آئی ٹی سیکٹر میں اسٹرکچرل اصلاحات کی اشد ضرورت،میاں زاہد
پالیسی کمزوریوں سے اربوں ڈالر کی برآمدی آمدنی ریکارڈ ہونے سے رہ جاتی
کراچی (این این آئی)آل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ پاکستان کے آئی ٹی سیکٹرکی حقیقی برآمدی صلاحیت کواجاگر کرنے کیلئے فوری اسٹرکچرل اصلاحات کی اشد ضرورت ہے ۔ پالیسی کمزوریوں اورادارہ جاتی رکاوٹوں کے باعث ہرسال 1.2 ارب ڈالرسے زائد کی برآمدی آمدنی ریکارڈ ہونے سے رہ جاتی ہے ۔میاں زاہد حسین نے کہا کہ پاکستان کی آئی ٹی سیکٹر ایکسپورٹس مالی سال 25-2024 میں 3.8 ارب ڈالرتک پہنچ چکی ہیں جوملکی جی ڈی پی کا تقریبا ایک فیصد ہے ۔ تاہم درحقیقت آئی ٹی برآمدات 5 ارب ڈالرسے زائد ہیں لیکن پیچیدہ غیرملکی زرمبادلہ قوانین اور مشکل ٹیکس نظام کی وجہ سے بیشترفری لانسرز بینکاری نظام سے گریز کرتے ہیں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ برآمدات میں کم ازکم 25 فیصد فوری اضافہ کے لیے تین بڑے اقدامات کیے جائیں جن میں عارضی ٹیکس چھوٹ کے بجائے 100 فیصد انکم ٹیکس کریڈٹ مستقل بنیادوں پردیا جائے ۔