کسٹمزرولزمیں ترامیم:برآمدی صنعتوں کیلئے 8 نئی سہولت

کسٹمزرولزمیں ترامیم:برآمدی صنعتوں کیلئے 8 نئی سہولت

کسٹمزبانڈزمیں رکھوایاگیاخام مال کلیئرنہ کروانے پر نیلام کر دیا جائے گا

اسلام آباد(نمائندہ دنیا)ایف بی آر نے کسٹمز رولز 2001 میں ترامیم کے ذریعے برآمدی صنعتوں کیلئے 8 نئی سہولتوں کی منظوری دیدی ہے ، اس ضمن میں ایف بی آر نے ایس آر او جاری کردیا ہے ۔ کسٹمز رول 226 میں ترمیم کے تحت میعاد مکمل ہونے کے باوجود کسٹمز بانڈز میں رکھوائے گئے خام مال کو کلیئر نہ کروائے جانے کی صورت میں اسے نیلام کر دیا جائے گا۔ رول 230 میں ترمیم کے ذریعے ایکسپورٹ پراسیسنگ زونز میں قائم مینوفیکچرنگ یونٹس کو زون سے باہر قائم صنعتوں سے کچھ مال تیار کروانے کی اجازت ہوگی تاہم اس کیلئے کسٹمز کے قواعد کو پورا کرنا ہوگا۔ رول 234 میں سیکشن 230 کے بعد ایک نئی شق 230A کا اضافہ کردیا گیا ہے جس کے تحت ٹیکس و ڈیوٹی فری خام مال سے سب کنٹریکٹرز سے مال تیار کروانے کی سہولت ختم کردی گئی ہے ۔ رول 305 میں ترمیم کے تحت کسٹمز بانڈز میں رکھوائے گئے ٹیکس و ڈیوٹی فری خام مال کو استعمال میں لانے کی مہلت بڑھاکر 18 ماہ کردی گئی ہے ۔ رول 342 میں ترمیم کے تحت برآمدات کی تعریف میں اضافہ کردیا گیا ہے جس کے تحت ان ڈائریکٹ ایکسپورٹر اگر ڈائریکٹ ایکسپورٹر کو مال فراہم کرے گا تو یہ برآمد تصور ہوگی، اگر کوئی برآمد کنندہ انٹرنیشنل ٹینڈر پر اندرون ملک یا بیرون ملک سامان فراہم کرے گا تو یہ برآمد تصور ہوگی۔ رول 343 میں ترمیم کے تحت بینکوں کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ کسٹمز کو کسی بھی درآمد کنندہ کے گزشتہ دو سال کی مالی ٹرانزیکشنز کی تفصیلات ایک سر بمہر لفافے میں فراہم کرے ۔ رول 351 میں ترمیم کے تحت ٹیکس و ڈیوٹی فری خام مال کی سہولت حاصل کرنے کے خواہشمند صنعتی یونٹوں کو خام مال پر واجب الادا ٹیکس و ڈیوٹی کے برابر بینک سرٹیفکیٹ کسٹمز کو فراہم کرنا ہوگا۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں