بجٹ میں چھوٹے تاجروں وکراچی کو نظر اندازکیا گیا،تاجر الائنس

بجٹ میں چھوٹے تاجروں وکراچی کو نظر اندازکیا گیا،تاجر الائنس

بڑے سرمایہ داروں کو عزت بخشی ، کورونا سے زیادہ خطرناک ثابت ہوگا

کراچی (این این آئی)کراچی تاجر الائنس کے چیئرمین ایاز میمن موتی والا نے کہاہے کہ اس باروفاقی حکومت سے بہت سی امیدیں وابسطہ تھیں، مگر افسوس بجٹ میں چھوٹے تاجروں اور کراچی کو نظر اندازکیا گیا ہے ، بجٹ میں بڑے سرمایہ داروں کو عزت بخشی گئی ہے ، کراچی سے 70فیصد ریونیو لیکراسے نظر اندازکرنا بدترین زیادتی کے مترداف ہے ،موجودہ بجٹ کو روایتی طریقوں سے گھما پھراکر پیش کیاگیا ،8.5کھرب کے مجموعی بجٹ میں آدھا سود اور قرضوں کی نظرہوجائے گا، حکومتی ایوانوں میں جو خوشیاں منائی جارہی ہیں اس کے اثرات جلدہی نظر آنا شروع ہوجائیں گے ، دعویٰ کرتاہوں یہ بجٹ کورونا وبا سے زیادہ خطرناک ثابت ہوگا، مہنگائی کا طوفان آئے گا۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے ڈیفنس آفس میں تاجرلائنس کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ان کاکہنا تھا کہ وفاقی حکومت چھوٹے تاجروں کی رائے کو شامل کرنا اپنی توہین سمجھتی ہے ،ملک میں صنعتی اور تجارتی سرگرمیاں ان بزنس مینوں کی تیز ہوں گی جو حکومت کے قریب ہیں ،حکومت نے جس انقلابی بجٹ کی بات کی تھی اس کا عوام سے دور دور تک کوئی تعلق نہیں ہے ،مہنگائی کا طوفان جلد عوا م کی کمر توڑنے کے لیے تیار بیٹھاہے ،1230ارب کے نئے ٹیکسوں کا بوجھ غریب عوام اور چھوٹے تاجروں پر پڑے گا۔ انہوں نے کہاکہ ہر حکومت بڑے بزنس مینوں کو خوش کرکے ان سے بجٹ کی تعریف میں بیانات دلوادیتی ہے جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہوتا۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں