چین میں ماحول دوست گرین کاروں کی ڈیمانڈ میں اضافہ

چین میں ماحول دوست گرین کاروں کی ڈیمانڈ میں اضافہ

حکومتی سبسڈی کے باعث چین میں الیکٹرک گاڑیوں کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے

بیجنگ (دنیانیوز)حکومتی سبسڈی کے باعث چین میں الیکٹرک گاڑیوں کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے ، دنیا کی سب سے بڑی کار مارکیٹ چین میں کامیاب تجربہ اس ٹیکنالوجی کو دنیا بھر میں مقبول بنا سکتا ہے ۔چین میں گزشتہ برس چوبیس ملین نئی گاڑیاں فروخت ہوئی تھیں، جن میں صرف 33 لاکھ کے قریب الیکٹرک یا ہائبرڈ کاریں تھیں ،اگرچہ چین میں الیکٹرک گاڑیوں کی طلب اب بھی کوئی بہت زیادہ نہیں ہے لیکن گزشتہ ایک برس سے ان گرین کاروںکی مانگ میں چار گنا اضافہ ہوا ہے ۔ اس کی بڑی وجہ اس شعبے میں چینی حکومت کی طرف سے دی جانے والی مختلف مراعات ہیں۔ بیجنگ کی کوشش ہے کہ ماحول دوست ٹیکنالوجی سے بالخصوص شہری علاقوں میں ہوا میں موجود آلودگی کو ختم کیا جائے ۔کار ساز ادارے بھارت کیلئے سستی ہائبرڈ اور الیکٹرک کاروں کی تیاری کے لیے کمر کس رہے ہیں، اس کی وجہ بھارتی حکومت کی طرف سے ماحول دوست کاروں کو فروغ دینے کے لیے کار ساز اداروں کو معاشی ترغیب دینے کا فیصلہ ہے ۔ آٹو انڈسٹری کے ماہرین کا خیال ہے کہ کار ساز اداروں نے اگر اپنی اس نئی ٹیکنالوجی کو چین میں کامیاب بنایا دیا تو دیگر ممالک بھی الیکٹرک کاروں کی طرف راغب ہو جائیں گے ۔یہ امر اہم ہے کہ فی الحال یہ الیکٹرک کاریں نہ صرف مہنگی ہیں بلکہ انہیں چارج کرنے کی سہولت بھی عام نہیں ہے ۔ چین میں گزشتہ برس مجموعی طور پر چوبیس ملین نئی گاڑیاں فروخت ہوئی تھیں، جن میں صرف 33 لاکھ کے قریب الیکٹرک یا ہائبرڈ کاریں تھیں تاہم بیجنگ کا منصوبہ ہے کہ 2020 تک پانچ ملین الیکٹرک کاریں فروخت کر دی جائیں۔اس مقصد کے لیے چین کی کار ساز کمپنیاں فعال ہو چکی ہیں،چینی کارساز کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ دو ہزار بیس تک الیکٹرک کاروں کی سیل میں نوے فیصد کا اضافہ کرے گی۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں