سندھ،بلوچستان میں ذخائرتیزی سے ختم ہورہے ،ایم ڈی سوئی سدرن
سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی)کے منیجنگ ڈائریکٹر عمران منیار نے کہا ہے
کراچی(بزنس رپورٹر)سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی)کے منیجنگ ڈائریکٹر عمران منیار نے کہا ہے کہ جب تک بندرگاہ پر آر ایل این جی کے نئے ٹرمینلز نہیں لگ جاتے ، موسم سرما میں گیس بحران مزید دو سال تک جاری رہنے کا امکان ہے ۔کراچی چیمبر کے دورے پرعمران منیارنے بتایا کہ ملک بھر میں مجموعی طور پر 4 ہزار ایم ایم سی ایف گیس بشمول قدرتی گیس اور آر ایل این جی استعمال کی جا رہی ہے جس میں سے تقریباً 950 ایم ایم سی ایف سندھ اور بلوچستان کے مقامی وسائل سے ایس ایس جی سی کو فراہم کی جا رہی ہے جبکہ 150 ایم ایم سی ایف آر ایل این جی بھی انہیں دی جا رہی ہے اور باقی تمام گیس ایس این جی پی ایل استعمال کر رہی ہے ، ایس ایس جی سی بلوچستان میں قدرتی وسائل سے 110 ایم ایم سی ایف لیتا ہے جبکہ باقی 75 فیصد گیس سندھ کے وسائل سے سسٹم میں آتی ہے لیکن یہ ذخائر 10 فیصد سالانہ کی شرح سے تیزی سے ختم ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم پُرامید ہیں کیونکہ پورٹ پر تیسرے ٹرمینل کی تکمیل اور آپریشنز کے آغاز ہوجانے پر اگر ایس ایس جی سی ٹرمینل کے مالک سے معاہدہ کرنے کافیصلہ کرتی ہے توکراچی میںگیس قلت کا مسئلہ حل ہوجائیگا۔