پاک افغان ٹرانزٹ تجارت کا حجم 1 ارب ڈالر سے نیچے
سرحدی بندش سے لاکھوں افراد پریشان، اعلی ٰحکام مداخلت کریں، جنید مکدا
کراچی(بزنس رپورٹر) پاکستان افغانستان جوائنٹ چیمبر کے صدر جنید مکدا نے وزارتِ تجارت، ایف بی آر اور کسٹنگ حکام کو صورتحال پرفوری سرکاری مداخلت کی درخواست دی ہے ۔ ہزاروں کنٹینرز پاکستان بھر میں پھنس گئے جس کے باعث تاجروں، ٹرانسپورٹرز اور کلیئرنگ ایجنٹس کو بھاری مالی نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ روزانہ 150 سے 200 ڈالر تک ڈیمرج اور ڈیٹنشن چارجز لگ رہے ہیں۔ پاکستان افغانستان جوائنٹ چیمبرکے مطابق پاکستان افغانستان کے درمیان سالانہ دو طرفہ و ٹرانزٹ تجارت کا حجم 5 ارب ڈالر سے زائد ہے جو حالیہ رکاوٹوں اور سرحدی بندش کے باعث ایک ارب ڈالر سے بھی نیچے گر گیا ہے ۔سرحدی بندش سے نہ صرف تجارت بلکہ ہزاروں مزدوروں، ڈرائیورز اور لیبر ورکرز کے روزگار پر براہِ راست منفی اثر پڑا ہے جبکہ ایکسپورٹ آپریشنز بھی تقریباً معطل ہوچکے ہیں۔