موجودہ دورحکومت میں تاریخی قرضہ بڑھا،ڈاکٹر اشفاق حسن

موجودہ دورحکومت میں تاریخی قرضہ بڑھا،ڈاکٹر اشفاق حسن

آئی ایم ایف پروگرام میں جانا حکومت کی سب سے بڑی غلطی ہے ،ماہرمعاشیات

کراچی(این این آئی،آن لائن )سابق مشیرخزانہ اور ماہرمعاشیات ڈاکٹر اشفاق حسن خان نے کہا ہے کہ عمران خان اور ان کی حکومت ڈلیوری کے حوالے سے شدید دبا ؤکا شکار ہے ، یہی وجہ ہے کہ حکومت اب تک چار وزرا خزانہ تبدیل کرچکی ہے ، موجودہ حکومت نے صرف روپے کی قدر کم کرکے ملکی قرضے میں ساڑھے چھ ہزار ارب روپے کا اضافہ کیا ہے ،ملکی تاریخ میں اتنا قرضہ نہیں بڑھا جتنا اس حکومت نے بڑھا دیا ہے ۔ایک خصوصی انٹرویومیں انہوں نے کہا کہ شوکت ترین دبنگ اور دلیر آدمی ہیں اور فیصلہ سازی کی مضبوط قوت رکھتے ہیں اور توقع ہے کہ وہ مشکلات پر قابو پالیں گے اور مہنگائی پر قابو پاکر اقتصادی ترقی کی راہ ہموار کریں گے لیکن اس کیلئے انہیں آئی ایم ایف سے پروگرام پر نظر ثانی کروانا ہوگی اور اپنا پروگرام بنا کر پیش کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ملک کے میکرو اکنامک استحکام کیلئے این ایف سی ایوارڈ پر نظر ثانی کرنا ہوگی، موجودہ ایوارڈ میں نقائص ہیں اس کے ہوتے معاشی استحکام نہیں آ سکتا، موجودہ این ایف سی ایوارڈ بھی شوکت ترین کا دیا ہوا ہے وہ اس کی غلطیاں درست کریں۔۔ڈاکٹر اشفاق حسن خان نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کی سب سے بڑی غلطی آئی ایم ایف کے پروگرام میں جانا ہے ، کچھ لوگ عمران خان کو گھسیٹ کر آئی ایم ایف کے پروگرام میں لے گئے ،جس سے ملک جام ہوگیا، غربت، بیروزگاری اور مہنگائی جیسے مسائل کنٹرول سے باہر ہونا شروع ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کو آئی ایم ایف کے موجودہ پروگرام کے ختم ہونے سے پہلے ہی اگلے پروگرام کیلئے ٹریپ کیا جارہا ہے اور ایسے حالات پیدا کیے جا رہے ہیں کہ پاکستان کو نئے پروگرام کی ضرورت ہو لہٰذا وزیر خزانہ شوکت ترین اعلان کریں کہ وہ پاکستان کو آئی ایم ایف کے 23 ویں پروگرام میں نہیں لے کر جائیں گے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں