مل جائیں گے جیسے کہ ابھی آئی پی ایل سے بھارت کو مل رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آئی پی ایل اپنے نویں ایڈیشن میں داخل ہونے جا رہی ہے جس نے بہت سے کھلاڑیوں کی کارکردگی کو نکھار دیا ہے لہٰذا پی ایس ایل کے متعلق بھی صبر سے کام لیتے ہوئے اسے تین سے چار سال کا عرصہ دیا جائے تاکہ ایونٹ کے دوران کھلاڑی سیکھنے کے عمل سے گزرنے کے بعد پختگی حاصل کر لیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کے بعد امید ہے کہ پاکستانی کھلاڑی بھی انٹرنیشنل سطح پر خود کو منوانے میں کامیاب ہونے لگیں گے کیونکہ راتوں رات کسی بھی ایونٹ کے بہتر اثرات کھلاڑیوں میں منتقل نہیں ہو سکتے اور اس کیلئے وقت بھی لگتا ہے جو پی ایس ایل کو بھی دینا ہوگا۔ ایشیاء کپ اور ورلڈ ٹی ٹوئنٹی جیسے ایونٹس آئندہ ماہ شروع ہو رہے ہیں لیکن حیران کن بات یہ ہے کہ پاکستانی اسکواڈ میں شامل کچھ کھلاڑیوں کو پاکستان سپر لیگ کی فرنچائز مناسب مواقع فراہم نہیں کر رہی ہیں۔ قومی ہیڈ کوچ نے حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ یہ دیکھ کر کافی سرپرائز ہوا کہ بابراعظم جیسے بیٹسمین کو ابھی تک تمام میچوں میں مواقع نہیں دیئے گئے جبکہ فاسٹ بالر محمد عرفان کو بھی پوری طرح آزمانے کی کوشش نہیں کی گئی۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں