جاری کھاتے کا خسارہ9ارب ڈالر سے بڑھ گیا،اسٹیٹ بینک
کراچی (بزنس رپورٹر)رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں جاری کھاتے کا خسارہ 9ارب ڈالر سے بڑھ گیا۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق جولائی تا دسمبر 2021 میں جاری کھاتے کو 9ارب 9کروڑ20لاکھ ڈالر کے خسارہ کا سامنا کرنا پڑا۔ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں جاری کھاتے کا خسارہ ایک ارب 24کروڑ 70لاکھ ڈالر رہا تھا جو اس عرصے کی جی ڈی پی کے ایک فیصد سے بھی کم تھا۔گزشتہ مالی سال کی پہلی ششماہی کے مقابلے میں خسارہ 7ارب 84کروڑ ڈالرسے زائد رہا،جولائی تا ستمبر پہلی سہ ماہی میں جاری کھاتے کا خسارہ 3ارب 52کروڑ60لاکھ ڈالر تھا۔
اکتوبر تا دسمبر دوسری سہ ماہی کا خسارہ 5ارب 56کروڑ60لاکھ ڈالر رہا۔ دسمبر 2021میں جاری کھاتے کو ایک ارب 93 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کا خسارہ ہوا۔ دسمبر 2020میں جاری کھاتے کا خسارہ 63کروڑ ڈالر رہا تھا۔
بڑھتی ہوئی درآمدات جاری کھاتے کے خسارے کی بنیادی وجہ بنی، رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران تجارتی خسارہ 21ارب 17کروڑ ڈالر رہا جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں تجارت کو 11ارب 38کروڑ ڈالر کا خسارہ ہوا تھا۔
اشیاء وخدمات کی تجارت کا مجموعی خسارہ 23ارب ڈالر رہا جبکہ گزشتہ مالی سال کی پہلی ششماہی میں اشیاء و خدمات کی تجارت کا مجموعی خسارہ 12ارب33کروڑ ڈالر رہا تھا۔