کاروباری اعتماد میں معمولی کمی،مہنگائی بڑا چیلنج قرار

کاروباری اعتماد میں معمولی کمی،مہنگائی بڑا چیلنج قرار

توانائی بحران تشویشناک ، اشیاء کی قیمتوں میں استحکام پر زور ،سروے

کراچی(بزنس رپورٹر)گیلپ پاکستان نے بزنس کانفیڈنس انڈیکس کی سولہویں ویو کی رپورٹ جاری کردی جس کے مطابق 2025 کی دوسری سہ ماہی کے مقابلے میں ملک کی مجموعی سمت کے بارے میں کاروباری اعتماد میں معمولی کمی ریکارڈ کی گئی تاہم مجموعی طور پر اعتماد کی سطح اب بھی 2024 کی اسی سہ ماہی کے مقابلے میں بہتر اور مثبت رجحان ظاہر کرتی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق موجودہ کاروباری صورتحال سے متعلق مثبت تاثر گزشتہ سروے کے 20 فیصد سے کم ہو کر صرف 8 فیصد رہ گیا جبکہ مستقبل کی توقعات کے بارے میں مثبت رائے بھی 22 فیصد سے کم ہو کر 12 فیصد تک محدود ہوگئی۔

ملک کی سمت کے بارے میں کاروباری اداروں کی رائے منفی 2 فیصد سے بگڑ کر منفی 8 فیصد تک جا پہنچی تاہم اس کمی کے باوجود سروے ظاہر کرتا ہے کہ گزشتہ برسوں کے مقابلے میں مجموعی کاروباری اعتماد اب بھی بہتر ہے جو مستقبل میں بہتری کی امید کو برقرار رکھتا ہے ۔رپورٹ میں شریک 33 فیصد کاروباری اداروں نے افراطِ زر کو سب سے بڑا چیلنج قرار دیتے ہوئے اشیاء کی قیمتوں میں استحکام کی فوری ضرورت پر زور دیا ہے ۔توانائی بحران کی صورتحال بھی تشویشناک ہے اور گزشتہ سال کی طرح اس سال بھی 42 فیصد کاروباری اداروں نے لوڈشیڈنگ کی شکایات رپورٹ کی ہیں۔

بجلی کے انفرااسٹرکچر میں حکومتی سرمایہ کاری کے باوجود مسلسل بجلی کی عدم فراہمی پیداواری سرگرمیوں اور مجموعی معاشی کارکردگی کو متاثر کررہی ہے ۔ 46 فیصد کاروباری اداروں نے پاکستان تحریکِ انصاف کے مقابلے میں موجودہ حکومت کی معاشی پالیسیوں پر اعتماد کا اظہار کیا ہے جسے معاشی سمت کے حوالے سے ایک اہم سیاسی اشارہ قرار دیا جارہا ہے ۔گیلپ پاکستان کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر اور اکنامک انڈیکٹرز سیریز کے ڈائریکٹر بلال گیلانی نے رپورٹ کے نتائج پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ اس سہ ماہی میں کاروباری اعتماد میں کمی آئی ہے لیکن مجموعی رجحان اب بھی مثبت اور بہتر معاشی مستقبل کی جانب اشارہ کررہا ہے ۔

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں