اندھادھند اکاؤنٹ منجمد کرنیکی افواہیں غلط ،چیف کمشنر ایف بی آر
فیصلہ واجبات ادا نہ کرنیوالے عادی ڈیفالٹرز کے خلاف کیا گیاہے ،شاہد اقبال
کراچی(بزنس رپورٹر)چیف کمشنر لارج ٹیکس یونٹ ایف بی آر شاہد اقبال بلوچ نے کہا ہے کہ بزنس کمیونٹی کے اکاؤنٹ منجمدکرنے سے قبل 20اور 21گریڈ کے افسروں پر مشتمل کمیٹی جائزہ لے گی،اندھادھند اکاؤنٹ منجمد کرنے کی افواہیں غلط ہیں،کھاتے منجمد کرنے کا فیصلہ واجبات ادا نہ کرنیوالے عادی ڈیفالٹرز کے خلاف کیا گیاہے ،پوائنٹ آف سیلز میں ملک بھر سے یومیہ 8لاکھ58ہزار 785سیلز انوائسز کٹ رہی ہیں اوریومیہ 37ریٹیلرز پوائنٹ آف سیلز سے منسلک ہورہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے بدھ کو ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر حنیف لاکھانی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔شاہداقبال بلوچ نے کہا کہ سیلز ٹیکس کے ریفنڈز بھی جاری کیے جارہے ہیں ،کچھ سیکٹرز کے گزشتہ برسوں کے آڈٹس ایک ساتھ کررہے ہیں، بعض سیکٹرز میں کچھ معاملات سامنے آنے کے بعد ان کے آڈٹس کا فیصلہ کیاگیا ہے ۔انکا کہنا تھا کہ 5ملین افراد کا ڈیٹا ایف بی آر میں موجود ہے جن پر کسی بھی وقت کام شروع ہوسکتا ہے ۔دوسری جانب کاٹی کے عہدیداران اور ممبران سے ملاقات کے موقع پرایف بی آرکے چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو طارق مصطفیٰ نے کہا ہے کہ ایف بی آر کی پالیسی نہیں کہ ٹیکس دہندگان پر مزید بوجھ ڈالا جائے ، ٹیکس کی ادائیگی کیلئے ایف بی آر کے آن لائن سسٹم آئریس کو تبدیل کرکے نیا جدید اور لائق سسٹم متعارف کرائیں گے جس میں ہر طرح کے ٹیکس کی ادائیگی ایک ہی جگہ پر با آسانی کی جاسکے گی۔ طارق مصطفیٰ کا کہناتھا کہ کاٹی نے جن مسائل پر توجہ دلائی وہ نہ صرف ریجنل ٹیکس آفس کی بہتری بلکہ اس سے ایف بی آر کو فائدہ پہنچے گا۔