زرعی شعبے کو ٹیکس کے دائرے میں لایا جائے ، فراز الرحمان

زرعی شعبے کو ٹیکس کے دائرے میں لایا جائے ، فراز الرحمان

کراچی (آن لائن)سابق صدر کاٹی اور پیٹرن ان چیف پاکستان بزنس گروپ فراز الرحمان نے وزیر اعظم پاکستان کی ہدایت پر ایف بی آر کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کو سراہا ہے ۔

انہوں نے چیئرمین ایف بی آر کی جانب سے ٹیکس آرڈیننس میں "نان فائلر" کی اصطلاح ختم کرنے کی تجویز کی بھی تعریف کی اور اسے ٹیکس چوری کے خلاف جنگ میں ایک اہم قدم قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ نان فائلرز کو ہدف بنانے کا اقدام دیرینہ مطالبہ تھا، کیونکہ اس سے ٹیکس چوری اور غیر اعلانیہ جائیدادوں کے مسائل کا حل ممکن ہو سکے گا۔فراز الرحمان نے مزید زور دیا کہ زرعی شعبے کو ٹیکس کے دائرے میں لانا ناگزیر ہے اور 25 ایکڑ سے زیادہ اراضی یا سالانہ 25 لاکھ روپے سے زائد آمدنی رکھنے والوں پر ٹیکس لگایا جانا چاہیے ۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ بڑے زرعی پیدا کنندگان کو مسلسل سبسڈیز دی جاتی ہیں، لیکن یہ ضروری ہے کہ وہ عام آدمی کے فائدے کے لیے کم قیمتوں پر اشیاء مارکیٹ میں فراہم کریں۔ انہوں نے سبزی منڈی کے ان مافیاز کے خلاف فوری کارروائی کا بھی مطالبہ کیا جو قیمتوں میں غیر ضروری اضافہ کرتے ہیں اور عوام کے لیے مشکلات پیدا کرتے ہیں۔ 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں