ویلیو ایڈڈ ڈیری سیکٹر پر اضافی ٹیکس واپس لینے کا مطالبہ

 ویلیو ایڈڈ ڈیری سیکٹر پر اضافی ٹیکس واپس لینے کا مطالبہ

17فیصد ٹیکس سے بچوں کے غذائی تحفظ کا حکومتی وژن خطرے میں پڑ گیا اربوں روپے کا بوجھ پڑیگا ،عام افراد بھی مہنگائی سے متاثر ہونگے ،ڈیری سیکٹر

کراچی(رپورٹ:مظہر علی رضا) وفاقی بجٹ میں ڈیری سیکٹر پر اضافی ٹیکس عائد کرنے سے بچوں کے غذائی تحفظ کا حکومتی وژن خطرے میں پڑ گیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے ویلیو ایڈڈ ڈیری سیکٹر پر سیلز ٹیکس کی شرح 10فیصد سے بڑھا کر 17 فیصد کرنے کے نتیجے میں دہی،پنیر،مکھن،فلیورڈ دودھ ، ملک کریم اور ڈی وائٹنر کی قیمتوں میں اضافے کا خدشہ ہے جسے ڈیری سیکٹر نے ملک کو غذائیت فراہم کرنے کے وزیر اعظم کے وژن کے بر خلاف قرار دیا ہے ۔ڈیری سیکٹر نے حکومت سے اضافی ٹیکس کو واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں دودھ اور اس سے جڑی مصنوعات کی پیداوار میں اضافے اور لائیو اسٹاک کے شعبے کی ترقی کیلئے کم از کم تین برس تک ڈیری سیکٹر کو ٹیکس سے مکمل استثنیٰ فراہم کیا جائے تا کہ ایک صحت مند قوم کا خواب شرمندہ تعبیر ہوسکے ۔ ڈیری سیکٹر کا کہنا ہے کہ سیلز ٹیکس میں اضافے کے نتیجے میں ڈیری سیکٹر پر سالانہ ساڑھے پانچ ارب کا بوجھ پڑے گا جو کہ یقینی طور پر صارفین کو منتقل ہوگا۔پاکستان ڈیری ایسوسی ایشن کے ذرائع کے مطابق ڈیری سیکٹر کسانوں سے سالانہ 2ارب روپے مالیت کے دودھ کی خریداری کرتا ہے جس سے 3 لاکھ سے زائد کسانوں کو براہ راست فائدہ پہنچتا ہے ،ایک عام گھر کے کچن کے اخراجات میں ڈیری مصنوعات کا حصہ لگ بھگ26فیصد ہوتا ہے اور اضافی ٹیکس کے نتیجے میں عام گھرانوں کو بھی مہنگائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں